کراچی میں ٹریفک حادثات میں مزید دو شہری جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے اورنگی بلوچ گوٹھ میں ٹریکٹر ٹرالی کی ٹکر سے کمسن لڑکا زندگی کی بازی ہار گیا جبکہ شیرشاہ پل پر نامعلوم گاڑی کی ٹکر ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن بلوچ گوٹھ کچی آبادی کے قریب ٹریفک حادثے میں کمسن لڑکا جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچائی۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 8 سالہ شرجیل ولد واحد بخش کے نام سے کی گئی، ایس ایچ او اورنگی ٹاؤن آغا اسلم نے بتایا کہ حادثہ ٹریکٹر ٹرالی کی ٹکر سے پیش آیا تھا جس کا ڈرایئور موقع سے ٹریکٹر سمیت فرار ہوگیا ہے جبکہ متوفی راہگیر اور اسی علاقے کا رہائشی تھا جس کا آبائی تعلق خیر پور سے تھا تاہم پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
دریں اثنا شیر شاہ پل پر ٹریفک حادثے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ایدھی کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال لیجائی گئی۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ نامعلوم تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے جبکہ فوری طور پر متوفی کی شناخت نہیں ہو سکی اور اس کی عمل 35 سال کے قریب ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی ٹکر
پڑھیں:
کراچی، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس کا نیانظام نافذ
کراچی:حکومت سندھ نے موٹر وہیکلز آرڈیننس 1965 کی شق 121-اے کے تحت بارھویں شیڈول میں ترمیم کرتے ہوئے صوبے بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس کا نیا نظام نافذ کردیا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اوور اسپیڈنگ، سگنل توڑنے، غلط سمت میں گاڑی چلانے، اوورلوڈنگ اور بغیر لائسنس ڈرائیونگ سمیت درجنوں خلاف ورزیوں پر سخت کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نئی فہرست میں گاڑیوں کی اقسام کے حساب سے جرمانے بڑھائے گئے ہیں جن میں موٹر سائیکل، کار، جیپ، پبلک سروس وہیکل اور ہیوی ٹرانسپورٹ شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوور اسپیڈنگ پر موٹر سائیکل کے لیے پانچ ہزار، کار کے لیے 15 ہزار اور ہیوی ٹرانسپورٹ کے لیے 20 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا جب کہ 8 ڈی میرٹ پوائنٹس بھی شامل ہوں گے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر 50 ہزار روپے تک جرمانہ اور 6 پوائنٹس مقرر ہیں، لاپرواہی سے ڈرائیونگ پر 25 ہزار روپے اور 8 پوائنٹس لگیں گے، اسی طرح ون وہیلنگ، بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے، دھندلے شیشے استعمال کرنے، غلط لین میں گاڑی چلانے اور مسافروں کو چھت پر بٹھانے پر بھی بھاری سزائیں دی جائیں گی۔
سینئر وزیر نے کہا کہ یہ اقدامات شہریوں کی جانیں بچانے اور روڈ سیفٹی یقینی بنانے کے لیے کیے گئے ہیں، حکومت کا مقصد صرف جرمانے وصول کرنا نہیں بلکہ شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سگنل توڑنا، اوور اسپیڈنگ اور ون وہیلنگ جیسے اقدامات معمولی نہیں بلکہ جان لیوا حرکات ہیں جن کی وجہ سے نہ صرف ڈرائیور بلکہ دوسرے لوگ بھی خطرے میں پڑتے ہیں، اب ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس معطل یا منسوخ کیے جاسکتے ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ حکومت سندھ ٹریفک مینجمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرانے اور ٹریفک پولیس کی استعداد بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی میرٹ پوائنٹس سسٹم ہمیں بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کا ریکارڈ رکھنے میں مدد دے گا اور یہ نظام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں کامیابی سے چل رہا ہے، ساتھ ہی شہریوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے مہمات بھی چلائی جائیں گی تاکہ قوانین پر عمل درآمد شعوری طور پر ممکن بنایا جا سکے۔