کراچی کیلیے طویل المدتی ماسٹر پلان تیار کیا جائے ‘ حسن بخشی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف ر پورٹر)ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے چیئرمین محمد حسن بخشی نے کہا ہے کہ کراچی شہر کی ترقی، توسیع اور منظم گروتھ کے لیے طویل المدتی ماسٹر پلان تیار کیا جائے جو یہ طے کرے کہ آئندہ 50 برس میں شہر کس سمت میں آگے بڑھے گا، تو یہ اقدام نہ صرف ترقی کی راہیں متعین کرے گا بلکہ موجودہ انتظامی، شہری اور ماحولیاتی مسائل کے حل میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی کنسلٹنسی فرم دارالحنداسہ کے وفد کی آباد ہاؤس دورے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفد کی قیادت پروجیکٹ مینیجر ڈیوڈ گنڈری کررہے تھے جبکہ ڈپٹی پروجیکٹ مینیجر سلیم عید اور جونیئر پلانر عدیبہ شامل تھی۔اس موقع پر آباد کے سینئروائس چیئرمین سید افضل حمید،وائس چیئرمین طارق عزیز،چیئرمین سدرن ریجن احمد اویس تھانوی سمیت دیگر آباد ارکان بھی موجود تھے۔ چیئرمین آباد نے کہا کہ ماسٹر پلان کے ذریعے یہ واضح کیا جاسکتا ہے کہ صنعتی علاقے کہاں قائم کیے جائیں گے اور رہائشی علاقے کس سمت میں وسعت اختیار کریں گے۔ اس طرح کی پیشگی منصوبہ بندی سے شہر میں بے ہنگم تعمیرات، ٹریفک کے دباؤ، پانی و نکاسی کے مسائل، اور ماحولیاتی دباؤ جیسے چیلنجز پر قابو پایا جاسکتا ہے۔حسن بخشی کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کی پائیدار ترقی کے لیے ایک متحد اتھارٹی ناگزیر ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ماسٹر پلان کو سیاسی اثرات سے آزاد رکھا جائے اور ماحولیاتی تحفظ، خصوصاً مینگروز اور ساحلی پٹی کے تحفظ کو لازمی شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے، اس لیے اگر اس شہر کے لیے صحیح سمت متعین کردی جائے تو یہ پورے ملک کی معاشی ترقی پر مثبت اثر ڈالے گا۔محمد حسن بخشی نے مزید کہا کہ ماسٹر پلان کے تحت نہ صرف زمین کے استعمال کا تعین ضروری ہے بلکہ اس میں انفرااسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، ماحولیات، رہائش اور صنعتی ترقی کے پہلوؤں کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تاکہ کراچی کو ایک جدید، منظم اور رہنے کے قابل شہر بنایا جاسکے۔حسن بخشی نے کہا کہ آباد حکومت اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گا تاکہ کراچی کے لیے ایک قابل عمل، طویل المدتی اور حقیقت پسندانہ ماسٹر پلان تشکیل دیا جاسکے۔ اس موقع پر دارالحنداسہ کے پروجیکٹ مینیجر ڈیوڈ گنڈری نے گریٹر کراچی ریجنل پلان 2047ء کی تفصیلی بذریعے پریزنٹیشن پیش کی جس میں انفرااسٹرکچر، رہائش، ٹرانسپورٹ، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کی حکمت عملی شامل تھی۔ انہوں نے بتایا کہ دارالحنداسہ 6 دہائیوں پر محیط تجربہ رکھتا ہے اور دبئی، دوحا، بیروت اور قاہرہ جیسے شہروں کے ماسٹر پلانز پر کامیابی سے کام کرچکا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ماسٹر پلان کہ کراچی انہوں نے نے کہا کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
ایک ایک پائی کراچی کی ترقی پر خرچ کی جائے گی، مرتضی وہاب
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ایک ایک پائی کراچی شہر کی ترقی و بحالی پر خرچ کی جائے گی، ہمارا مقصد ووٹ کاٹنا نہیں بلکہ لوگوں میں امید جگانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امن و محبت کی دھرتی سندھ کی ثقافت کے دلکش رنگ
میئر کراچی نے سندھ سمیت دنیا بھر میں بسنے والے سندھیوں کو سندھی کلچر ڈے کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ دھرتی امن اور محبت کرنے والوں کی ہے۔ میئر نے اپنے پیغام میں امن، محبت اور اتحاد پر زور دیا۔ انہوں نے پرانے شہر کے برتن گلی، کھجور مارکیٹ اور جونا مارکیٹ کے علاقوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں روزانہ کروڑوں روپے کی تجارت ہوتی ہے اور اطراف میں سو سے زائد سالہ پرانی عمارتیں موجود ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ جب کوئی چیز پرانی ہوتی ہے تو لوگ اسے بھول جاتے ہیں، اور اس علاقے کی عوام کو بیشتر مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے کا سیوریج اور نکاسی آب کا نظام تباہ حالی کا شکار تھا، اور یہاں پیپلز پارٹی کا صرف ایک کونسلر موجود ہے جس نے مقدمات میں بلدیہ کے ساتھ مخالفت کی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کے ایم سی کی سڑکوں پر پارکنگ فیس ختم، میئر کراچی نے عوام کو خوشخبری سنا دی
میئر نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے وعدہ کیا ہے کہ گلی محلوں کو درست کیا جائے گا اور ایک ایک پائی کراچی شہر کی ترقی و بحالی پر خرچ کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ چار بازاروں میں سیوریج لائنز ڈالی گئی ہیں اور سڑکوں پر 2 لاکھ 20 ہزار اسکوائر فٹ پیور لگایا گیا۔ میئر کے مطابق تاجر برادری اور مقامی مکین ان سڑکوں کی تعمیر سے خوش ہیں اور نکاح کی تقریبات کے لیے بھی لوگ انہی سڑکوں پر آتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 15 دسمبر تک اسی علاقے کے لیے ایک اور اسکیم لارہے ہیں اور 50 کروڑ روپے مزید سڑکوں پر خرچ کیے جائیں گے۔ لیاری ٹاؤن کی اندرونی گلیوں کی تعمیر کے لیے 1 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں جبکہ ملیر میں ڈیڑھ ارب روپے سے فلائی اوور تعمیر ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت سے 100 ارب روپے کے حصول میں تعاون کریں، میئر کراچی کا گورنر سندھ کو خط
انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل کالونی سے ایئرپورٹ تک ایک اور برج بنایا جائے گا اور لی مارکیٹ اور ایمپریس مارکیٹ کی ازسرنو تعمیر بھی جاری ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نیو کراچی، بلدیہ، منگھو پیر سمیت دیگر علاقوں میں بھی کام ہورہا ہے۔ 31 دسمبر تک پرانی حب کینال مکمل ہو جائے گی اور بلاول بھٹو سیوریج واٹر پلانٹ کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔ منعم ظفر کے افتتاح کردہ ایک سڑک کا فنڈ سندھ حکومت نے دیا تھا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ماہانہ فی یوسی 5 لاکھ سے 12 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں اور پھر بھی کہا جاتا ہے کہ کچھ نہیں دیا جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ کام ہمارا ہوتا ہے اور تختی منعم صاحب کی لگادی جاتی ہے، ہمارا مقصد ووٹ کاٹنا نہیں بلکہ لوگوں میں امید جگانا ہے۔ انہوں نے نارتھ ناظم آباد کی شاہراہ نورجہاں کی تعمیر کا ذکر بھی کیا اور شکریہ کے بینر جماعت اسلامی کی جانب سے لگائے جانے کی بات بتائی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پیپلز پارٹی مرتضیٰ وہاب میئر کراچی