دو سال میں 10 کپتان بدلنا تقسیم کرو اور حکومت کرو پالیسی ہے، راشد لطیف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وکٹ کیپر و بلے باز راشد لطیف، فاسٹ بولر محمد عامر اور دیگر کرکٹ تجزیہ کاروں نے محمد رضوان کو ہٹا کر شاہین شاہ آفریدی کو ون ڈے (او ڈی آئی) کپتان بنانے کے فیصلے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
رضوان کو گزشتہ سال اکتوبر میں وائٹ بال کپتان مقرر کیا گیا تھا، تاہم ان کی قیادت میں قومی ٹیم مستقل مزاجی برقرار نہ رکھ سکی اور رواں سال چیمپئنز ٹرافی کے ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
اگرچہ ان کی کپتانی میں ٹیم نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں سیریز جیتیں لیکن اگست میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 2-1 سے شکست ہوئی۔
شاہین آفریدی نے بھی گزشتہ سال مختصر مدت کے لیے پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت کی تھی، مگر نیوزی لینڈ کے خلاف 4-1 سے سیریز ہارنے کے بعد انہیں بھی ہٹا دیا گیا۔
یوں اب پاکستان کے تینوں فارمیٹس میں الگ الگ کپتان ہیں یعنی شاہین آفریدی (ون ڈے)، سلمان آغا (ٹی ٹوئنٹی) اور شان مسعود (ٹیسٹ)کیلئے ہیں۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے تین مختلف ادوار میں دو سال سے بھی کم عرصے میں دس کپتان بدل دیے، جو محض اتفاق نہیں بلکہ تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی کے تحت دانستہ طور پر کیا گیا۔
انہوں نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر لکھا کہ تقسیم کرو اور حکومت کرو ایک سیاسی حکمتِ عملی ہے جس کے ذریعے طاقت حاصل کرنے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے لوگوں کے درمیان مذہبی، نسلی یا طبقاتی اختلافات کو ہوا دی جاتی ہے۔
راشد لطیف نے مزید کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو ایک ڈھنگ کا کپتان تک پیدا نہیں کر سکا۔انہوں نے کپتانی میں ہونے والی تبدیلیوں کی تفصیل بھی بیان کی، جس کے مطابق
13 مارچ 2023 : شاداب خان بمقابلہ افغانستان (چیئرمین: نجم سیٹھی)
15 نومبر 2023 : بابراعظم نے تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے استعفیٰ دیا (چیئرمین: ذکا اشرف)
15 نومبر 2023 : شاہین شاہ آفریدی ٹی ٹوئنٹی کپتان مقرر (چیئرمین: ذکا اشرف)
15 نومبر 2023 : شان مسعود ٹیسٹ کپتان مقرر (چیئرمین: ذکا اشرف)
29 مارچ 2024 : شاہین آفریدی کو وائٹ بال کپتانی سے ہٹا دیا گیا (چیئرمین: محسن نقوی)
31 مارچ 2024 : بابراعظم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے کپتان مقرر (چیئرمین: محسن نقوی)
1 اکتوبر 2024 : بابراعظم نے وائٹ بال کپتانی سے استعفیٰ دیا (چیئرمین: محسن نقوی)
27 اکتوبر 2024 : محمد رضوان وائٹ بال کپتان مقرر (چیئرمین: محسن نقوی)
4 مارچ 2025 : سلمان علی آغا ٹی ٹوئنٹی کپتان مقرر (چیئرمین: محسن نقوی)
20 اکتوبر 2025 : شاہین شاہ آفریدی ون ڈے کپتان مقرر (چیئرمین: محسن نقوی)
محمد عامر نے ٹیم مینجمنٹ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر چند ماہ بعد صرف ایک سیریز کی کارکردگی کی بنیاد پر کپتان بدلنا ناانصافی ہے۔ ان کے مطابق شاہین کو نائب کپتان بنایا جا سکتا تھا۔
عامر نے کہا کہ رضوان ون ڈے کپتان کے طور پر غلط انتخاب نہیں تھا۔ وہ سمجھدار کپتان ہے۔ بھولیں نہیں کہ اس نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں سیریز جیتی تھیں، جو بڑے نام بھی نہیں جیت سکے۔ میرے خیال میں یہ فیصلہ جلدبازی میں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ رضوان اور بابر برے کھلاڑی نہیں ہیں بلکہ اگر نیت کے ساتھ کھیلیں تو انہیں ٹی ٹوئنٹی میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
کرکٹ تجزیہ کار ڈاکٹر نعمان نیاز نے کہا کہ اگر ناکامی ہی معیار ہے تو شان مسعود نے 13 میں سے 9 ٹیسٹ میچ ہارے ہیں، مگر وہ اب بھی پُرسکون ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ سلمان آغا نے 2024-25 میں 6 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں صرف 50 رنز بنائے، اوسط 10 اور اسٹرائیک ریٹ محض 79.
36 رہا، جو پرانے زمانے کی یاد دلاتا ہے۔
ادھر سوشل میڈیا پر راشد لطیف کی ایک ویڈیو بھی گردش کر رہی ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ رضوان کو کپتانی سے اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ اس نے فلسطین کے حق میں کھل کر بات کی تھی اور کوچ مائیک ہیسن کو اس کا لایا ہوا کلچر پسند نہیں آیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وائٹ بال کپتان کپتان مقرر ٹی ٹوئنٹی کپتانی سے راشد لطیف محسن نقوی انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاق پالیسی صوبائی حکومت سے مل کر بنائے تو وہ پائیدار ہوگی، سہیل آفریدی
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاق پالیسی صوبائی حکومت سے مل کر بنائے تو وہ پائیدار ہوگی۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں سہیل آفریدی نے کہا کہ ہم نے پولیس کو جدید اسلحہ فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خاتمےکے لیےکوشش کررہے ہیں، 2022ء سے اب تک خیبر پختونخوا میں بدامنی دیکھ رہے ہیں۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ پولیس فوج کے ساتھ اپنا کردار ادا کر رہی ہے، سی ٹی ڈی پولیس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔اُن کا کہنا تھا کہ یہ پولیس ہماری ہے، فوج ایف سی دیگر سیکیورٹی اداروں نے قربانیاں دی ہیں، ان کی محنت کی وجہ سے 2018 سے 2022 تک صوبے میں امن رہا۔سہیل آفریدی نے یہ بھی کہا کہ وفاق پالیسی صوبائی حکومت سے مل کر بنائے گا، تو وہ پائیدار ہوگی، یہ چیز ہم سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کل عمران خان سے ملاقات کا دن، کس کس کےنام بھجوائے گئے؟
مزید :