استقبال رمضان۔۔۔روزے کی حقیقی روح
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
روزہ ’’صبروضبط،ایثارو ہمدردی اورایک دوسرے کے ساتھ حسنِ سلوک کی دعوت دیتاہے۔ اسے تزکیہ نفس اورقربِ الٰہی کا مثالی ذریعہ قراردیاگیاہے‘‘۔
اسلام دین فطرت ہے،اس نے ایسی جامع عبادات پیش کیں کہ انسان ہرجذبے میں اللہ کی پرستش کرسکے اوراپنے مقصدِحیات کے حصول کی خاطرحیاتِ مستعارکاہرلمحہ اپنے خالق ومالک کی رضاجوئی میں صرف کرسکے۔نماز،زکو،جہاد،حج اورماہِ رمضان کے روزے ان ہی کیفیات کے مظہرہیں۔مسلمانوں کورمضان المبارک کے عظیم الشان مہینہ کاشدت سے انتظاررہتاہے،اوراس کی تیاری شعبان المعظم کے مہینے سے شروع ہوجاتی ہے۔یہ مہینہ رحمت،برکت اورمغفرت والامہینہ ہے، نیکی اورثواب کمانے والامہینہ ہے،بخشش اور جہنم سے خلاصی کامہینہ ہے،اسی مہینہ میں بندے کواپنے رب سے قربت کاعظیم موقعہ ہاتھ آتا ہے۔ اس مہینے میں رضائے الٰہی اور جنت کی بشارت حاصل کرنے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں،ذرا تصورکیجئے جب آپ کے گھرکسی اہم مہمان کی آمد ہوتی ہے توہم اورآپ کیاکرتے ہیں؟ہم بہت ساری تیاریاں کرتے ہیں۔گھرکی صاف صفائی کرتے ہیں،گھرآنگن کو خوب سجاتے ہیں،خودبھی زینت اختیارکرتے ہیں اوراہل وعیال کوبھی اچھے کپڑے پہنواتے ہیں،پورے گھرمیں خوشی کا ماحول ہوتاہے،بچے خوشی سے اچھل کودکرتے ہیں ۔مہمان کی خاطرتواضع کے لئے ان گنت پرتکلف سامان تیارکئے جاتے ہیں۔جب ایک مہمان کیلئے اس قدرتیاری تواللہ کی طرف سے بھیجاہوامہمان رمضان کامہینہ ہوتواس کی تیاری کس قدر ہونی چاہیے ۔
رمضان کے استقبال کابہترین طریقہ یہ ہے کہ اللہ کاشکراداکیاجائے کہ اس نے ہمیں یہ بابرکت مہینہ عطافرمایا۔خالص نیت کی جائے کہ روزے صرف اللہ کی رضا کے لئے رکھے جائیں گے۔ رسول اللہ ﷺجب رمضان کاچاند دیکھتے تویہ دعاپڑھتے:اے اللہ اس چاندکوہم پرامن،ایمان، سلامتی اوراسلام کے ساتھ طلوع فرما۔(ترمذی)
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا، جو لوگوں کے لئے ہدایت ہے۔(البقرہ:185) لہٰذااس مہینے کااستقبال قرآن سے تعلق بڑھانے،تلاوت اور تدبرکے ساتھ کیاجائے۔ رسول اللہ ﷺرمضان سے پہلے ہی خصوصی عبادات بڑھادیتے تھے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں،آپ ﷺ شعبان میں اتنا روزہ رکھتے جتنا کسی اور مہینے میں نہیں رکھتے تھے (بخاری)اس سے رمضان کی تیاری کا درس ملتا ہے۔
نبی کریم ﷺنے شعبان کے اخیرمیں اس مہینہ کی عظمت اورشان وشوکت کواس لیے بیان فرمایاتاکہ لوگوں کواس کی قدرو منزلت کاعلم ہوسکے اوروہ رمضان کے اعمال کوکما حقہ اداکر سکیں۔ رمضان المبارک کامہینہ دراصل تربیت کامہینہ ہے،جس میں بھوکارہنے،اوردوسروں کی بھوک اورتکلیف کوسمجھنے کی تربیت ہوتی ہے۔سخت سے سخت حالات کاسامناکرنے کی تربیت ہوتی ہے۔ اللہ کی عبادت،اللہ کاذکر،اوراللہ کا دھیان حاصل کرنے کی مشق کی جاتی ہے۔اس کے روزے اورتراویح اس تربیتی مہینہ کانصاب ہے،اسی کو قرآن کریم میں رب العزت کاارشادہے’’اے ایمان والو!تم پرروزے فرض کئے گئے ہیں جیسے پچھلی امتوں پرفرض ہوئے تھے تاکہ تم پرہیزگاربنو۔(البقرہ:183)
یعنی روزہ کامقصد نفس کی تربیت ہے،کہ آدمی کے اندر ضبط کی صلاحیت پیداہو،تقویٰ ہو،اوروہ اپنے آپ کوگناہوں سے بچا سکے۔اس کورس پراگرکوئی عمل کرلیتاہے توبقیہ گیارہ مہینوں میں اس کیلئے عبادت کرنا اور گناہوں سے بچناآسان ہو جاتا ہے۔
رمضان کے روزوں کامقصد،پرہیزگاری کا حصول اورمومن کی تربیت اورریاضت کے ایام ہیں۔وہ رمضان کے روزوں اور عبادات سے اللہ تعالیٰ کی رضاحاصل کرسکتاہے۔ مسلمان حضورِاکرم ﷺسے محبت کااظہارآپ کی پیروی اوراتباع سے کرتاہے اوراپنی روح ونفس کاتزکیہ کرتاہے،تاکہ زندگی کے باقی ایام میں وہ تقویٰ اختیارکرسکے اوراپنے مقصد ِحیات یعنی اللہ کی بندگی اوراس کی رضاجوئی میں اپنی بقیہ زندگی کے دن بسرکرسکے۔
تمام عبادات انسان کے کسی نہ کسی جذبے کو ظاہرکرتی ہیں۔نمازخوف کو،زکو رحم کو،جہادغصہ وبرہمی اورغضب کوحج تسلیم ورضاکواورروزہ اللہ تعالیٰ سے محبت کوباقی عبادات کچھ اعمال کو بجالانے کانام ہیں،جنہیں دوسرے بھی دیکھ لیتے ہیں اورجان لیتے ہیں۔مثلاًنماز رکوع وسجوداوراسے باجماعت اداکرنے کاحکم ہے، جہاد کفارسے جنگ کانام ہے،زکو کسی کوکچھ رقم یامال دینے سے اداہوتی ہے لیکن روزہ کچھ دکھاکرکام کرنے کانام نہیں بلکہ روزہ توکچھ نہ کرنے کانام ہے۔وہ کسی کے بتلائے بھی معلوم نہیں ہوتابلکہ اس کوتووہی جانتاہے،جو رکھتا ہے اورجس کے لئے رکھاگیاہے۔لہنداروزہ محب صادق کااپنے محبوب کے حضورخاموش اورپوشیدہ نذرانہ ہے۔
نبی اکرمﷺنے فرمایاکہ اللہ کریم نے اپنے روزے داربندوں کے لئے ایک بے بہاانعام کااعلان فرمایاہے،وہ یہ کہ’’روزے دار‘‘روزہ میرے لئے رکھتا ہے،اورمیں خوداس کی جزا ہوں۔ اللہ رب العزت خودکوجس عمل کی جزافرمارہا ہوتواس کی عطااورانعام واکرام کاکیااندازہ ہوسکتاہے۔ روزہ دراصل بندے کی طرف سے اپنے کریم مولا کے حضورایک بے ریاہدیہ ہے۔اس لئے اللہ تعالیٰ نے اتنے عظیم انعام واکرام کااعلان فرمایا ہے ۔
رمضان المبارک کے بہت سے فضائل وخصائص ہیں،ان میں سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں قرآنِ مجید نازل ہوا،اورقرآن پاک میں سال کے تمام مہینوں میں صرف ماہِ رمضان کانام صراحتاًآیاہے۔اس سے رمضان المبارک اورقرآن پاک میں گہری مناسبت اورزیادہ تعلق ثابت ہوتاہے، قرآن اوررمضان المبارک میں ایک گہری نسبت کاایک پہلویہ بھی ہے کہ اس ماہِ مبارک میں بالخصوص شب وروزقرآنِ کریم کی زیادہ تلاوت ہوتی ہے۔ماہِ رمضان المبارک وہ ہے جس کی شان میں قرآن کریم نازل ہوا،دوسرے یہ کہ قرآنِ کریم کے نزول کی ابتداماہِ رمضان میں ہوئی۔تیسرے یہ کہ قرآنِ کریم رمضان المبارک کی شبِ قدرمیں لوحِ محفوط سے آسمان سے دنیامیں اتاراگیااوربیت العزت میں رہا۔یہ اسی آسمان پرایک مقام ہے، یہاں سے وقتا فوقتا حسبِ اقتضائے حکمت جتنا منظورِالٰہی ہوا،حضرت جبریل امین علیہ السلام لاتے رہے اوریہ نزول تقریباً تئیس(23)سال کے عرصے میں پوراہوا۔
بہرحال قرآنِ مجیداورماہِ رمضان المبارک کاگہراتعلق ونسبت ہرطرح سے ثابت ہے اوریہ بلا شبہ اس ماہِ مبارک کی فضیلت کوظاہرکرتاہے۔روزہ اورقرآن مجید دونوں شفیع ہیں اور قیامت کے دن دونوں مل کی شفاعت کریں گے۔حضرت عبداللہ بن عمر راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشادفرمایا کہ روزہ اورقرآن مجیدبندے کے لئے شفاعت کریں گے ۔روزہ کہے گا کہ اے میرے رب!میں نے کھانے اور خواہشوں سے دن میں اسے روکے رکھا،تو میری شفاعت اس کے حق میں قبول فرما،قرآن کہے گا کہ اے میرے رب!میں نے اسے رات میں سونے سے باز رکھاتو میری شفاعت اس کے حق میں قبول فرما۔دونوں کی شفاعتیں قبول ہوں گی۔
حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ رمضان آیا،یہ برکت کامہینہ ہے۔اللہ تعالیٰ نے اس کے روزے تم پرفرض کئے ہیں،اس میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بندکردیئے جاتے ہیں اورسرکش شیطانوں کے طوق ڈال دیئے جاتے ہیں اوراس میں ایک رات ایسی ہے جوہزارمہینوں سے بہترہے جواس کی بھلائی سے محروم رہا،وہ کل بھلائی سے محروم رہا۔
(جاری ہے)
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اللہ تعالی جاتے ہیں رمضان کے مہینہ ہے کی تربیت ہوتی ہے ہیں اور اللہ کی کے لئے
پڑھیں:
صوبائی حکومت گنڈاپور کیلئے سونے کا انڈا دینے والی مرغی ہے، فیصل کریم کنڈی
صوبائی حکومت گنڈاپور کیلئے سونے کا انڈا دینے والی مرغی ہے، فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 June, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان ( محمد ریحان)گورنر خیبرگورنر خیبر پختون خواہ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختون خواہ کی حکومت کسی بھی صورت اپنا اقتدار نہیں کھونا چاہتی انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے لیے سونے کا انڈا دینے والی مرغی ہے اور وہ کسی بھی صورت اقتدار نہیں چھوڑ سکتے ہیں وہ صرف بڑھکیں مار رہے ہیں کہ وہ اسمبلی توڑ دیں گے ۔ حالانکہ وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ انہوں خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وفد کی قیادت سینئر صحافی چیف ایڈیٹر روزنامہ اعتدال محمد عرفان مغل اور جیو نیوز کے رپورٹر سعید اللہ مروت نے کی ۔ وفد میں محمد ریحان ، نوید سلطان ، ایم صلاح الدین ، احمد مغل ، عبداللہ جان ، حماد ، نصرت ،عادل وقار اور دیگر صحافی شامل تھے ، ملاقات میں ڈیرہ اسماعیل خان کے مسائل عوامی مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کی حکومت اپنا بجٹ کسی بھی طریقے سے پاس کر لے گی کیونکہ عمران خان سے ان کی ملاقات ممکن نہیں ہے اور وہ کوئی حیلہ بہانہ کر کے اپنا بجٹ پاس کرنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ صوبے میں کسی بھی وقت ایمرجنسی کا امکان خارج از امکان نہیں ہے۔ بہرحال علی امین گنڈاپور اپنے اقتدار اور حکومت کو بچانے کے لیے کوئی نہ کوئی حربہ ایسا ضرور استعمال کریں گے جس سے ان کی صوبائی حکومت کو بچایا جا سکے۔ اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ علاقائی بدامنی انتہائی تشویش ہے ،اس حوالہ سے صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی افسوسناک ہے انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے حوالہ سے مختلف مراحل کا سروے جاری ہے ، لفٹ کینال کے منصوبے میں واپڈا نے ری ٹینڈرنگ کے مرحلہ کا آغاز کردیا ہے اس حوالہ سے فیز وائز منصوبہ بندی کی جارہی ہے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی لوڈ شیڈنگ ناقابل برداشت ہے واپڈا والوں کا یہ موقف کہ ریکوری نہیں ہے اور اسلام آباد سے دبا ہے ، واپڈا اس بات پر متفق ہے کہ فیڈر عوامی اختیار میں دیتے ہیں ریکوری کے مطابق لوڈ شیڈنگ ہوگی ، 91 معاہدہ کے نتیجہ میں پانی کا حق نہیں ملا ، ہم وفاق سے اپنے صوبہ کا حق مانگتے ہیں صوبائی حکومت کو ڈسکوز اپنے اختیار میں لینے چاہیئے ۔ صوبہ میں چوبیس ہزار میں سے چودہ ہزار واپڈا کی آسامیاں خالی ہیں ، اضافی لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج انتہائی ظلم ہے ۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں شدید گرمی ہے عوام کو شدید مشکلات ہیں واپڈا حکام سے اگلے چند روز میں دوبارہ میٹنگ کرکے اس حوالہ سے بات کی جائے گی ، اگر صوبہ کو بجلی کا اختیار مل جائے تو بہتر ہوگا ، بجلی چوری میں واپڈا اہلکار ملوث ہیں ، انہوں نے کہا کہ انڈس ہائی وے یارک ٹول پلازہ کے حوالہ سے مقامی ابادی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا سدباب انتہائی ضروری ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کی عالمی نگرانی میں موجود ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت چین کی عالمی نگرانی میں موجود ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش کرنا بلنڈر ہے، لیاقت بلوچ امریکہ نے ایران جنگ کے معاملے پر اپنا وعدہ توڑ دیا، حافظ نعیم الرحمان محرم الحرام، پنجاب میں پہلی بار سائبر پیٹرولنگ اور فوری ریسپانس کی تعیناتی،موبائل فونز کی نگرانی کا فیصلہ پاک بھارت جنگ بندی، بھارتی سیاستدان، میڈیا امریکی صدر ٹرمپ کی کردار کشی کرنے لگے خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، اسحاق ڈارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم