انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور شمالی بلوچستان میجر جنرل عابد مظہر نے کہاہے کہ افغانستان کے ساتھ سرحد پر تین بڑے چیلنجز ، غیر قانونی نقل و حرکت، دہشت گردوں کی سرحد پار سے دخل اندازی اور سمگلنگ کا سامنا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو کو دیئے گئے انٹرویو میں آئی جی ایف سی نے کہاکہ تقریباً آٹھ سو ستر کلومیٹر کی پاک افغان سرحد کی ذمہ داری ان کی فورس کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شمالی بلوچستان میں 26 ایسے منصوبے ہیں جو قومی اہمیت کے حامل ہیں اور ایف سی کے دستے ان کی بھی سکیورٹی کی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں۔
میجر جنرل عابد مظہر نے پاکستان کی مغربی سرحد پر ایف سی کی ذمہ داری گذشتہ برس ستمبر میں سنبھالی تھی۔ ان سے قبل میجر جنرل چوہدری عامر اجمل اس عہدے پر فائز تھے۔
شمالی بلوچستان میں گذشتہ ایک سال میں کتنی کارروائیاں کی گئیں اور کتنے حملے ہوئے؟ اس سوال پر میجر جنرل عابد مظہر نے بتایا کہ ’ان کے علاقے کے اندر خفیہ معلومات کی بنیاد پر 108 بڑی کارروائیاں ہوئیں اور الحمداللہ ان آپریشنز کے اندر ہم نے 150 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور اس کے ساتھ ایک کثیر تعداد میں سہولت کاروں کو گرفتار بھی کیا ہے۔

آئی جی ایف سی نے بتایا کہ فرنٹیئر کور پاک افغان اور ایران سرحد پر ایک جامع مینجمنٹ کے تحت کام کر رہی ہے، جس میں سرحدی باڑ کے علاوہ مختلف فاصلوں پر سرحدی چوکیاں، واچ ٹاورز، پوسٹس اور قلعے شامل ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ایک جامع نگرانی کا نظام بھی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران بارڈر جس کو ہم امن کی سرحد سمجھتے ہیں، کی دونوں اطراف پاکستان اور ایرانی فورسز کی ایک مناسب تعداد میں موجود ہیں۔ ایف سی نارتھ کی تقریباً 33 فیصد فورس پاکستان افغان سرحد پر تعینات ہے ان میں تقریباً 800 کے قریب مختلف سرحدی چوکیاں اور واچ ٹاورز ہیں۔
سرحدی نقل و حرکت کے لیے ’ون ڈاکومنٹ رجیم‘ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’نومبر 2023 کے اندر اس نظام کے نفاذ کے بعد سے غیر قانونی نقل و حرکت اور غیر قانونی سامان کی ترسیل میں خاطرخواہ کمی واقع ہوئی ہے۔‘

نومبر 2024 میں حکومتِ پاکستان کی ایپکس کمیٹی نے بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف جامع آپریشن منظوری دی تھی ۔اس حوالے سے سوال کے جواب میں میجر جنرل عابد مظہر نے بتایا کہ اس فیصلے کی بنیاد پر پورے بلوچستان کے اندر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائیاں کی گئیں تاکہ ان عسکریت پسندوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرِکردار تک پہنچائے جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے علاقے میں تقریباً ہم نے 85 آپریشن کیے ہیں جس میں سے تقریباً 100 کے قریب دہشت گرد کیفر کردار تک پہنچائے گئے ہیں اس کے علاوہ دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی تحویل میں لیا گیا ہے۔‘
آئی جی ایف سی نے اس حوالے سے کہا کہ فتنہ الخوارج کے مارے گئے دہشت گردوں میں سے اکثریت کی تعداد افغان تھی تاہم ان میں سے ایک تہائی پاکستانی شہری بھی ملوث تھے، جن کا تعلق مغربی اضلاع سے تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کی پشتون امن پسند ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہاں پر سہولت کاری بھی بہت محدود پیمانے پر ہے لیکن عسکریت پسندی کے سرحد پار تربیتی کیمپس ہمارے لیے ایک پریشان کن بات ہےہم افغان ہم منصب کے ساتھ مختلف موقعوں پر مختلف فورمز کا استعمال کرتے ہوئے ان چیزوں کی نشاندہی بھی کر رہے ہیں۔ سرحد پار سے آنے والے دہشت گرد جدید اسلحے سے لیس ہوتے ہیں اور یہ اسلحہ وہ ہوتا ہے جو کہ اتحادی افواج افغانستان میں چھوڑ کر چلے گئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک بلوچ عسکریت پسند تنظیم کا تعلق ہے تو یہاں پر مقامی فیکٹر نسبتاً زیادہ ہے لیکن ان کے تربیتی کیمپس اور اعلیٰ قیادت سرحد پار سے متحرک ہے۔
میجر جنرل عابد مظہر نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کے لیے بلوچستان حکومت کے زیر انتظام تقریباً 15 ہزار تعلیمی اداروں کے علاوہ فوج اور فرنٹیئر کور کے تحت بھی تقریباً 130 سکول اور کالج چلائے جا رہے ہیں۔
ان کے بقول ایف سی بلوچستان کے اندر فرنٹیئر کور پبلک سکول اور کالج کی تعداد تقریباً 82 ہے اور اس کے علاوہ تقریباً 14 ہاسٹلز بھی ہیں۔ ان 82 سکولوں میں تقریباً 35 ہزار بچے اس وقت زیر تعلیم ہیں جس کے لیے تقریبا ہزار کے قریب مقامی اساتذہ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’بلوچستان میں 13 کیڈٹ کالجز جس میں دو لیڈی کیڈٹ کالجز بھی تعلیم کی فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ جبکہ صحت کی بنیادی سہولیات بلوچستان کی عوام کو پہنچانے کے لیے جس جگہ پر بھی فرنٹیئر کور کا ونگ یا کور ہیڈکواٹر ہے ان کی تمام میڈیکل سہولیات عام عوام کے لیے کھلی ہیں۔‘
انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ ’گرین پاکستان‘ منصوبے کے تحت بلوچستان کے شمالی علاقوں میں تقریباً 4600 ایکڑ اراضی کو بھی آباد کیا گیا ہے جس سے تقریباً 100 کے لگ بھگ خاندانوں کا کاروبار جڑا ہے۔

اس معاملے پر آئی جی ایف سی نارتھ نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام اور باقاعدہ تجارت کے فروغ کے لیے 2023 میں کچھ فیصلہ کن اقدمات اٹھائے ہیں۔ ’ایف سی بلوچستان نارتھ کے علاقے میں 11 مشترکہ چیک پوسٹس کا قیام عمل میں لایا گیا۔ 2024 کے اندر ان 11 چیک پوسٹس کے علاوہ تقریبا 237 انٹیلی جنس اور 20 اینٹی سمگلنگ آپریشنز بھی کیے گئے جس سے تقریباً 15 ارب روپے مالیت کی غیر قانونی اشیا کو ضبط کر کے قومی خزانے میں جمع کیا گیا۔
میجر جنرل عابد مظہر نے کہا کہ شمالی بلوچستان میں اہلکاروں کی تعداد تقریباً 37 ہزار کے قریب ہے اور ان کی تربیت ایک مرحلہ وار طریقے سے ہوتی ہے
افغانستان کے ساتھ اہم اور مصروف چمن سرحد پر ماضی قریب میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے بارے میں جب پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’اب چمن سرحد پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان کوئی کشیدگی نہیں ہے۔ ان کے مطابق دونوں فورسز کے درمیان ایک کثیر الجہتی اور تعاون کا نظام موجود ہے اعلیٰ فوجی سطح کی سرحدی فلیگ میٹنگ تقریباً ہر ہفتے ہوتی ہے اور جوائنٹ کوارڈینیشن کمیٹی کا نظام موجود ہے۔ ان فورمز کے موثر استعمال سے چھوٹے پیمانے کے تنازعات کو بڑی آسانی سے ختم کیا جا سکتا ہے۔
اس سوال کے جواب میں آئی جی ایف سی شمالی بلوچستان نے کہا کہ شمالی بلوچستان میں اہلکاروں کی تعداد تقریباً 37 ہزار کے قریب ہے اور ان کی تربیت ایک مرحلہ وار طریقے سے ہوتی ہے۔لورالائی میں ہمارا ایک ایڈوانس تربیتی مرکز ہے جس میں تمام دستوں کی تربیت ہوتی ہے اور خصوصی تربیت کے لیے اور پاکستان آرمی کے جو مختلف ادارے ہیں وہاں پہ بھی ایف سی کے اہلکار اپنی تربیت حاصل کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شمالی بلوچستان میں ا ئی جی ایف سی انہوں نے کہا فرنٹیئر کور نے بتایا کہ نقل و حرکت پاکستان ا نے کہا کہ کے علاوہ کی تعداد سرحد پار کے قریب کے ساتھ ہوتی ہے ہیں اور رہے ہیں کے اندر کے لیے ہے اور

پڑھیں:

ایک سرحد، تین دشمن‘، آپریشن سندور میں پاکستان واحد مخالف نہیں تھا ،بھارتی ڈپٹی آرمی چیف

بھارتی فوج کے ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل راہل آر سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ لڑائی میں انڈیا کا مقابلہ صرف پاکستان ہی سے نہیں بلکہ چین اور ترکی سے بھی تھا۔
جمعے کو فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیرِاہتمام ‘نیو ایج ملٹری ٹیکنالوجیز’ کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چین پاکستان کو انڈیا کی عسکری تنصیبات کے حوالے سےلائیو معلومات فراہم کر رہا تھا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل راہل آر سنگھ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ انڈین فوج نے آپریشن سندور کے دوران کون کون سے سبق سیکھے۔ آپریشن سندور سے چند اہم سبق حاصل ہوئے ہیں۔ قیادت کی جانب سے سٹریٹجک پیغام رسانی بالکل واضح تھی۔ اب ہم ماضی کی طرح درد برداشت کرنے کے رویے پر عمل نہیں کر سکتے۔ ہدف کا تعین اور منصوبہ بندی بہت سے ڈیٹا، ٹیکنالوجی اور انسانی انٹیلیجنس کی بنیاد پر کی گئی۔ کل 21 اہداف کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے ہم نے 9 کو نشانہ بنانا مناسب سمجھا۔ فیصلہ آخری دن یا آخری لمحے میں کیا گیا کہ ان 9 اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔‘
لیفٹیننٹ جنرل سنگھ کے مطابق، چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات اب روایتی اسلحہ کی فراہمی سے آگے نکل چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین ان تعلقات کو ایک تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جہاں وہ اپنے جدید نظام اور نگرانی کے آلات کو حقیقی جنگی حالات میں آزماتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل سنگھ کے مطابق، چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات اب روایتی اسلحہ کی فراہمی سے آگے نکل چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایک سرحد تھی لیکن دو نہیں بلکہ تین مخالفین تھے۔ ’پاکستان سامنے تھا، چین ہر ممکن حمایت دے رہا تھا۔ پاکستان کے 81 فیصد فوجی ہتھیار چینی ہیں۔ چین اپنے ہتھیاروں کو دوسرے ہتھیاروں کے مقابلے میں آزما رہا ہے، یہ ان کے لیے ایک زندہ تجربہ گاہ کی مانند ہے۔ ترکی نے بھی اہم قسم کی مدد فراہم کی۔ جب ڈی جی ایم او سطح کی بات چیت ہو رہی تھی، پاکستان کو چین کی جانب سے ہماری اہم نقل و حرکت کی لائیو معلومات فراہم کی جا رہی تھیں۔ ہمیں ایک مضبوط فضائی دفاعی نظام کی ضرورت ہے۔
سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) کے مطابق، چین نے 2015 سے اب تک پاکستان کو 8.2 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کیے ہیں۔ 2020 سے 2024 کے درمیان، چین دنیا کا چوتھا سب سے بڑا اسلحہ برآمد کرنے والا ملک تھا، جس کی 63 فیصد برآمدات پاکستان کو ہوئیں، جو اسے چین کا سب سے بڑا اسلحہ خریدار بناتی ہیں۔

 

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے در اندازی کی کوشش ، بھارتی حمایت یافتہ 30 دہشت گرد ہلاک
  • ایک سرحد، تین دشمن‘، آپریشن سندور میں پاکستان واحد مخالف نہیں تھا ،بھارتی ڈپٹی آرمی چیف
  • امریکا میں ڈائنوسار کے لباس میں شہریوں کی ریس کا عالمی انعقاد
  • پاک فوج کی بروقت کارروائی، پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام، 30 دہشت گرد ہلاک
  • پاک ‘بھارت سرحد کی بندش کے باوجود شہریوں کی واپسی جاری
  • مائیکروسافٹ کا 9 ہزار ملازم برطرف کرنے کا اعلان
  • اسکاٹ لینڈ کی کلینک میں عوام کی ایسی حرکت؛ انتظامیہ کو التجا کرنی پڑ گی
  • مستونگ میں سیکیورٹی فورسز نے 4 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا، ترجمان بلوچستان حکومت
  • مائیکروسافٹ کا پھر ہزاروں ملازمین کی برطرفی کا اعلان، وجہ بھی سامنے آگئی
  • آئی فون 17 کی قیمت کیا ہوگی؟ تفصیلات سامنے آگئیں