دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور دوبارہ سے پہلے نمبرپر
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
لاہور:پنجاب کا دارالحکومت اورکراچی میں فضائی آلودگی کے ڈیرے برقرارہیں،آلودہ شہروں کی فہرست میں باغوں کاشہر لاہورپہلے نمبر پر آگیا، لاہورمیں ائیر کوالٹی انڈیکس کی مجموعی شرح 657 کی بلندیاں چھونے لگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ائیر کوالٹی انڈیکس ( اے کیوآئی) کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ کراچی کا بھی فضائی معیارمضرہے،دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی نویں نمبر پر موجود ہے جبکہ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی چوتھے نمبر پرہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ کراچی میں ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 183 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے،کراچی کے آلودہ ترین علاقوں میں سرفہرست گلشن اقبال،دوسرے نمبر پر کورنگی اور تیسرے نمبر پر شاہرہ فیصل موجود ہے۔
خیال رہےکہ پنجاب حکومت کے اقدامات کی وجہ لاہور کاآلودگی میں نواں نمبر تھالیکن موجودہ رپورٹ میں دوبارہ سے لاہور آلودگی کے لحاظ سے پہلے نمبر پر موجود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے آلودہ ترین
پڑھیں:
پنجاب میں نجی تحویل میں موجود بگ کیٹس کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں توسیع
لاہور:پنجاب بھر میں نجی تحویل میں رکھی گئیں بگ کیٹس، جن میں شیر، ٹائیگر اور تیندوا شامل ہیں ان کی ڈکلیئریشن کا عمل جاری ہے۔ اب تک صوبے بھر سے نجی تحویل میں رکھی گئیں 331 بگ کیٹس کو ڈکلیئر کیا گیا ہے۔
چیف وائلڈ لائف پنجاب مدثر ریاض ملک نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ پنجاب وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے شیر، ٹائیگر اور تیندوا سمیت دیگر بگ کیٹس کے مالکان کو سہولت فراہم کرتے ہوئے آن لائن جانور ڈکلیئر کرنے کا نظام متعارف کرایا تھا۔ ابتدائی طور پر جانوروں کو ڈکلییئر کرنے کی آخری تاریخ 25 اپریل مقرر کی گئی تھی تاہم شہریوں کی سہولت اور شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مدت میں 2 مئی تک توسیع کر دی گئی ہے۔
چیف وائلڈ لائف رینجر نے واضح کیا کہ 2 مئی کے بعد بگ کیٹس کو ڈکلیئر نہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس ضمن میں مقدمات درج کیے جائیں گے اور غیر قانونی طور پر رکھے گئے جانور ضبط کر لیے جائیں گے۔
مدثر ریاض ملک کے مطابق رجسٹریشن کروانے والے افراد کو جانور رکھنے کے طریقہ کار اور قانونی تقاضوں کے حوالے سے مکمل رہنمائی فراہم کی جائے گی تاکہ انسانی جانوں اور جانوروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
چیف وائلڈ لائف رینجر نے مزید کہا کہ شہری آبادی اور رہائشی گھروں میں بگ کیٹس رکھنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ مالکان کو جانوروں کے لیے مخصوص اور محفوظ سہولیات فراہم کرنا لازم ہوگا۔
وائلڈلائف ڈیپارٹمنٹ نے بگ کیٹس کی رجسٹریشن فیس 50 ہزار روپے مقرر کی ہے۔ رجسٹریشن کا مقصد نہ صرف عوامی سلامتی کو یقینی بنانا ہے بلکہ ان قیمتی جنگلی حیات کے بہتر تحفظ اور نگرانی کو بھی ممکن بنانا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقررہ مدت میں اپنے بگ کیٹس ڈکلیئر کر کے قانونی تقاضے پورے کریں تاکہ کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔