توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت، 20ویں گواہ پر جرح ، سماعت کل تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت، 20ویں گواہ پر جرح ، سماعت کل تک ملتوی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی۔مقدمہ کی سماعت سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل نے کی، عمران خان کی جانب قوسین فیصل پیش ہوئے جب کہ ایف آئی اے کی جانب سے سپیشل پبلک پراسیکیوٹر عمیر مجید ملک عدالت پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران استغاثہ کے 19ویں گواہ پر وکیل صفائی قوسین فیصل نے جرح مکمل کی ، عدالت استغاثہ کے 20ویں گواہ پر جرح کل تک جاری رکھتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔
یاد رہے مقدمہ میں 20گواہان کی شہادت قلمبند کرکے 19پر جرح مکمل کی جا چکی ہے ،سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی بشری بی بی کو کمرہ عدالت پیش کیا گیادوسری جانب سماعت کے دوران بانی کی تینوں بہنیں،بشری بی بی کی بھابھی،بیٹی،داماد ، سینیٹر علی ظفر،مشال یوسفزئی بھی عدالت موجود تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحماس نے امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں ترمیم کا مطالبہ کر دیا حماس نے امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں ترمیم کا مطالبہ کر دیا خضدار میں فورسز کا آپریشن، خواتین کے کپڑوں اور برقع میں ملبوس 4دہشت گرد گرفتار، اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریٹریشن کے تحت 38ویں سینئیر مینجمنٹ کورس کے فیکلٹی و زیر تربیت افسران کا سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز کا دورہ بھارتی کرکٹ بورڈ کا دبئی میں محسن نقوی کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کرانے پر غور پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے رہنمائوں کی اسپیکر سے ملاقات ، دونوں جماعتوں کا لفظی جنگ بند کرنے پر اتفاق نومئی کے 11مقدمات پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقررCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل گواہ پر
پڑھیں:
شیخ حسینہ واجد نے عدالتی فیصلے کو سیاسی اور جانبدار قرار دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا: بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے میں سزائے موت پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے اس فیصلے کو سیاسی، جانبدار اور مقدمے کو تماشا قرار دے دیا۔
شیخ حسینہ واجد نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف تمام الزامات بےبنیاد ہیں، میں گزشتہ سال جولائی اور اگست میں ہونے والی تمام ہلاکتوں پر افسوس کرتی ہوں، لیکن میں نے اور نہ ہی کسی اور سیاسی رہنما نے مظاہرین کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔
سابق وزیر اعظم بنگلا دیش کا کہنا تھاکہ مجھے نہ تو عدالت میں اپنا دفاع کرنے کا مناسب موقع ملا اور نہ ہی اپنی پسند کے وکلا کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلادیشی عدالت نے شیخ حسینہ کو انسانیت کیخلاف جرائم کا مجرم قرار دیدیا، سزائے موت کا حکم
شیخ حسینہ نے ٹربیونل کو مکمل طور پر جانبدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ سینئر ججوں اور وکلا کو ہٹایا گیا، ان کو خوفزدہ کر کے خاموش کروایا گیا، ٹریبونل نے صرف عوامی لیگ کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات چلائے، جبکہ دیگر جماعتوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا، شہریوں پر تشدد کرنے والے عناصر کے خلاف کوئی تفتیش یا کارروائی نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھاکہ ڈاکٹر محمد یونس کی انتشار زدہ اور پسماندہ انتظامیہ کے تحت زندگی گزارنے والے کروڑوں بنگلادیشی عوام ان نام نہاد ٹرائلز کے ڈھونگ کو سمجھتے ہیں، یہ کارروائیاں انصاف کے لیے نہیں بلکہ عوامی لیگ کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئیں تاکہ موجودہ حکومت کی ناکامیوں سے دنیا کی توجہ ہٹائی جاسکے۔
شیخ حسینہ نے کہا کہ میں ایک شفاف اور منصفانہ عدالت میں اپنے الزامات کا سامنا کرنے سے نہیں ڈرتی، اسی لیے میں متعدد بار مطالبہ کر چکی ہوں کہ یہ مقدمہ ہیگ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت میں لے جایا جائے اور وہاں ایسا ٹریبونل ہو جو ثبوتوں کو صحیح طریقے سے اور ایمانداری کے ساتھ جانچے۔