رواں سال، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 17 ارب ڈالر رہنے کا امکان: آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 92 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے، جبکہ آئندہ مالی سال 26-2025ء میں ذخائر 17 ارب 68 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کی سٹاف کنٹری رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو مقررہ حکومتی ہدف سے کم رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ آئی ایم ایف نے رپورٹ میں کہا ہے کہ آئندہ مالی سال 26-2025ء کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو میں اضافے ہو سکتا ہے جبکہ رواں مالی سال معاشی نمو 2.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مالی سال پاکستان میں رہنے کا امکان ہے ا ئندہ مالی سال رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال فیصد رہنے کا ا ئی ایم ایف پاکستان کی کا تخمینہ
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں، جون تا ستمبر دوہزارپچیس کے سیلاب سے معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان ہوا، جی ڈی پی اور زرعی شرح نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق جون تا ستمبر دوہزارپچیس سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان پہنچا۔ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی شرح نمو میں اعشاریہ تین سے اعشاریہ سات فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ترقی کی مجموعی شرح چار اعشاریہ دو فیصد سے کم ہو کر تین اعشاریہ پانچ فیصد تک آ سکتی ہے۔اسلام آباد میں جاری تفصیلات کے مطابق رواں سال آنے والا تباہ کن سیلاب مہنگائی میں اضافے کا باعث بنا، اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں دواعشاریہ چھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
زراعت کے شعبے میں چارسو تیس ارب روپے کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
زرعی شعبے کی شرح نمو ساڑھے چار فیصد سے کم ہو کر تین فیصد رہ جانے کا امکان ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی سے درآمدی اخراجات بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ وسیع ہو سکتا ہے۔بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو تین سو سات ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ مواصلاتی نظام کی تباہی کے باعث ایک سو ستاسی ارب اسی کروڑ روپے کے اضافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ کے مطابق مجموعی قومی پیداوار میں کمی اور سپلائی چین متاثر ہونے سے مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔