جھانوی کپور نے ’’بفیلو پلاسٹی‘‘ کروائی ہے؟ اداکارہ کا بیان آگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
بالی ووڈ کی کوئین آنجہانی اداکارہ سری دیوی کی بیٹی اداکارہ جھانوی کپور نے اپنے بارے میں وائرل ہونے والی کاسمیٹک سرجری کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اُنہوں نے کوئی ’’بفیلو پلاسٹی‘‘ نامی کاسمیٹک سرجری نہیں کروائی۔
ایک ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے جھانوی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کچھ ’’خود کو ڈاکٹرز کہنے والے یوٹیوبرز‘‘ نے اُن کے چہرے کا تجزیہ کر کے دعویٰ کیا کہ اُنہوں نے یہ سرجری کروائی ہے، جو دراصل ایک من گھڑت کہانی ہے۔
یاد رہے کہ بفیلو پلاسٹی یا ’بل ہارن لپ لفٹ‘ ایک ایسی سرجری کو کہا جاتا ہے جس میں ناک اور اوپری ہونٹ کے درمیان کی جگہ کو معمولی سا کم کیا جاتا ہے تاکہ ہونٹ قدرتی طور پر بھرے ہوئے دکھائی دیں۔
جھانوی کپور نے اس طرح کی افواہوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ویڈیوز نوجوان لڑکیوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا، ’’اگر کوئی کم عمر لڑکی اس طرح کی باتوں پر یقین کر کے غیر محفوظ طریقہ اختیار کرے تو یہ بہت خطرناک ہوگا‘‘۔
اداکارہ نے زور دیا کہ خوبصورتی بڑھانے سے متعلق معاملات میں آگاہی ضروری ہے تاکہ لوگ سوشل میڈیا کے گمراہ کن دعوؤں سے بچ سکیں اور کوئی ایسی سرجری نہ کروا بیٹھیں جس کو کسی اداکارہ کے نام کے ساتھ جوڑا گیا ہو۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کی یورپ پر سخت تنقید، کمزور اور زوال پذیر قرار دے دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپ پر سخت تنقید کرتے ہوئے مہاجرین اور یوکرین کے معاملے پر براعظم کو کمزور اور زوال پذیر قرار دے دیا۔
ایک انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپ کے ساتھ اپنے اختلافات کو مزید گہرا کرتے ہوئے کہاکہ مہاجرین اور یوکرین کے حوالے سے یورپ کمزور اور زوال پذیر ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کی نئی سیکیورٹی اسٹریٹیجی جاری، یورپ کو نشانے پر لے لیا
ٹرمپ نے واشنگٹن کے دیرینہ اتحادی خطے پر اپنے غیر معمولی حالیہ تنقیدوں کو دہراتے ہوئے یورپ میں تہذیبی زوال سے متعلق انتہائی دائیں بازو کے بیانیے کو بھی دہرایا، اور کہاکہ یورپ کی پالیسیاں تباہ کن، ہیں۔
ٹرمپ نے کہا، ’وہ دنیا کے ہر کونے سے آ رہے ہیں، لیکن وہ سیاسی طور پر درست نظر آنا چاہتے ہیں اور انہیں واپس بھیجنا نہیں چاہتے جہاں سے وہ آئے ہیں۔‘
ٹرمپ کا یہ سخت بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ان کی انتظامیہ کی نئی قومی سلامتی پالیسی نے یورپی یونین کی لبرل مہاجر پالیسیوں کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے کی بات کرکے تشویش پیدا کر دی ہے۔
جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ اگر یورپی ممالک نے مہاجرین کے مسئلے پر ان کی انتظامیہ کی پالیسیوں کو قبول نہ کیا تو کیا وہ امریکا کے اتحادی رہیں گے، تو انہوں نے جواب دیا، یہ انحصار کرتا ہے۔
ٹرمپ نے کہاکہ میری نظر میں وہ کمزور ہیں، لیکن وہ سیاسی طور پر بہت زیادہ درست رہنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے برطانیہ، فرانس، جرمنی، پولینڈ اور سویڈن سمیت ان ممالک کی فہرست دی جنہیں وہ مہاجرت کی وجہ سے تباہ ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں، اور لندن کے پہلے مسلمان میئر صادق خان پر ایک بار پھر حملہ کرتے ہوئے انہیں خوفناک، وحشی اور قابلِ نفرت قرار دیا۔
ٹرمپ نے اس بات کو بھی نظرانداز کیا کہ کریملن نے نئی امریکی قومی سلامتی حکمتِ عملی کو اپنے نقطہ نظر سے ہم آہنگ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا خیال ہے کہ (ولادیمیر پوٹن) ایک کمزور یورپ دیکھنا چاہیں گے، اور سچ پوچھیں تو انہیں وہی مل رہا ہے۔ اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں۔
مزید پڑھیں: یورپی رہنماؤں کا ٹرمپ کو ناراض کرنے سے گریز، لاطینی امریکا سمٹ میں شرکت منسوخ
ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے حل میں یورپ کے کردار پر بھی تنقید کی اور کہاکہ وہ باتیں بہت کرتے ہیں لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کرتے، اور جنگ اسی طرح چلتی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سخت تنقید وی نیوز یورپ