چیمپئنز ٹرافی؛ بارش سے متاثرہ میچز کے دوران آئے شائقین کیلئے خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں بارش سے متاثرہ میچوں کے دوران آئے شائقین کرکٹ کو پی سی بی نے بڑی خوشخبری سُنادی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے دوران بارش سے متاثرہ میچوں کے ٹکٹوں کی رقم شائقین کرکٹ کو واپس کردی جائے گی۔
پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ روالپنڈی میں شیڈول آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے 2 میچوں کے ٹکٹوں کی رقم کی مکمل واپسی کی جائے گی کیونکہ دونوں میچز بارش کی نذر ہوگئے تھے اور میچ میں ایک گیند بھی نہیں کروائی جاسکی تھی۔
مزید پڑھیں: ٹیم میں 5 سے 6 تبدیلیاں؛ شاہد آفریدی نے وسیم اکرم کو آڑے ہاتھوں لے لیا
متاثرہ میچوں میں 25 فروری کو آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقا اور 27 فروری کو بنگلادیش بمقابلہ پاکستان شامل ہیں۔
ٹکٹ واپسی کا طریقہ کار:
ہاسپٹلیٹی باکسز کے ٹکٹ (باکس اور پی سی بی گیلری) کے ٹکٹ ہولڈرز رقم کی واپسی کے اہل نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں: ""رونالڈو کی ناسا ڈائٹ" وسیم اکرم کا رمیز پر طنز
اہل ٹکٹ ہولڈرز پیر 10 مارچ 2025 سے جمعہ 14 مارچ 2025 کے درمیان منتخب ٹی سی ایس آؤٹ لیٹس پر اپنی رقم کی واپسی کا دعویٰ کر سکتے ہیں (تاخیر سے کی گئی درخواستوں پر غور نہیں کیا جائے گا)۔
ریفنڈ کے لیے مندرجہ ذیل کی ضرورت ہوگی:
خریداری کے ثبوت کے طور پر ایک اصل / اور بغیر نقصان زدہ ٹکٹ پیش کریں۔
خریدار کو رقم کی واپسی کا دعویٰ کرنے کیلئے ذاتی طور پر ٹی سی ایس آؤٹ لیٹ جانا ہوگا، اس کی طرف سے کوئی اور رقم کی واپسی کا دعوی نہیں کرسکتا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رقم کی واپسی واپسی کا پی سی بی کے ٹکٹ
پڑھیں:
23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
اسلام آباد:کنٹرول لائن پر دراندازی کا ایک اور بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیا، 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے، وقت کے تسلسل، زمینی حقائق اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے ہیں جس واقعے میں دو افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔
ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی، ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے، یہ لاش دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے کی ہرگز نہیں ہو سکتی، مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں، اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔
اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں، اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا، ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔
مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے، ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا، بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لے۔