اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  پاکستان نے افغان طالبان کی جانب سے ہونے والے حالیہ حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کی جانب سے کی جانے والی بلاجواز جارحیت علاقائی امن کے لیے خطرہ اور پاک افغان سرحد کو غیر مستحکم کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ اقدامات دونوں برادر ممالک کے درمیان امن و تعاون کی فضا کے سراسر منافی ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات

ترجمان کے مطابق پاکستان نے حقِ دفاع استعمال کرتے ہوئے سرحد کے تمام محاذوں پر مؤثر جوابی کارروائی کی، جس میں طالبان فورسز اور ان کے ساتھ منسلک دہشت گرد گروہوں کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔ پاکستان نے اس کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا جو پاکستان کے خلاف منصوبہ بندی اور حملوں میں استعمال ہو رہے تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اپنی کارروائی کے دوران مکمل احتیاط برتی تاکہ عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان مذاکرات، سفارت کاری اور باہمی احترام پر یقین رکھتا ہے، تاہم اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

طالبان کو معلوم ہونا چاہیے مسلم دشمن بھارت کبھی دوست نہیں ہو سکتا: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب

ترجمان دفتر خارجہ نے افغان نگران وزیر خارجہ کے بھارت میں دیے گئے بیانات کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔ طالبان حکومت اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں اور ان کی سرگرمیوں کی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور سرگرمیوں کے شواہد اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹس میں بھی موجود ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مشترکہ جدوجہد ہے، اور طالبان حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کے وعدے پر عمل کرے۔ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ طالبان انتظامیہ علاقائی امن و استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کرے گی۔

اگر کوئی آپریشن ہورہا ہو تو کوئی صوبہ یا شخص آپریشن نہیں روک سکتا، بانی پی ٹی آئی کے بھاشن سے فرق نہیں پڑے گا، رانا ثنا اللہ

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان بارہا افغان سرزمین پر سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے دہشت گردوں پر تحفظات ظاہر کر چکا ہے، اور امید ہے کہ طالبان حکومت ان عناصر کے خلاف عملی اقدامات کرے گی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت گزشتہ چار دہائیوں میں تقریباً 40 لاکھ افغانوں کو پناہ دی، تاہم اب افغان باشندوں کی موجودگی کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق منظم کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے اور امید رکھتا ہے کہ طالبان حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گی۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ امید ہے ایک دن افغان عوام ایک حقیقی نمائندہ حکومت کے تحت آزادانہ اور پُرامن زندگی

کاہنہ میں 18 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی، حنا پرویز بٹ کا متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ، چاروں ملزمان گرفتار

 بسر کریں گے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: طالبان حکومت کہ پاکستان پاکستان نے کرتے ہوئے نے کہا کہ رکھتا ہے کے خلاف

پڑھیں:

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا، وزیراعظم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان کی اشتعال انگیزی کا نہ صرف بھرپور جواب دیا بلکہ ان کی متعدد پوسٹس کو تباہ کرکے، ان کو پسپائی پر مجبور کیا۔

اپنے بیان میں وزیراعظم نے افغانستان کی جانب سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے افغانستان کی اشتعال انگیزی کے جواب میں پاکستان کی جانب سے بھرپور اور مؤثر کارروائی پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت پر فخر ہے، پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔ ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے اور ہم ملک کے چپے چپے کا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ہمیشہ ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے اور پوری قوم پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیراعظم نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کئی دفعہ افغانستان کو وہاں موجود فتنۃ الخوارج اور فتنۃ الہندوستان جیسے دہشت گرد عناصر کے بارے میں معلومات دی ہیں، جو افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان میں موجود عناصر کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ افغان نگران حکومت اس امر کو یقینی بنائے گی کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد عناصر کے استعمال میں نہ آئے۔

متعلقہ مضامین

  •  مذاکرات پریقین  ، مزید اشتعال انگیزی کابھرپورجواب دیا جائیگا: پاکستان
  • پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم
  • مزید کسی اشتعال انگیزی کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا: ترجمان دفترِ خارجہ
  • پاکستان ہرہونے والی کسی بھی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دیاجائے گا: دفتر خارجہ کا سخت ردعمل
  • طالبان حکومت بے بنیاد دعوؤں سے بری نہیں ہوسکتی، دفتر خارجہ
  • مزید کوئی اشتعال انگیزی کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائےگا، پاکستان نے افغان وزیر خارجہ کا بیان مسترد کردیا
  • دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں، ہراشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا،وزیراعظم
  • پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا، وزیراعظم
  • ذمہ داری سے بچنے کی کوشش افغان حکومت کو علاقائی امن کے تقاضوں سے بری الذمہ نہیں کر سکتی، دفتر خارجہ