شاہ رخ خان کے ساتھ بھی کام کی آفر ملے تو بھارت نہیں جاؤں گی، مومنہ اقبال
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مومنہ اقبال کا کہنا ہے کہ اگر شاہ رخ خان کے ساتھ کام کی آفر بھی ہو جائے تو وہ بھارت نہیں جائیں گی۔
ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں مومنہ اقبال نے اپنے نئے ڈرامے اور شوبز انڈسٹری سے متعلق مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔ دورانِ انٹرویو میزبان نے ان سے سوال کیا کہ اگر بھارت سے شاہ رخ خان کے ساتھ کام کی پیشکش ہو تو ان کا کیا ردعمل ہوگا؟۔
سوال کے جواب میں اداکارہ نے دوٹوک انداز میں کہا کہ میں بھارت نہیں جاؤں گی چاہے شاہ رخ خان کے ساتھ فلم کی آفر ہی کیوں نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے جتنا کام اور عزت اپنے ملک میں مل رہی ہے میں اس میں خوش ہوں۔ اگر میں پاکستان میں رہ کر اپنے ملک کا نام روشن کر سکوں تو میرے لیے اس سے بڑھ کر کوئی کامیابی نہیں۔
مومنہ اقبال کا کہنا تھا کہ انہیں سب سے پہلے اپنے لوگوں کی محبت اور پذیرائی چاہیے اور وہ ہمیشہ پاکستان میں کام کرنے کو ہی ترجیح دیتی ہیں کیونکہ یہاں انہیں جو عزت اور محبت ملی ہے وہ کہیں اور نہیں مل سکتی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان کے ساتھ مومنہ اقبال
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، گلشن اقبال کی خوب صورتی بلند عمارتوں سے اجڑنے لگی
پلاٹ نمبر 3/4، بلاک 13-D پر بے لگام تعمیرات ایس بی سی اے تماشائی بن گئی
اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ پر مبینہ سرپرستی کے سنگین الزامات، ادارہ مسلسل خاموش
گلشن اقبال بلاک 13-D، پلاٹ نمبر 3/4پر خلافِ ضابطہ بلند عمارت کی تیز رفتار تعمیر نے پورے علاقے کو بدترین مسائل میں دھکیل دیا ہے ۔ ایک طرف غیر قانونی فلورز کھڑے کیے جا رہے ہیں، دوسری جانب علاقے کا سیوریج سسٹم اس قدر تباہ ہو چکا ہے کہ گٹر مسلسل سڑکوں پر اُبل رہے ہیں، بدبو اور گندگی نے رہائش ناقابلِ برداشت بنا دی ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ تعمیراتی مافیا کھلے عام قوانین کو روند رہی ہے جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خاموشی عوام کے زخم پر مزید نمک چھڑک رہی ہے ۔شکایات جمع کرانے کے باوجود نہ کارروائی ہوئی اور نہ ہی کوئی سروے ۔ مکینوں کے مطابق بلڈنگ کی تعمیر سے سڑکیں ٹوٹی، سیوریج لائنیں دب گئیں اور گٹر کا پانی گھروں کے دروازوں تک پہنچ چکا ہے ۔مقامی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ کی مبینہ سرپرستی کے بغیر اس نوعیت کی بے خوف اور خلافِ ضابطہ تعمیر ممکن ہی نہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کنٹرول کا یہ رویہ محض غفلت نہیں بلکہ مبینہ ملی بھگت کی نشانی ہے ۔ ادارے سے بارہا رابطے کی کوشش کے باوجود کوئی وضاحت یا مؤقف سامنے نہیں آیا۔علاقہ مکین چیخ اٹھے ہیں کہ اگر حکومت سندھ نے فوری نوٹس نہ لیا تو یہ غیر قانونی عمارت علاقے کے انفراسٹرکچر، صحت اور سکیورٹی تینوں کے لیے سنگین خطرہ بن جائے گی۔ مکینوں نے وزیر بلدیات اور اینٹی کرپشن حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے ۔