چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حامی نہیں ہوں۔

لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ ملکی فضا کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک بار پھر سنگین خطرات سے دوچار ہے، افغانستان سے درپیش خدشات درست ثابت ہورہے ہیں لیکن پاکستانی فوج بہادری سے ان چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سیاست اپنی جگہ مگر ملکی سلامتی اولین ترجیح ہے، اس موقع پر سب کو فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے، خیبر پختونخوامیں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مریم نواز کے سندھ سے الیکشن لڑنے کے امکان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ عام انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات لازمی ہیں، تاکہ کسی وزیرِاعظم یا وزیرِاعلیٰ پر ’سلیکٹڈ‘ یا ’فارم 47‘ جیسے تنازعات دوبارہ جنم نہ لیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بعض سیاسی عناصر اپنے رویے سے حالات مزید خراب کر رہے ہیں اور ایک جماعت تو ایسا کردار ادا کر رہی ہے جو عوام اور ریاستی اداروں کے درمیان فاصلہ بڑھانے کی کوشش کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست کو سیاسی دائرے تک محدود رکھنا چاہیے، کیونکہ غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ملک کے لیے نقصان دہ ہے، اگر صوبے میں کوئی قوت دہشت گردوں کی مددگار ثابت ہوئی تو پھر ایسے سخت اقدام پر غور ناگزیر ہوجائے گا۔

انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پیپلز پارٹی نے کے پی میں گورنر راج کا مطالبہ نہیں کیا، نہ ہی میں کسی پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کے حق میں ہوں، مگر اگر کسی گروہ کی پشت پناہی سے دہشت گردی نے سر اٹھایا تو ریاست کو فیصلہ کن اقدام پر مجبور ہونا پڑے گا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پیپلز پارٹی بلاول بھٹو

پڑھیں:

وزیراعظم سینٹرلائزیشن، پیپلز پارٹی ڈی سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتی ہے، بلاول بھٹو

کراچی (نیوزڈیسک) حکومتوں کا فوکس معیشت کو ڈنڈے کےزور پرچلانا ہوتا ہے لیکن معیشت کو ڈنڈے کےزور پرنہیں چلایا جاسکتا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتے ہیں، لیکن پاکستان پیپلز پارٹی ڈی سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتی ہے، حکومتوں کا فوکس معیشت کو ڈنڈے کے زور پر چلانا ہوتا ہے لیکن معیشت کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جاسکتا۔

لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بزنس کے حوالے سے تاریخ کو غلط پیش کیا جاتا ہے، لیکن ہم تاریخ کو چھوڑکر مستقبل کی طرف آتے ہیں، ہم ایف پی سی سی آئی کے ایڈوائزری گروپ کیساتھ مل کر کام کرینگے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم تین نسلوں سے پاک چین تعلقات کو لے کر چل رہے ہیں، چین نے پاکستان کے لیے بہت سی کاروباری رعایتیں دی ہیں، بطور وزیر خارجہ میں نے دیکھا کہ ہم اس سے فائدہ نہیں اٹھا پارہے، ہمیں ضلعی سطح کی اکانومی کیلئے کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیرف وار،کی وجہ سے پاکستان کیلئے عالمی سطح پر اکنامک گنجائش نکلی ہے۔جی ایس پی پلس کی وجہ سے بطور وزیر خارجہ یورپ کا شکریہ ادا کرتا تھا، لیکن اس سے یورپ کی ایکسپورٹ میں بھی 60 فیصد اضافہ ہوا، صدر پاکستان،گورنر پنجاب، گورنر کے پی کے ،سندھ حکومت کیساتھ ساتھ وزیراعظم بھی بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتے ہیں، لیکن پاکستان پیپلز پارٹی ڈی سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتی ہے، اس لیے ہم ایف پی سی سی آئی کی ضلعی سطح پر معاشی پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، حکومتوں کا فوکس معیشت کو ڈنڈے کے زور پر چلانا ہوتا ہے لیکن معیشت کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جاسکتا، 18ویں ترمیم سے پہلے وفاق سیلز ٹیکس لیتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی دجال فوج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، بلاول بھٹو
  • خطرہ
  • ایک سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے; بلاول بھٹو زرداری
  • کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں، گورنر راج ہماری خواہش نہیں، بلاول بھٹو
  • 1 سیاسی جماعت دجال کا کام کر رہی ہے: بلاول بھٹو
  • ملک میں ایک سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو
  • مزید آئینی ترامیم کی گنجائش نہیں، ن لیگ کو پنجاب میں میرا آنا ہضم نہیں ہوتا، بلاول بھٹو
  • وزیراعظم سینٹرلائزیشن، پیپلز پارٹی ڈی سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری آج لاہور پہنچیں گے