---فائل فوٹوز

قومی اسمبلی کے اجلاس میں نفیسہ شاہ نے پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کردیا، جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا کہ اگلے مرحلے میں مزید 23 بلاکس میں تیل اور گیس کی تلاش پر 20 سے 25 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔

اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تیل و گیس کے ذخائر سے متعلق حالیہ بیان پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے پاکستان میں تیل کے بڑے ذخائر کی بات کی ہے، حکومت پاکستان نے اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے، عوام اس معاملے پر حقائق جاننا چاہ رہے ہیں۔

 وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے جواب میں کہا کہ صدر، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو پاکستان کی حالیہ کامیابیوں پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، امریکا کی مدد سے پاکستان میں معدنی ذخائر کی تلاش کریں گے، طویل عرصے بعد اپریل میں آف شور میں 13 بلاکس میں ڈرلنگ کی اجازت دی گئی ہے۔

پاکستان کے معدنی ذخائر ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے مواقع فراہم کرتے ہیں، وزیر پٹرولیم

وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 8 اور 9 اپریل کو جناح کنونشن سینٹر میں ہوگا، فورم میں دنیا بھر سے وزراء، سرمایہ کار اور ماہرینِ معیشت شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہ کہا کہ اگلے مرحلے میں مزید 23 بلاکس میں تیل اور گیس کی تلاش کی جائے گی، اس معاملے پر 20 سے 25 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، آن شور ڈرلنگ کے لیے گوادر میں ترکیے، چین، کویت، امریکا نے درخواستیں کر رکھی ہیں، ان درخواستوں پر حتمی فیصلے اکتوبر تک ہوں گے۔ 

علی پرویز ملک نے بتایا کہ سال 2009ء میں ٹائٹ گیس کی اسیسمنٹ ہوئی ہے، پاکستان میں 30 سے 35 ٹی سی ایف ٹائٹ گیس کا پوٹینشل موجود ہے، جنوبی پاکستان یعنی سندھ اور بلوچستان میں 95 ٹی سی ایف ہے، آج تک ہم نے ٹوٹل 85 ٹی سی ایف گیس کے دریافت ذخائر کیے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: علی پرویز ملک نے پاکستان میں میں تیل کہا کہ گیس کے

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم: قومی اسمبلی کا اجلاس شروع، منظوری آج متوقع

قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگیا ہے جس کے 11 نکاتی ایجنڈے میں سب سے اہم نکتہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری ہے۔

یاد رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری سینیٹ سے پیر کے روز ہوچکی تھی، جس کے بعد منگل کو یہ ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔ تاہم منظوری کا عمل آج مکمل کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے مطلوبہ 224 ارکان کے بجائے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے، اس لیے ترمیم کی منظوری تقریباً یقینی قرار دی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے 27ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات کونسے ہیں؟

گزشتہ روز وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیم ایوان میں پیش کی تھی، جس کے بعد مختلف پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان، وزراء اور اراکین نے اس پر اظہارِ خیال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر اظہارِ خیال نہیں کیا، تاہم توقع ہے کہ وہ آج کے اجلاس میں خطاب کریں گے۔

شق وار منظوری کا عمل

آئینی ترمیم کی منظوری شق وار طریقے سے ہوگی۔ مجوزہ 59 شقوں کی ایک ایک کرکے منظوری لی جائے گی، جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایوان میں حمایت اور مخالفت کرنے والے اراکین کو الگ لابیوں میں جانے کی ہدایت دیں گے۔
گھنٹیاں بجا کر اسمبلی ہال کے دروازے بند کر دیے جائیں گے، اور اراکین اپنی اپنی لابیوں میں دستخط کریں گے۔ بعد ازاں اسپیکر اعلان کریں گے کہ کتنے اراکین نے ترمیم کی حمایت اور کتنے نے مخالفت کی۔

ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ 235 ووٹوں سے آئینی ترمیم منظور کرلی جائے گی جبکہ 9 ارکان مخالفت میں ووٹ دیں گے۔

اپوزیشن کی مخالفت اور احتجاج کا امکان

متحدہ اپوزیشن نے 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے ارکان کو مخالفت میں ووٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔
اگرچہ مولانا فضل الرحمان بیرونِ ملک موجود ہیں، تاہم ان کی جماعت کے ارکان اجلاس میں ترمیم کے خلاف ووٹ ڈالیں گے۔

یہ بھی پڑھیے 27ویں آئینی ترمیم پر ریٹائرڈ ججز کیا کہتے ہیں؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی اور احتجاج کا امکان ہے۔ جیسا کہ سینیٹ میں ہوا، پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے ترمیمی مسودے کی کاپیاں پھاڑنے اور ایوان کے اندر و باہر احتجاج کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اجلاس کا ایجنڈا

قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس، اسلام آباد میں شروع ہوا۔
ایجنڈے کے مطابق ارکان اسمبلی ڈاکٹر شرمیلا فاروقی، رمیش لال اور خورشید احمد جونیجو سائبر جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کریں گے۔

وفاقی وزیرِ تعلیم و تربیت خالد محمود صدیقی دانش اسکول کے قیام اور کنگ حماد یونیورسٹی کے قیام سے متعلق بل پیش کریں گے۔
جبکہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری صدرِ مملکت کے پارلیمنٹ سے حالیہ خطاب پر تحریکِ تشکر پیش کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف نے قومی اسمبلی کے کتنے اجلاسوں میں شرکت کی؟
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع
  • 27ویں آئینی ترمیم: قومی اسمبلی کا اجلاس شروع، منظوری آج متوقع
  • 27ویں آئینی ترمیم، نوازشریف کا بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کا فیصلہ، ترمیم کے حق میں ووٹ دیں گے
  • قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم پر بحث شروع
  • قومی اسمبلی اجلاس: وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کر دیا، اپوزیشن کا احتجاج
  • قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش، اہم اجلاس جاری
  • 27 ویں آئینی ترمیم منظوری کےلیے آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کچھ دیر بعد، 27 ویں آئینی ترمیم منظوری کیلئے پیش کی جائیگی
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کل دوبارہ شروع ہوگا