پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبر پختونخوا میں اضلاع کی سطح پر ویمن پروٹیکشن کمیٹیوں کے لیے خواتین ممبران کا اعلان کر دیا گیا، صوبائی اسمبلی نے کمیٹی کے لیے خواتین ارکان اسمبلی کو نامزد کیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اعلامیے کے مطابق ستارہ آفرین کو ڈی آئی خان، امن جلیل کو مہمند، مدینہ گل آفریدی کو خیبر کے لیے کمیٹی کا رکن نامزد کیا گیا ہے۔

اسی طرح رابعہ شاہین کرم، نیلو فر بیگم بنوں، ناہیدہ نور باجوڑ، عارفہ بی بی لوئر چترال کے لیے رکن ہوں گی جبکہ اپر و لوئر کوہستان اور پالس کے لیے آمنہ سردار، بٹگرام تورغر کے لیے فائزہ ملک ممبر ہوں گی۔

پروفیسر علی ارشد میر ،  پنجابی زبان کا وہ چراغ جو سرحدوں سے ماورا ہے

سوات اور شانگلہ کے لیے افشاں حسین، ہری پور کے لیے شازیہ جدون، کوہاٹ کے لیے جمیلہ پراچ، لکی مروت اور اورکزئی کے لیے فرح خان، مانسہرہ کے لیے ثونیہ حسین اور مردان کے لیے شازیہ طہماس رکن ہوں گی۔

کرک ہنگو کے لیے مہر سلطانہ، چارسدہ کے لیے اشبر جدون، جنوبی وزیرستان کے لیے فرزانہ شاہین، بونیر کے لیے نادیہ شیر، اَپر دیر کے لیے خدیجہ بی بی، ملاکنڈ کے لیے شاہدہ وحید اور شمالی وزیرستان کے لیے ثوبیہ شاہد ممبر ہیں۔

خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے ویمن پروٹیکشن ایکٹ 2021 میں مںظور کیا گیا تھا۔

کراچی میں ٹماٹر کی قیمت میں نمایاں کمی

پیپلزپارٹی کی نگہت اورکزئی نے کمیٹی کی سربراہی خواتین ارکان اسمبلی کو دینے کے لیے قانون میں ترمیم پیش کی تھی، ترمیم کے بعد جن اضلاع میں خواتین ارکان اسمبلی ہوں گی وہاں خاتون ایم پی اے کمیٹی کی سربراہی کرے گی۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ہوں گی کے لیے

پڑھیں:

قومی اسمبلی کے 19ویں اجلاس کی حاضری رپورٹ جاری، 25 فیصد ارکان نے کسی نشست میں شرکت نہیں کی: فافن

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی رپورٹ کے مطابق، قومی اسمبلی کے 25 فیصد ارکان نے 19ویں اجلاس کی کسی بھی نشست میں شرکت نہیں کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 111 ارکان نے تمام نشستوں میں شرکت کی، جبکہ 216 ارکان نے کم از کم ایک نشست سے غیر حاضری اختیار کی۔ ان میں سے صرف 50 ارکان نے رخصت کی درخواست دی، جب کہ 166 بغیر اجازت غیر حاضر رہے۔

رپورٹ کے مطابق وزیرِ اعظم نے کسی نشست میں شرکت نہیں کی اور اپوزیشن لیڈر کا عہدہ اجلاس کے دوران خالی رہا۔

مزید پڑھیں:پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کیسا رہا؟فافن نے رپورٹ جاری کردی

فافن کا کہنا ہے کہ چار وفاقی وزراء اور ایک وزیرِ مملکت نے مکمل حاضری دی، جبکہ 10 وفاقی وزراء اور 5 وزرائے مملکت کسی نشست میں شریک نہیں ہوئے۔ سیلاب کی صورتحال پر بحث کے دوران ارکان کی حاضری افسوسناک حد تک کم رہی۔
خواتین ارکان کی حاضری مرد ارکان سے بہتر رہی، 35 خواتین نے تمام نشستوں میں شرکت کی، جبکہ 12 خواتین اور 70 مرد ارکان کسی نشست میں شریک نہیں ہوئے۔

اسلام آباد کے تمام ارکان نے نصف سے زیادہ نشستوں میں شرکت کی۔ خیبر پختونخوا کے 30، پنجاب کے 56، بلوچستان کے 9 اور سندھ کے 14 ارکان نے مکمل حاضری دی۔

مزید پڑھیں: الیکشن 2024: فافن کی تہلکہ خیز رپورٹ منظر عام پر آگئی

سیاسی لحاظ سے، سنی اتحاد کونسل، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام کے اکثر ارکان نے ایک سے زائد نشستوں میں شرکت کی، جبکہ مجلس وحدت المسلمین اور نیشنل پارٹی کے واحد ارکان نے مکمل حاضری دی۔

پی کے میپ کا واحد رکن کسی نشست میں شریک نہیں ہوا۔ فافن کے مطابق، وزراء کی غیر حاضری قومی ذمہ داریوں سے عدم دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

19ویں اجلاس فافن فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک قومی اسمبلی

متعلقہ مضامین

  • جمادی الاول کے چاند کی رویت کیلیے زونل کمیٹیوں کے اجلاس آج ہوں گے
  • کے پی میں اضلاع کی سطح پر ویمن پروٹیکشن کمیٹیوں کیلیے خواتین ممبران کا اعلان
  • ملک میں الیکٹرونک ویسٹ تیزی سے جمع ہورہا ہے، قائمہ کمیٹی
  • قومی اسمبلی کے 19ویں اجلاس کی حاضری رپورٹ جاری، 25 فیصد ارکان نے کسی نشست میں شرکت نہیں کی: فافن
  • موبائل سگنلز بحران، قائمہ کمیٹی اجلاس ، شزا فاطمہ پر ممبران کی کڑی تنقید
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے تمام اراکین نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دیدیے
  • پنجاب  اسمبلی؛ اپوزیشن کے قائمہ کمیٹیوں  سے مستعفی ارکان تاحال سرکاری گاڑیوں  پر قابض
  • اپوزیشن کے تمام اراکین پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہوگئے
  • خیبرپختونخوا کی کابینہ سازی میں مشکلات، پی ٹی آئی اراکین نے بڑا مطالبہ کردیا