باجوڑ: پاک افغان سرحد پر خوارج گروہ کی دراندازی کی کوشش ناکام، نور ولی کا نائب جہنم واصل
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
سیکیورٹی فورسز نے باجوڑ میں پاک افغان سرحد پر خوارج کے گروہ کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، جہاں اہم خارجی کمانڈر بھی مارا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق 29 اور 30 اکتوبر کی درمیانی شب آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے گروہ کی نقل و حرکت کو بروقت شناخت کیا اور دراندازی کی کوشش مؤثر انداز میں ناکام بنادی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں بھارتی سرپرستی یافتہ 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں 4 خوارج ہلاک ہوگئے جن میں ہائی ویلیو ٹارگٹ خارجی سرغنہ امجد عرف مزاحم بھی شامل تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خارجی سرغنہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو طویل عرصے سے مطلوب تھا۔ حکومت نے اس کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ سرغنہ امجد افغانستان میں رہ کر پاکستان میں متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔ یہ نور ولی کا نائب تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز ایس پی
پڑھیں:
سیکیورٹی فورسز کی کرم میں کارروائی، 7 خوارج ہلاک، کیپٹن اور 5 جوان شہید
KURRAM:سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج کے خلاف کارروائی کرکے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں کپٹن سمیت پاک فوج کے 6 اہلکار شہید ہوئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع کرم کے علاقے ڈوگار میں بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی۔
بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے سیکیورٹی اہلکاروں نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے 7 خوارج کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے 24 سالہ کیپٹن نعمان سلیم دیگر 5 اہلکاروں کے ساتھ شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے۔
کیپٹن نعمان سلیم کا تعلق پنجاب کے ضلع میانوالی سے تھا اور پاک فوج کے نوجوان میڈیکل افسر تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والے جوانوں میں خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ حوالدار امجد علی، راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ نائیک وقاص احمد، سندھ کے ضلع شکار پور سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ سپاہی اعجاز علی، ضلع جہلم سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ سپاہی محمد ولید اور ضلع خیرپور سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ سپاہی محمد شہباز شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کے خاتمے کے لیے آپریشن جاری ہے اور ساتھ ہی نیشنل ایکشن پلان کے تحت وفاقی ایپکس کمیٹی کی منظوری سے انسداد دہشت گردی کی عزم استحکام مہم پورے عزم کے ساتھ جاری ہے تاکہ بیرونی حمایت یافتہ دہشت گرد ناسور کا خاتمہ کیا جاسکے۔