data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سیف سٹی کیمروں کی تنصیب کے بعد کراچی میں اب کیمروں کی مدد سے ای چالان سسٹم باقاعدہ طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین میں ترمیم اور سختی کے بعد شہر میں خودکار نگرانی کے تحت خلاف ورزیوں پر چالان جاری کرنے اور انہیں پاکستان پوسٹ کے ذریعے شہریوں کے گھروں تک پہنچانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق گزشتہ تین روز کے دوران دس ہزار سے زائد چالان کیے گئے، جن میں ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ سمیت گیارہ سرکاری گاڑیاں بھی شامل تھیں۔ ان گاڑیوں کو بھی قانون کی خلاف ورزی پر رعایت نہیں دی گئی۔

ڈی آئی جی ٹریفک کی گاڑی کا چالان گارڈن کے قریب کیا گیا، جہاں ان کے ڈرائیور نے سیٹ بیلٹ نہیں باندھی تھی۔ پیر محمد شاہ کے مطابق چالان کے وقت وہ خود گاڑی میں موجود نہیں تھے بلکہ ڈرائیور انہیں دفتر سے لینے جا رہا تھا۔ پہلے مرحلے میں شہر کی اہم شاہراہوں پر ایک ہزار چھہتر ہائی ریزولوشن کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جب کہ اگلے مرحلے میں ان کی تعداد بارہ ہزار تک بڑھانے اور بعد ازاں ٹول پلازوں پر بھی کیمرے نصب کرنے کا منصوبہ ہے۔

ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق ای چالان جاری ہونے کے بعد شہریوں کو ادائیگی کے لیے اکیس دن کی مہلت دی جائے گی۔ اگر مقررہ مدت میں جرمانہ ادا نہ کیا گیا تو بائیسویں دن رقم دگنی ہو جائے گی، اور تین ماہ بعد بھی ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں ڈرائیونگ لائسنس اور شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ چالان ہمیشہ گاڑی کے رجسٹرڈ مالک کے پتے پر بھیجا جائے گا۔

چالان چیلنج کرنے کے لیے ٹریفک پولیس نے گیارہ سہولت سینٹر قائم کیے ہیں جہاں شہری اپنے اعتراضات کے ساتھ چالان جمع کرا سکتے ہیں۔ وہاں ڈیوٹی افسر شکایت درج کر کے معاملہ تین رکنی کمیٹی کے سپرد کرے گا، جس میں ایس ایس پی، ڈی ایس پی اور سی پی ایل سی کے نمائندے شامل ہوں گے۔ اگر چالان غلط ثابت ہوا تو منسوخ کر دیا جائے گا، بصورت دیگر شواہد کے ساتھ درست قرار دیا جائے گا۔ شہری چالان موصول ہونے کے دس دن کے اندر ہیلپ لائن 1915 پر رابطہ کر کے یا سہولت سینٹر جا کر شکایت درج کرا سکتے ہیں۔ کمیٹی کے فیصلے کے بعد اگر چالان برقرار رہا تو اکیس روزہ ادائیگی کی نئی مہلت دی جائے گی۔

محکمہ ٹریفک پولیس کے مطابق موٹرسائیکل کے لیے رفتار کی حد ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے، جس سے تجاوز پر پانچ ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ بغیر ہیلمٹ چلانے پر دس ہزار، ون ویلنگ یا خطرناک ڈرائیونگ پر پچاس ہزار اور بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ سگنل توڑنے پر پانچ سے پچاس ہزار روپے، جبکہ غلط سمت میں چلانے پر پچیس ہزار روپے کا چالان ہوگا۔

کار یا چھوٹی گاڑی کی رفتار کی حد بھی ساٹھ کلومیٹر رکھی گئی ہے، جس سے تجاوز پر پانچ سے دس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر پچیس سے پچاس ہزار روپے، اور ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر پانچ سے پندرہ ہزار روپے جرمانہ کے ساتھ چار ڈیمیرٹ پوائنٹس کٹیں گے۔

جیپ کی رفتار کی حد توڑنے پر دس ہزار، غلط سمت چلانے پر پچاس ہزار اور مقررہ رفتار سے زیادہ گاڑی چلانے پر پندرہ ہزار روپے چالان کیا جائے گا۔ کالے شیشے استعمال کرنے کی صورت میں پچیس ہزار روپے جرمانہ اور چھ ڈیمیرٹ پوائنٹس ملیں گے۔

ہیوی گاڑیوں کے لیے تیز رفتاری پر بیس ہزار روپے، حد سے زیادہ سامان لادنے پر پچاس ہزار، اور غلط سمت چلانے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ پریشر یا میوزیکل ہارن کے استعمال اور بغیر فٹنس سرٹیفیکیٹ کے گاڑی چلانے پر بیس سے پچیس ہزار روپے، بغیر انشورنس کے گاڑی چلانے پر دس ہزار اور غیر رجسٹرڈ گاڑی پر پچیس ہزار روپے تک جرمانہ کیا جائے گا، جس کے ساتھ آٹھ پوائنٹس منفی ہوں گے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق ای چالان سسٹم شہر میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور حادثات میں کمی لانے کے لیے ایک بڑا قدم ہے، جس سے ٹریفک نظام میں شفافیت اور نظم و ضبط پیدا ہوگا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہزار روپے جرمانہ ٹریفک پولیس کیا جائے گا پچاس ہزار چلانے پر کے مطابق کے ساتھ پر پانچ کے لیے کے بعد کر دیا

پڑھیں:

کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر ای چالان کی زد میں آگئے

کراچی ٹریفک پولیس کے سربراہ ڈی آئی جی پیر محمد شاہ خود اپنی پالیسی پر عمل نہ کرنے کی مثال بن گئے، ان کی سرکاری گاڑی کا سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 10 ہزار روپے کا ای چالان جاری کردیا گیا۔

ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کے زیر استعمال گاڑی کو گارڈن کے علاقے میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ای چالان نظام کے نفاذ کے بعد ٹریفک قوانین کی مؤثر نگرانی، ہزاروں چالان جاری

ڈی آئی جی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی ان کے ڈرائیور کے زیرِ استعمال تھی، اور سیٹ بیلٹ نہ لگانے پر 10 ہزار روپے کا ای چالان کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ چالان ادا کریں گے اور ڈرائیور کو آئندہ احتیاط برتنے کی سخت ہدایت دی گئی ہے۔

ڈی آئی جی پیر محمد شاہ کے مطابق مذکورہ گاڑی سینٹرل پولیس آفس کے پتے پر رجسٹرڈ ہے، اور چالان کے بعد اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ تمام سرکاری گاڑیاں ٹریفک قوانین پر مکمل طور پر عمل کریں۔

یاد رہے کہ 27 اکتوبر کو کراچی میں ای چالان سسٹم باضابطہ طور پر نافذ کیا گیا تھا۔ ابتدائی روز مجموعی طور پر 2 ہزار 662 ای چالان جاری کیے گئے۔

کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق پہلے روز 419 چالان اوور اسپیڈنگ، 3 لین لائن کی خلاف ورزی، 4 اسٹاپ لائن کراس کرنے، 166 ریڈ سگنل توڑنے، اور 1532 سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ای چالان کا نفاذ، عدم ادائیگی کی صورت میں کیا ہوگا؟

اسی طرح ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلانے پر 507، کالے شیشے لگانے پر 7، غلط پارکنگ پر 5، نو پارکنگ زون میں گاڑی کھڑی کرنے پر 5، جبکہ موبائل فون کے استعمال پر 32 ای چالان درج کیے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ای چالان ٹریفک پولیس ڈی آئی جی ٹریفک کراچی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے بھاری بھر کم ای چالان سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • کراچی کے بھاری بھرکم ای چالان سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • ٹریفک قوانین میں تضاد: ایک جرم، تین سزائیں
  • کراچی میں ای چالان کا دوسرا دن: 24 گھنٹوں میں 4 ہزار 301 شہری نشانے پر
  • کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر ای چالان کی زد میں آگئے
  • کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک کے زیر استعمال سرکاری گاڑی کا بھی ای چالان ہوگیا
  • کراچی: سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر ڈی آئی جی ٹریفک کی گاڑی کا چالان، جرمانہ عائد
  • کراچی میں بغیر لائسنس موٹر سائیکل چلانے پر 20 ہزار روپے چالان ہوگا، ڈی آئی جی ٹریفک
  •  بغیر لائسنس موٹر سائیکل چلانے پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد