Jasarat News:
2025-11-28@09:36:26 GMT

چاول کی آڑ میں ہیروئن اسمگل، تاجرکو 64برس قید

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:۔ انسداد منشیات عدالت نے چاول برآمد کرنے کی آڑ میں ہیروئن اسمگل کرنے کے تین مقدمات میں فیصل آباد کے ایکسپورٹر ملزم کو مجموعی طور پر 64برس قید کی سزا سنادی۔

کراچی میں انسداد منشیات عدالت نے چاول برآمد کرنے کی آڑ میں ہیروئن اسمگل کرنے کے تین مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے فیصل آباد کے ایکسپورٹر علی اکبر مرزا کو مجموعی طور پر 64برس قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے ملزم پر مجموعی طور پر 25لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔جرمانہ کی عدم ادائیگی پر ملزم کو مزید 15ماہ قید بھگتنا ہوگی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم رشوت کے حوالے سے کوئی خاص ثبوت پیش نہیں کرسکا، ہیروئن کا پاﺅڈر حساس ہوتا ہے، وہ ماحول کی تبدیلی کی وجہ سے سخت دانوں میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ ملزم نے بیان میں کہا تھا کہ اے این ایف نے رشوت طلب کی تھی، نہ دینے پر کیس کردیا گیا۔وکیل صفائی نے کہا تھا کہ منشیات برآمد ہوئی تو وہ پاﺅڈر کی شکل میں تھی لیکن عدالت میں چھوٹی بالز کی شکل میں پیش کی گئی۔ ریکوری کے وقت کوئی تصویر یا ویڈیو نہیں بنائی گئی۔

پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم کنٹینر میں ہیروئن چھپا کر دبئی بھجوا رہا تھا۔ پراسیکیوٹر عبد الحنان نے موقف دیا تھا کہ اے این ایف نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کیا۔دوران تفتیش معلوم ہوا ملزم نے دو کنٹینرز میں منشیات چھپا کر افریقا بھی بھیجے ہیں۔ وہ کنٹینر واپس کردیئے گئے اور دونوں کنٹینرز سے 20کلو ہیروئن برآمد کی۔ ہیروئن چاولوں کی بوریوں کے اندر تھیلیوں میں چھپا کر رکھی گئی تھی۔ کیس میں حاجی محمد، بادشاہ خان، عباس لیاقت اور محمد سلیم کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں ہیروئن عدالت نے

پڑھیں:

بیٹے کی گواہی کے بعد بیوی کو قتل کرنے والے ملزم کی عمر قید برقرار

لاہور ہائیکورٹ نے بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم محمد اشرف کی عمر قید کے خلاف اپیل مسترد کر دی اور ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال نے چھ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا کہ ملزم کے خلاف چشم دید گواہ اس کا بیٹا ہے، اور بیٹا اپنے والد پر جھوٹا الزام نہیں لگا سکتا۔ عدالت نے ملزم کے بیٹے کی گواہی کو درست تسلیم کیا اور کہا کہ اسے بغیر کسی شواہد کے مسترد نہیں کیا جا سکتا۔
عدالتی فیصلے میں ملزم کے وکیل کے موقف کا بھی ذکر ہے کہ مقتولہ کے دیگر بچوں نے باپ کے خلاف چارج شیٹ نہیں کی، لیکن عدالت نے واضح کیا کہ گواہوں کی تعداد نہیں بلکہ ان کی اہمیت دیکھنے کی جاتی ہے۔ ہر بچہ اپنے والد کے خلاف گواہی دینے کی ہمت نہیں رکھتا، خوف اور وفاداری کے عوامل اس پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ دیگر بچوں کی خاموشی پراسیکیوشن کے کیس کو کمزور نہیں کرتی۔
ملزم کے وکیل نے دلیل دی کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی واضح وجہ بیان نہیں کی گئی، لیکن عدالت نے کہا کہ بہت سے جرائم بغیر کسی واضح وجہ کے بھی کیے جاتے ہیں، اس کا مطلب ملزم کی بریت نہیں ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن نے اپنا کیس کامیابی سے ثابت کیا ہے، اس لیے ملزم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ ملزم محمد اشرف پر 2021 میں گوجرانوالہ کے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، اور 2022 میں گوجرانوالہ کی سیشن عدالت نے اسے عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

  • کے پی میں غیر قانونی مائینگ سکینڈل میں ملوث ٹھیکیدار کے اثاثے منجمند
  • منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، 154.15 ملین امریکی ڈالر کی منشیات برآمد
  • بلوچستان میں اے این ایف کی کامیاب کارروائیاں، بھاری مقدار میں منشیات برآمد
  • کسٹمز کا جوڑیا بازار کے گوداموں پر چھاپہ، اسمگل شدہ ہزاروں کلوگرام چھالیہ پرآمد
  • منشیات اسمگلنگ کیخلاف اینٹی نارکوٹکس فورس کی ایک اور شاندار کامیابی 
  • پشاور،ایکسائز انٹیلی جنس بیورو کی کارروائی میں گرفتار ملزم کو منشیات سمیت میڈیا کے سامنے پیش کیا جارہا ہے
  • پاکستان کسٹمز کی کارروائی،15کروڑ سے زائدمالیت کاسامان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
  • بیٹے کی گواہی کے بعد بیوی کو قتل کرنے والے ملزم کی عمر قید برقرار
  • ڈنڈوں سے بیوی کا قتل کرنے والے ملزم کی اپیل عدالت نے مسترد کر دی
  • 19 خواتین اور بچوں کو بےدردی سے قتل کرنے کا اعتراف کرنے والا ملزم عدالت سے بری