خیبرپختونخوا کا نیا وزیر اعلیٰ پرچی نہیں،فرشی ہے،عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251014-08-15
لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ گنڈا پور کی وزارتِ اعلیٰ دو گھریلو خواتین کی لڑائی کی نذر ہوگئی، خیبرپختونخوا کا نیا وزیر اعلیٰ پرچی نہیں بلکہ فرشی ہے جو سلام کر کر کے وزیر اعلیٰ بنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کو بیگم کے کہنے پر لگایا گیا جبکہ گنڈا پور کو باجی کے کہنے پر ہٹایا گیا، جو اس جماعت کی سیاسی حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کے پی میں آج جعلی الیکشن ہوا، ایک وزیراعلیٰ کا استعفا منظور نہیں ہوا اور دوسرا منتخب کرلیا گیا۔ سہیل آفریدی نے صرف بڑھکیں ماریں، صوبے کی ترقی پر کوئی بات نہیں کی۔عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ پنجاب کے ہر ترقیاتی منصوبے میں جنوبی پنجاب کو برابر کا حصہ دیا جاتا ہے اور وزیراعلیٰ مریم نواز کے نزدیک نہ کوئی وسطی ہے نہ جنوبی پنجاب، بلکہ صرف ایک پنجاب ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا فیکٹری ناکے پر دھرنا فجر کے بعد ختم کرنے کا فیصلہ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے 10 گھنٹے سے فیکٹری ناکے پر جاری دھرنا فجر کے بعد ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ علامہ ناصر عباس کے آنے کے بعد ہونے والی مشاورت میں کیا گیا، علامہ ناصر عباس، محمود اچکزئی، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی مشاورت میں شامل تھے۔مشاورت میں منگل کو دوبارہ آنے کی تجویز کی سب نے حمایت کی، مشاورت میں شامل پارٹی رہنماؤں نے آج جمعہ کو ہائیکورٹ سے توہین عدالت کیلئے بھی رجوع کرنے اور سینیٹ و قومی اسمبلی اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ بھی کیا، منگل کو فیملی ملاقات کے موقع پر کارکنوں کو کال بھی دی جائے گی۔س سے قبل وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے نمائندوں کے جیل انتظامیہ اور پولیس سے مذاکرات بھی ہوئے، مذاکرات فیکٹری ناکہ کے قریب نجی عمارت میں ہوئے، مذاکرات میں اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ جیل، وزیر اعلیٰ کے سی ایس او اور پولیس کے نمائندے شریک تھے، مذاکرات میں ممبر کے پی اسمبلی مینا خان بھی شامل ہوئے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر تحریری وجہ بتانے اور بانی کی صحت سے متعلق یقین دہانی کروانے کا مطالبہ کیا گیا، مذاکرات میں وزیر اعلیٰ کے پی سمیت کسی پارٹی رہنما کی ملاقات کروانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔