بھارت اپنے سہولت کاروں کے ذریعے پاکستان میں انتشار چاہتا ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اپنے خفیہ سہولت کاروں کے ذریعے پاکستان کے اندر انتشار پیدا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت، جو معرکۂ حق میں شکست کھا چکا ہے، اب پاکستان میں داخلی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
احسن اقبال کے مطابق، بھارت کی ان کوششوں میں بعض اندرونی عناصر بھی سہولت کار بنے ہوئے ہیں، جن میں “فتنۂ الخوارج” جیسی شدت پسند سوچ کا کردار خاص طور پر خطرناک اور تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جب غزہ میں مکمل جنگ بندی ہو چکی ہے اور فلسطینی عوام نے سکون کا سانس لیا ہے، ایسے وقت میں پاکستان میں انتشار کی کوششیں مزید سوالات کو جنم دیتی ہیں۔ “یہ سوچنے کی بات ہے کہ ایسے موقع پر بدامنی کی فضا پیدا کرنے کا مقصد کیا ہے اور اس کے پیچھے کن کا ہاتھ ہو سکتا ہے؟”
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت امن، سیاسی استحکام اور معاشی بحالی کی ہے۔ لیکن جو عناصر ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، دراصل وہ ملک دشمن ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں۔
احسن اقبال نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کے امن سے کھیلنے والے عناصر نہ صرف ریاست کے لیے خطرہ ہیں بلکہ قومی مفاد کے بھی صریحاً خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: احسن اقبال کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم کی بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت
پاکستان اور بحرین ایک ہی خاندان کا حصہ ہیں، وزیراعظم - فائل فوٹووزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحرین کے سرمایہ کار پاکستان آئیں اور ہمارے ساتھ شراکت داری کریں۔
منامہ میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بحرین کے سرمایہ کار دونوں ممالک کی ترقی میں کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ بحرینی کاروباری برادری کے ساتھ نئی، دیرپا اور بامعنی اقتصادی راہیں کھولنے کے لیے تیار ہیں، ہم سرمایہ کاری، مشترکہ منصوبوں اور کاروباری تعاون کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور جی سی سی کا فری ٹریڈ معاہدہ حتمی مراحل میں ہے، یہ معاہدہ تجارتی تعلقات کو نئی بلندی دے گا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ملاقات کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بہترین استقبال پر بحرین کی حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، بحرین میں آکر ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے اپنے ہی گھر آیا ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بحرین اور پاکستان دو برادر ملک ہیں، ہمارے تعلقات ثقافتی، مذہبی، باہمی احترام اور اعتماد کی بنیادوں پر قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کی اسٹریٹجک شراکت داری کئی برسوں سے قائم ہے، بحرین آنے کا مقصد اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنا اور اقتصادی شعبوں میں نئی پیشرفت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زراعت، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، فن ٹیک اور دیگر شعبوں میں تعاون ضروری ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ بھائیوں جیسا تعلق یہ احساس دلاتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کے لیے اجنبی نہیں، پاکستان اور بحرین ایک ہی خاندان کا حصہ ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان مضبوط تعلقات کو معاشی تعاون میں تبدیل کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس نوجوانوں کی بڑی طاقت ہے، نوجوان آبادی ایک چیلینج ہے، ایک بڑی نعمت اور موقع بھی ہے، نوجوانوں کو آئی ٹی، اے آئی، فنی تربیت اور جدید مہارتوں سے آراستہ کر رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ بحرین سے پاکستانیوں نے گزشتہ مالی سال میں 484 ملین ڈالر کی ترسیلات زر بھیجی، میں بحرین میں اعلیٰ قیادت کا پاکستانیوں کے لیے محبت اور تعاون پر دل سے شکر گزار ہوں۔