اسلام آباد:وفاقی حکومت نے ایئرپورٹ آؤٹ سورسنگ کے لیے کنسورشیم کی جانب سے دی گئی حصص کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کنسورشیم نے 46 فیصد شیئرز کی پیشکش کی تھی جب کہ ریزرو قیمت 56 فیصد مقرر تھی تاہم کنسورشیم مطلوبہ قیمت کے مطابق پیشکش کرنے میں ناکام رہا جس کے باعث حکومت نے یہ معاہدہ ختم کر دیا۔

مزید تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ بولی میں ترکیہ اور برطانیہ کی کمپنیوں پر مشتمل کنسورشیم نے حصہ لیا تھا لیکن پاکستان ائرپورٹ اتھارٹی کی شرائط پوری نہ ہونے کی وجہ سے یہ پیشکش ناقابل قبول قرار دے دی گئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بلوچستان کا بجٹ پیش ،مجموعی حجم 80 ارب ، پی ایس ڈی پی کا 100 فیصد استعمال کیا،وزیرخزانہ

وزیر خزانہ بلوچستان میر شعیب نوشیروانی صوبے کا 2025-26 کا بجٹ پیش کر رہے ہیں ، جس کا مجموعی حجم 80 ارب روپے مقرر کیا گیاہے جس میں پی ایس ڈی پی 249.50 ارب روپے ہے اور یہ بجٹ سرپلس بجٹ ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ حکومت نے کئی شعبوں میں اہم کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور صوبائی حکومت نے نوجوان کیلئے روزگار پر توجہ دی، صوبے میں تمام اہم فیصلے کابینہ کی منظوری سے کیے گئے، بلوچستان حکومت درست سمت کی جانب گامزن ہے، صوبائی حکومت نے جو فیصلے کیے عمل بھی کیا، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے عوامی مفاد کو مقدم رکھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم خلوص نیت سے کام کرتے رہیں گے، اللہ نے بلوچستان کو بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے، لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے، رواں مالی سال پی ایس ڈی پی کا 100 فیصد استعمال کیا، بلوچستان کے ترقیاتی کاموں میں نمایاں بہتری آئی ہے، بلوچستان حکومت کے اقدامات عملی طور پر نظر آرہے ہیں، ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کیا، دیہی علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی، غیر ضروری 6ہزار اسامیاں ختم کیں۔

انہوں نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کا کل تخمینہ 1028 ارب روپے ہے، پی ایس ڈ ی پی کیلئے 249.50 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں ، یہ بجٹ سرپلس بجٹ ہے، سرپلس بجٹ کا تخمینہ 42 ارب روپے ہے، غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 642 ارب روپے ہے۔ صوبائی آمدنی کا ہدف 226 ارب ہے جبکہ 8 شہروں میں سیف سٹی منصوبے کیلئے 18 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔
موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے500 ملین روپے ، جامعات کیلئے 8ہزار ملین روپے رکھے گئے ہیں، ایچ ای سی نے بھی 3ہزا ملین روپےبلوچستان کی جامعات کیلئے مختص کئے ہیں ۔
بچت اسکیم کے تحت صوبائی حکومت کوئی گاڑی نہیں خریدے گی، صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے گاڑیاں خریدی جائیں گی، مختلف شعبوں میں 4188 عارضی اور1958 ریگولر اسامیاں پیدا کی جارہی ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ شعبہ صحت اولین ترجیحات میں شامل ہے، محکمہ صحت کیلئے ترقیاتی مد میں 16.4 ارب روپے رکھے ہیں، محکمہ صحت کیلئے غیر ترقیاتی کی مد میں71 ارب روپے رکھے ہیں ۔ تعلیم کے شعبے کیلئے 28 ارب روپے مختص کیے ہیں، اسکولوں میں مفت تدریسی کتابوں کے عمل میں ایک ارب کی بچت کی، محکمہ اسکول کے ترقیاتی امور کیلئے 19.8 ارب،غیر ترقیاتی مد میں 101 ارب روپے ، شعبہ کالجز کے غیر ترقیاتی بجٹ کیلئے 24 ارب،ترقیاتی امور کیلئے 5 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں ۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا چینی کے سٹے بازوں اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • مسلح تنازعات میں خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں میں چار گنا اضافہ، اقوام متحدہ
  • بجٹ 26-2025: کون سی تجاویز مسترد ہوئیں، نیا کیا تجویز ہوا؟
  • حکومت کا سولر پینلز پر سیلز ٹیکس کم کرنے کا اعلان
  • حکومت کا سولز پینلز پر سیلز ٹیکس میں کمی کا اعلان
  • پاکستان بلیئرڈز اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن مالی بحران کا شکار، حکومت سے فنڈز کی اپیل
  • قومی اسمبلی اور سینیٹ کمیٹیوں نے سولر پینل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز مسترد کردی
  • پنجاب کا متوازن اور فلاحی بجٹ
  • بلوچستان کا بجٹ پیش ،مجموعی حجم 80 ارب ، پی ایس ڈی پی کا 100 فیصد استعمال کیا،وزیرخزانہ
  • سولرپر18 فیصد ٹیکس تجویز مسترد کرنے کا فیصلہ