ماہرین فلکیات نے پاکستان میں عیدالاضحیٰ کی تاریخ سے متعلق پیشگوئی کر دی۔

ماہرین فلکیات کے مطابق پاکستان میں عیدالاضحیٰ 7 جون کو ہونے کا امکان ہے جبکہ سعودی عرب میں حج 5 جون اور عید 6 جون کو ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ پر ریلوے کرایوں میں 25 فیصد رعایت کا اعلان

ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں 27 مئی کو چاند نظر آنے کے امکانات ہیں اور ملک بھر میں 28مئی کو ذوالحجہ کا چاند نظر آنے کے واضح امکانات ہیں۔

27 مئی کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 11 گھنٹے ہو گی اور 28 مئی کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 35گھنٹے سے زائد ہو گی۔

کویت کی وزراء کونسل نے یومِ عرفہ اور عید الاضحیٰ کے موقع پر جمعرات 5 جون سے اتوار 8 جون، 2025 تک سرکاری طور پر عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ پر کانگو وائرس پھیلنے کا خطرہ، قومی ادارہ صحت نے ایڈوائزری جاری کردی

کویت میں چھٹی کے بعد پیر 9 جون کو آرام کا دن ہوگا، 10 جون بروز منگل سے کویٹ میں تمام سرکاری اداے کھل جائیں گے۔

متحدہ عرب امارات  کی فلکیاتی پیشین گوئیوں کے مطابق عید الاضحی، 6 جون 2025 بروز جمعہ کو  ہونے کی توقع ہے۔

ایمریٹس آسٹرونومی سوسائٹی کا کہنا ہے یو اے ای میں ذی الحج کا چاند 27 مئی کو نظر آنے کا امکان ہے، اگر یہ پیشگوئی درست ثابت ہوئی تو متحدہ عرب امارات میں عیدالاضحیٰ 6 جون (بروز جمعہ) کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: اس مرتبہ قربانی کے جانوروں کے ریٹ کیا ہوں گے؟

یو اے ا ی میں ہر سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر یوم عرفہ سمیت چار چھٹیاں ہوتی ہے۔ تو اگر ماہرین فلکیات کی یہ پیشگوئی درست ثابت ہوتی ہے تو امارات میں جمعرات 5 جون سے (9 ذی الحج) سے اتوار 8 جون تک ہوں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان سعودی عرب عیدالاضحیٰ ماہرین فلکیات متحدہ عرب امارات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان عیدالاضحی ماہرین فلکیات متحدہ عرب امارات ماہرین فلکیات میں عیدالاضحی مئی کو

پڑھیں:

ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا

لاہور:

جیسے ہی سردیاں شروع ہوئیں، لاہور ایک بار پھر خطرناک فضائی آلودگی اور اسموگ کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ مگر ماہرین ماحولیات کے مطابق اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے قدرتی حل خود فطرت میں موجود ہے، درخت اور پودے، جو فضا کے لیے قدرتی فلٹر کا کردار ادا کرتے ہیں۔

باغِ جناح لاہور کے ڈائریکٹر جلیل احمد کے مطابق چوڑے پتوں والے درخت جیسے برگد، جامن ، پیپل، نیم، شیشم، املتاس اور اریٹا گرد و غبار اور کاربن کے ذرات کو مؤثر انداز میں جذب کرتے ہیں، جس سے فضا صاف اور آکسیجن کی مقدار متوازن رہتی ہے۔ درخت نہ صرف آکسیجن پیدا کرتے ہیں بلکہ مٹی اور کاربن کے ذرات کو روک کر فضا کو صاف رکھتے ہیں۔

لاہور میں بڑھتی تعمیرات اور کم ہوتے سبزے کے باعث شہری جنگلات (اربن فاریسٹری) اور چھتوں پر باغبانی (روف ٹاپ گارڈننگ) کا رجحان تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔

پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کے مطابق شہر کی 500 سے زائد عمارتوں پر روف ٹاپ گارڈنز قائم کیے جا چکے ہیں جن میں پھل دار پودے، سبزیاں اور گھاس شامل ہیں۔ یہ گارڈنز نہ صرف نقصان دہ گیسوں کو جذب کرتے ہیں بلکہ درجہ حرارت کو اوسطاً 2 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

پی ایچ اے کے ڈائریکٹر جنرل راجہ منصور احمد کے مطابق لنگز آف لاہور منصوبہ شہر میں فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے ایک ماڈل کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے تحت 48 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے، جو 112 کلومیٹر طویل اور 1711 ایکڑ پر محیط جنگلاتی پٹی (رِنگ فاریسٹیشن) کا حصہ ہوں گے۔ اس منصوبے سے دو کروڑ سے زائد شہری براہِ راست فائدہ اٹھائیں گے۔

ماہر ماحولیات نسیم الرحمن کہتے ہیں کہ فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کے لیے جہاں فیکٹریوں، کارخانوں اور گاڑیوں سے خارج ہونے والی آلودگی کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے وہیں شہری علاقوں میں اربن فاریسٹری اور روف ٹاپ گارڈننگ کا فروغ بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اربن فاریسٹری اور روف ٹاپ گارڈننگ شہری درجہ حرارت کم کرنے کے ساتھ بارش کے پانی کے مؤثر استعمال کا ذریعہ بھی ہے۔ یہ شہری ماحولیاتی دباؤ کم کرنے کا ایک پائیدار حل ہے۔

ماہر جنگلات بدر منیر کے مطابق دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے خلاف سب سے مؤثر حیاتیاتی ہتھیار درخت ہیں۔ محکمے کی رپورٹ کے مطابق برگد کو فضائی آلودگی صاف کرنے کے لحاظ سے سب سے مؤثر درخت قرار دیا گیا ہے، اس کے بعد ارجن اور جامن کے درخت فضا سے مضر ذرات جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ درختوں کی بقا اور مؤثریت کا انحصار ان کی دیکھ بھال پر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خشک یا بیمار درخت اپنی افادیت کھو دیتے ہیں اور بعض اوقات خود کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے لگتے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ شہروں میں مقامی درختوں کو ترجیح دی جائے اور شہریوں میں ان کی دیکھ بھال کا شعور پیدا کیا جائے۔

ماہرین متفق ہیں کہ اگر شہری سطح پر مقامی درختوں کی شجرکاری، روف ٹاپ گارڈننگ اور مناسب دیکھ بھال کے اقدامات مستقل بنیادوں پر کیے جائیں تو لاہور جیسے شہروں میں اسموگ اور فضائی آلودگی کے اثرات میں نمایاں کمی ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • امارات،سنگاپوراور ناروے اے آئی کے استعمال میں نمایاں، پاکستان بہت پیچھے
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا
  • پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، امارات میں نمایاں کمی ریکارڈ
  • ہم چاند پر 6 بار جاچکے ہیں، ناسا کا کارڈیشین کو جواب
  • پاکستان کی 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے بڑی کامیابی
  • اسلام آباد: مہمند ڈیم ہائیڈروپاور منصوبے کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کے بعد پاکستان اور کویت کے نمائندے دستاویز دکھارہے ہیں
  • پاک افغان تعلقات کے حوالے سے نیا فورم دستیاب ہوگا،وزیر اطلاعات
  • پاک افغان جنگ بندی میں توسیع، طالبان کا خلوص ایک ہفتے میں واضح ہوجائے گا، ماہرین