Express News:
2025-12-10@07:06:00 GMT

پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں شروع

اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT

ترکیہ کی میزبانی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں شروع ہوگیا۔

پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان تازہ مذاکرات استنبول کے مقامی ہوٹل میں ہو رہے ہیں جس میں دوحہ میں طے پانے والے نکات پر عمل درآمد کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق استنبول میں جاری مذاکرات میں طالبان کی نمائندگی نائب وزیرداخلہ رحمت اللہ مجیب کی قیادت میں آنے والا اعلیٰ سطح کا وفد کر رہا ہے۔

افغان وفد میں قطر میں افغان سفارت خانے کے قائم مقام سربراہ ، افغان وزیر داخلہ کے بھائی انس حقانی، نور احمد نور، وزارت دفاع کے عہدیدار نور الرحمان نصرت اور افغان حکومت کے وزارت خارجہ کے ترجمان بھی شامل ہیں۔

پاکستان کی جانب سے سیکیورٹی حکام پر مشتمل 2 رکنی وفد شریک ہے جو مذاکرات میں تجاویز پیش کریں گے جن میں افغانستان سے پاکستان میں حملے، ان کی مانیٹرنگ اور اس حوالے سے میکنزم کو حتمی شکل دینا شامل ہے۔

یاد رہے کہ پاک افغان امن مذاکرات کا پہلا دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوا تھا جس میں طالبان کی درخواست پر پاکستان نے جنگ بندی میں توسیع کی تھی۔

خیال رہے کہ سرحد پر کشیدگی کے باعث چمن، خیبر، جنوبی و شمالی وزیرستان اور ضلع کرم کی سرحدی راہداریاں 14 ویں روز بھی بند ہیں۔

اسی طرح باب دوستی طورخم، خرلاچی، انگور اڈہ اور غلام خان سرحد پر سیکڑوں مال بردار گاڑیاں پاکستان میں داخل ہونے کی منتظر ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

یکم جنوری سے اضافی ایل این جی عالمی مارکیٹ میں بیچنا شروع کریں گے‘ وزیر پیٹرولیم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251208-08-27
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم علی پرویز ملک نے اتوار کو کہا ہے کہ پاکستان یکم جنوری سے اضافی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) بین الاقوامی منڈیوں میں بیچنا شروع کر دے گا۔ علی پرویز ملک کا یہ بیان لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران آیا، جبکہ چند ماہ قبل یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ پاکستان اضافی ایل این جی کارگوز بیچنے کے طریقے تلاش کر رہا تھا، کیوں کہ گیس کی فراہمی میں زیادتی کے باعث مقامی پیدا کنندگان کو سالانہ لاکھوں روپے کے نقصان کا سامنا ہو رہا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ہمارے دوست قطر اور اطالوی توانائی کمپنی اینی سے گیس درآمد کر رہا تھا، لیکن، اس درآمد شدہ گیس کی فراہمی میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ چند ماہ میں ملک میں توانائی کی پیداوار کے لیے اس ایندھن کا استعمال کم ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نتیجتاً، ہمیں اسے گھریلو صارفین کو فراہم کرنے پر مجبور ہونا پڑا، جس کے نتیجے میں گیس کے شعبے میں گردشی قرضہ بڑھ رہا تھا، اس سے 19-2018 سے اب تک پاکستان کو تقریباً ایک ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم جنوری سے ہم یہ اضافی ایندھن بین الاقوامی منڈیوں میں بیچیں گے اور اپنے بوجھ کو کم کریں گے، جبکہ اس کے باعث ہونے والے نقصانات کو محدود کریں گے۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کے ریاستی ملکیتی اداروں کو مکمل صلاحیت کے ساتھ کام کرنے اور منافع کمانے کا موقع دے گا۔ پریس کانفرنس کے دوران علی پرویز ملک نے پیٹرولیم کے شعبے میں غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے متوقع سرمایہ کاری کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ترکی کے وزیر توانائی حال ہی میں پاکستان کا دورہ کر کے گئے تھے اور 20 سال بعد ترک پیٹرولیم، پاکستانی کمپنیوں کے تعاون سے آن شور اور آف شور تلاش کے کاموں میں حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ترک پیٹرولیم اسلام آباد میں اپنا دفتر بھی کھولے گی، جہاں 10 سے 15 ترک شہری کام کریں گے، پاکستانیوں کو بھی وہاں روزگار ملے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم درآمدی تیل اور گیس پر انحصار کم کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • افغانستان میں دہشت گردوں کی آماجگاہ خطے کیلئے سنگین خطرہ
  • جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ اسرائیل کیجانب سے معاہدے کی خلاف ورزیاں روکنے تک شروع نہیں ہوسکتا، حماس
  • غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے قبل حماس کا اہم بیان آگیا
  • افغانستان کی دہشتگرد تنظیمیں امن اور سکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ، یورپی جریدہ رپورٹ
  • عالمی اور ملکی اہم خبریں
  • مذاکرات کامیاب؛آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز کا ملک بھر میں گڈز اڈے کھولنے کا اعلان
  • یکم جنوری سے اضافی ایل این جی عالمی مارکیٹ میں بیچنا شروع کریں گے‘ وزیر پیٹرولیم
  • پاکستان سے ادویات کی تجارت روکنے کے بعد افغانستان میں طبی بحران پیدا
  • غزہ امن منصوبے کا دوسرا مرحلہ، اسرائیلی وزیراعظم نے اہم اعلان کردیا
  • موضوع: افغانستان پاکستان مذاکرات۔۔۔۔ تازہ ترین صورت حال