اسرائیلی ساختہ ڈرون ہیروپ جو ہزار کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کی فضائی حدود میں حالیہ کشیدگی اور بھارتی ڈرون حملوں کے بعد عالمی دفاعی تجزیہ کاروں کی توجہ اسرائیلی ساختہ خودکش ڈرون “ہیروپ” پر مرکوز ہو گئی ہے، جو بظاہر بھارتی افواج کے زیر استعمال ہے۔ دفاعی ٹیکنالوجی سے متعلق ویب سائٹ ایئرفورس ٹیکنالوجیز کے مطابق ہیروپ ایک خطرناک خودکش ڈرون ہے، جو خود کو ہدف سے ٹکرا کر تباہ کرتا ہے اور بم یا میزائل الگ سے نہیں لے جاتا۔
ہیروپ کو اسرائیلی کمپنی اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے تیار کیا ہے، اور اس کی نمایاں خصوصیات میں ایک ہزار کلومیٹر کی رینج اور چھ گھنٹے کی پرواز کا دورانیہ شامل ہے، جس سے یہ پاکستان کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کیسے کام کرتا ہے؟
یہ ڈرون کسی بھی زاویے — افقی یا عمودی — سے زمین، سمندر یا فضائی پلیٹ فارم سے لانچ کیا جا سکتا ہے۔ ہیروپ کا سب سے منفرد پہلو یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر خود ہی ایک ہتھیار ہے، یعنی اس میں علیحدہ دھماکہ خیز مواد نہیں ہوتا، بلکہ یہ 23 کلوگرام کا خودکش ایمیونیشن اپنے اندر رکھتا ہے، جو ہدف کو براہ راست نشانہ بناتا ہے۔
آپریٹر کے پاس مکمل کنٹرول موجود ہوتا ہے، جو حملے کی منظوری دے سکتا ہے یا اگر حالات بدل جائیں تو اسے روک بھی سکتا ہے۔
جدید سینسرز اور ہدف یابی
ہیروپ میں جدید فارورڈ لکنگ انفراریڈ (FLIR) اور کلر CCD کیمرے نصب ہیں، جو دن اور رات کے کسی بھی وقت 360 درجے کی نگرانی فراہم کرتے ہیں۔ یہ ریئل ٹائم ویڈیو فیڈ سیٹلائٹ لنک کے ذریعے مشن کنٹرول کو فراہم کرتا ہے، جس سے درست نشانے میں مدد ملتی ہے۔
یہ ڈرون دو طریقوں سے کام کرتا ہے:
اینٹی ریڈار ہومنگ: متحرک ریڈیو سگنلز پر فوری حملہ۔
الیکٹرو آپٹیکل گائیڈنس: بند ریڈار، لانچ سائٹس یا دیگر حساس تنصیبات کی تلاش اور حملہ۔
عالمی استعمال اور بھارت کا کردار
ہیروپ ڈرون اسرائیل کے علاوہ ترکی، نیدرلینڈز، مراکش اور آذربائیجان جیسے ممالک کے زیر استعمال ہے۔ آذربائیجان نے اپریل 2020 میں آرمینیا کے خلاف جنگ میں اس کی مؤثر کارکردگی کی تعریف کی تھی۔ بھارت نے بھی 2009 میں اسرائیل سے تقریباً 10 کروڑ ڈالر مالیت کے دس ہیروپ ڈرونز خریدے تھے اور حالیہ جھڑپوں میں اس کا مبینہ استعمال سامنے آیا ہے۔
دفاعی ماہرین کی رائے
ماہرین کے مطابق ہیروپ خاص طور پر دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور اس کا استعمال کسی بھی روایتی دفاعی لائن کے لیے شدید خطرہ ہو سکتا ہے۔ یہ خودکار انداز میں ریڈار یا کمیونیکیشن سگنلز کی تلاش کرتا ہے اور فوری طور پر ان پر حملہ آور ہو جاتا ہے، جس سے دشمن کی دفاعی صلاحیت کو مفلوج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرتا ہے سکتا ہے کسی بھی
پڑھیں:
یوم آزادی پر شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں دفاعی سازوسامان کی شاندار نمائش
ملک بھر میں جشنِ آزادی اور معرکہ حق کی فتح کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ 14 اگست کے موقع پر شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں عوام کے لیے خصوصی تقریبات اور دفاعی سازوسامان کی شاندار نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے۔
تقریباً صبح 10 بجے پریڈ گراؤنڈ کے دروازے شہریوں کے لیے کھول دیے جائیں گے، جہاں وہ پاکستان کی دفاعی قوت اور فوجی مہارت کا قریب سے مشاہدہ کر سکیں گے۔
نمائش کی اہم جھلکیاںمعرکہ حق میں استعمال ہونے والے جنگی طیارے، ٹینک، توپیں، راکٹ لانچر وہیکلز اور بکتر بند گاڑیاں۔
دشمن کی حرکات پر کڑی نظر رکھنے والے جدید ریڈارز۔
پاک فضائیہ کا دل موہ لینے والا فلائی پاسٹ اور پیرا جمپنگ کا شاندار مظاہرہ۔
ثقافتی و تفریحی سرگرمیاںنمائش کے دوران مختلف ثقافتی پروگرامز، اسٹالز اور فوجی بینڈز عوام کے جوش و جذبے کو دوبالا کریں گے۔ فوجی بینڈز ملی نغموں کی دھنوں سے حاضرین کے دلوں میں حب الوطنی کے جذبات کو دوبالا کریں گے۔
نمائش کا مقصداس دفاعی نمائش کا مقصد نہ صرف عوام کو پاکستان کی فوجی طاقت اور ٹیکنالوجی سے روشناس کرانا ہے بلکہ ہر شہری کو آزادی کے اس تاریخی دن کی خوشیاں ملی جوش و جذبے کے ساتھ منانے کا موقع فراہم کرنا بھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرید گراؤنڈ جشن آزادی شکرپڑیاں اسلام آباد