جسٹس (ر) جنید غفار کمپٹیشن اپیلٹ ٹریبونل کے چیئرمین مقرر
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
جسٹس (ر) جنید غفار کمپٹیشن اپیلٹ ٹریبونل کے چیئرمین مقرر WhatsAppFacebookTwitter 0 13 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس (ریٹائرڈ) محمد جنید غفار کو کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل کا چیئرمین تعینات کردیا۔
کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل ایک قانونی ادارہ ہے جو کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلوں کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت کرتا ہے۔ اس سے قبل کمپٹیشن اپلیٹ ٹربیونل کے چئیرمین جسٹس (ر) سجاد علی شاہ 13اگست 2025 کو 68 سال کی عمر مکمل ہونے پر ریٹائر ہوگئے تھے جنہیں 25فروری 2025 کو ٹربیونل کا چئیرمین مقرر کیا گیا تھا۔
اپنے مختصر مگر فعال تعیناتی کے دوران انہوں نے ٹربیونل میں زیرِ التوا مقدمات میں سے تقربیاً 50 فیصد مقدمات کے فیصلے کیے اور بیک لاگ میں نمایاں کمی کی۔
جسٹس جنید غفار ایک تجربہ کار سینئر جج ہیں جنہیں آئینی اور تجارتی قوانین پر عبور حاصل ہے۔ وہ 2013 میں سندھ ہائی کورٹ کے جج مقرر ہوئے، 2015 میں مستقل جج بنے اور بعد ازاں 14 فروری 2025 کو قائم مقام چیف جسٹس جب کہ 8 جولائی 2025 کو سندھ ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹس تعینات ہوئے۔
انہوں نے 13 ستمبر 2025 کو چیف جسٹس کے عہدے سے ریٹائرمنٹ لی۔ عدالتی خدمات کے دوران انہوں نے آئینی، تجارتی اور سول مقدمات میں اہم فیصلے دیے۔
کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل، کمپٹیشن ایکٹ کے تحت قائم ایک عدالت ہے جہاں کمپٹیشن کمیشن کے فیصلوں، جرمانوں اور احکامات کے خلاف اپیلیں سنی جاتی ہیں۔ یہ ادارہ ملک میں منصفانہ مسابقت کے فروغ، شفافیت اور کاروباری اداروں کے حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
جسٹس (ر) جنید غفار کے تقرر سے توقع ہے کہ ٹربیونل میں عدالتی معیار، کارکردگی اور کمپٹیشن کے قانون کی تشریح میں مزید بہتری آئے گی۔ ٹربیونل کے دیگر 2 ممبران میں ڈاکٹر فیض الہی میمن اور عاصم اکرم شامل ہیں، جنہیں فروری 2025 میں تعینات کیا گیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرگورنر نے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی قرار دیدیا، اپوزیشن کا چیلنج کرنے کا اعلان گورنر نے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی قرار دیدیا، اپوزیشن کا چیلنج کرنے کا اعلان پنجاب: پہلی بار اینٹوں کے بھٹوں کی ماحولیاتی کمپلائنس رپورٹ جاری راولپنڈی میں 4 روز بعد تعلیمی ادارے، تجارتی مراکز کھل گئے غزہ امن معاہدے پر 20 ملکی سربراہی اجلاس، وزیراعظم شہباز شریف مصر روانہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز وزیراعلیٰ کے انتخاب سے پہلے بڑی ہلچل، علی امین گنڈاپور کے استعفیٰ پر اعتراضCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کمپٹیشن اپیلٹ جنید غفار
پڑھیں:
آئینی عدالت رجسٹر یاں قائم کر نے کا فیصلہ ججز ٹرانسفرا پیل عدم پیروی پر خارج
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی آئینی عدالت کی چاروں صوبوں میں رجسٹریاں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ جبکہ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ابھی ٹرانزیشن کے مرحلہ میں ہیں، آئینی عدالت کی پرنسپل سیٹ سے رجسٹریوں میں ویڈیو لنک سہولت بھی دی جائے گی۔ وفاقی آئینی عدالت میں سردیوں کی تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا۔ تاہم ارجنٹ کیسز کی سماعت چھٹیوں کے دوران بھی ہوگی۔ آئینی عدالت میں سردیوں کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ آئینی عدالت میں 22 دسمبر سے 4 جنوری تک تعطیلات ہوں گی۔ آئینی عدالت 5 جنوری کو دوبارہ اوپن ہوگی۔ آئینی عدالت کے دفاتر کھلے رہیں گے۔ دریں اثناء اسلام آباد ہائی کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی انٹراکورٹ اپیل عدم پیروی پر خارج کردی۔ کراچی بار کی اپیل بھی عدم پیروی پر خارج جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل اور لاہور ہائی کورٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل کو وقت فراہم کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی عدالت نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر و دیگر ججز کے تبادلوں کو درست قرار دینے کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس کے کے آغا، جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ بھی شامل تھے۔ وکیل منیر اے ملک پیش نہ ہوئے۔ کراچی بار اور اسلام آباد بار کے سابق صدر کے وکیل فیصل صدیقی بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور ہائی کورٹ بار کے وکیل حامد خان کے معاون وکیل اجمل طور پیش ہوئے اور کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل ادریس اشرف نے موقف اختیار کیا کہ میرے موکل اڈیالہ جیل میں قید ہے، ان سے ہدایات لینی ہیں۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں ہدایات لینے کیلئے وقت دیدیا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل ادریس اشرف نے کہا وفاقی آئینی عدالت مکمل انصاف کی فراہمی کے آرٹیکل 187 کا استعمال کرے۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا یہ ہمارا کام نہیں، جس عدالتی فورم نے سزا دی ان سے رجوع کریں۔ دریں اثناء وفاقی آئینی عدالت نے نئی گیج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران واپڈا اور ٹھیکیدار کو مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی عدالت کے 3 رکنی بنچ نے سماعت کی، جس میں جسٹس ارشد حسین بھی شامل تھے۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اگر بات چیت کے ذریعے تنازع حل نہ ہوا تو عدالت فیصلہ سنائے گی۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 3 ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی۔