data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: اورکزئی میں قبائل نے افغانستان سے دراندازی کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف ہتھیار اٹھانےکا فیصلہ کرلیا۔

ضلع اورکزئی کے قبائلی مشران اورعوام کی جانب سے پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی اور جاری دہشت گردی لہر کے خلاف کلایہ لوئر اورکزئی کے مقام پر ریلی نکالی گئی۔ریلی میں ضلعی انتظامیہ، مقامی پولیس، قبائلی مشران اور اہل علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔قبائلی عمائدین نے افغانستان سےدراندازی کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف ہتھیار اٹھانےکا فیصلہ کیا اور کہا کہ پاک فوج کےساتھ شانہ بشانہ کھڑےہیں اور وطن کا دفاع ہمارا فرض ہے، ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔

عمائدین کا کہنا تھاکہ افغانستان کی جانب سے بلا اشتعال دراندازی انتہائی افسوسناک ہے پہلے بھی وطن کے دفاع کے خاطر دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کو سبق سکھایا ہے اور اب بھی وطن کا دفاع فرض سمجھتے ہیں۔دوسری جانب باجوڑ میں بھی افعانستان کی طرف سے اشتعال انگیز فائرنگ کے خلاف ناواگئی بازار میں ریلی نکالی گئی۔

ریلی میں شریک افراد نے افعان حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور حملوں کو ایک بزدلانہ فعل قرار دیا۔ شرکا نے واضح کیا کہ عوام اپنے افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، ملک کی خاطر ہر قسم قربانی کیلئے تیار ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

کے پی میں رواں سال کارروائیوں میں 955 دہشت گرد ہلاک: رپورٹ جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبر پختونخوا میں سال کے دوران مختلف کارروائیوں میں مجموعی طور پر 955 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔

خیبر پختونخوا میں رواں سال سکیورٹی اداروں کی کارروائیوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ صوبائی پولیس کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق مختلف آپریشنز کے دوران مجموعی طور پر 955 دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔

سینٹرل پولیس آفس کے مطابق پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے صوبے بھر میں آپریشنز کے دوران 423 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، جبکہ دیگر سکیورٹی فورسز نے مزید 532 دہشت گردوں کو مار گرایا۔ کارروائیوں کے دوران ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر جنگی ساز و سامان بھی برآمد کیا گیا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ہلاک دہشت گردوں میں 33 اہم کمانڈرز شامل تھے، جن کا تعلق وزیرستان، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، مردان، کوہاٹ اور دیگر اضلاع سے تھا۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں بنوں، ڈی آئی خان، شمالی و جنوبی وزیرستان اور خیبر میں ریکارڈ کی گئیں، جبکہ کرم، اورکزئی اور ملاکنڈ میں بھی اہم دہشت گرد کمانڈرز سمیت متعدد شدت پسند مارے گئے۔

یہ اعداد و شمار صوبے میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کے لیے سکیورٹی اداروں کی مسلسل جدوجہد کا ثبوت ہیں۔ صوبائی پولیس کا کہنا ہے کہ آئندہ بھی دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو نشانہ بنایا جائے گا تاکہ خیبر پختونخوا میں دیرپا امن قائم رکھا جا سکے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کا ڈیرہ اسماعیل خان میں کامیاب آپریشن اور 22 خوارج کی ہلاکت پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • کے پی میں رواں سال کارروائیوں میں 955 دہشت گرد ہلاک: رپورٹ جاری
  • آسٹریلیا نے ایرانی فوج کو دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والا ادارہ قرار دے دیا
  • آسٹریلیا نے ایرانی فوج کو دہشت گردوں کی سرپرست قرار دے دیا
  • ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ ـدہشت گرد افغان تھے، آئی جی پختونخوا
  • دہشت گردوں کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی
  • افغانستان پرحملہ نہیں کیا، پاکستان کارروائی کا باقاعدہ اعلان کرتا ہے: آئی ایس پی آر
  • وزیراعظم کا بنوں میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر خراجِ تحسین
  • پاک فوج کی حمایت میں ہمارا اعلان پرامن پاکستان کی ریلی
  • یورپی یونین کا دہشت گردی کے خلاف اعلامیہ