پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا
ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان کی اشتعال انگیزی کا نہ صرف بھرپور جواب دیا بلکہ ان کی متعدد پوسٹس کو تباہ کرکے، ان کو پسپائی پر مجبور کیا۔اپنے بیان میں وزیراعظم نے افغانستان کی جانب سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے افغانستان کی اشتعال انگیزی کے جواب میں پاکستان کی جانب سے بھرپور اور مؤثر کارروائی پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت پر فخر ہے، پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔ ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے اور ہم ملک کے چپے چپے کا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ہمیشہ ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے اور پوری قوم پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیراعظم نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کئی دفعہ افغانستان کو وہاں موجود فتنۃ الخوارج اور فتنۃ الہندوستان جیسے دہشت گرد عناصر کے بارے میں معلومات دی ہیں، جو افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان میں موجود عناصر کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ افغان نگران حکومت اس امر کو یقینی بنائے گی کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد عناصر کے استعمال میں نہ آئے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اشتعال انگیزی افغانستان کی پاکستان کے جواب دیا پاک فوج
پڑھیں:
پاکستان نے افغانستان میں فضائی حملوں کی تردید کر دی
پاکستان نے افغانستان میں مبینہ فضائی حملوں کے دعوؤں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں افغان علاقے میں کوئی فضائی کارروائی نہیں کی گئی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان جب بھی کوئی کارروائی کرتا ہے، اسے سرکاری سطح پر تسلیم بھی کرتا ہے، اس لیے ایسے الزامات بے بنیاد ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں دھماکوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، وہ زیادہ تر افغانستان کے اندرونی جھگڑوں، مقامی گروہوں کی آپس کی لڑائی یا بعض صورتوں میں مبینہ طور پر بھارتی ایجنٹوں کی جانب سے رچائے گئے ڈراموں کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔ حکام کے مطابق افغانستان میں خوارج کے اندر بھارتی اثرورسوخ کوئی نئی بات نہیں۔
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ افغانستان اپنے داخلی مسائل کا الزام اکثر پاکستان پر دھر دیتا ہے، اور یہی روش اس بار بھی اختیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی زیادہ تر تصاویر پرانی، غیر متعلقہ یا ایڈٹ شدہ ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان کو اس وقت شدید دباؤ کا سامنا ہے اور وہ پاکستان کی جانب سے ممکنہ جواب سے بھی خوفزدہ ہے، خصوصاً اسلام آباد، وانا کالج اور پشاور حملوں کے بعد۔ اسی لیے افغان حکام پاکستان کے ردعمل سے قبل ہی الزامات لگا کر عالمی توجہ میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستانی حکام نے کہا کہ اگر پاکستان کوئی کارروائی کرے گا تو دنیا خود دیکھ لے گی، اکتوبر میں ’کابل کے آسمان کی روشنی‘ سب نے دیکھی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ حسبِ روایت بھارت نے بھی افغانستان کے اس بیانیے کو فوراً اپنا لیا ہے اور وہ سوشل میڈیا پر اسے پھیلا کر ’غلط پروپیگنڈا‘ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں