غاصب و سفاک صیہونی رژیم کے اندھے حامی یورپی رہنماؤں نے بھی غزہ کی پٹی میں جاری غاصب اسرائیلی رژیم کے سفاکانہ جنگی جرائم اور انکے نتیجے میں نمودار ہونیوالے وسیع انسانی بحران کی شدت پر علیحدہ علیحدہ بیانات جاری کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں اور غزہ کے غیر انسانی محاصرے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی میں جاری غاصب و سفاک اسرائیلی رژیم کے سنگین جنگی جرائم پر اس جعلی رژیم کے اندھے حامی بھی بول اٹھنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے غزہ کی موجودہ صورتحال کو "انتہائی سنگین، ناقابل قبول اور ناقابل برداشت" قرار دیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت دیگر رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ اس بحران سے نمٹنے کے لئے ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔

دوسری جانب یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے "شہریوں کو بھوک میں مبتلاء کرنے اور ہسپتالوں پر وسیع حملوں" پر صدمے کا اظہار اور غزہ کے خلاف وسیع تشدد و سخت ترین محاصرے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترک خبررساں ایجنسی ایناڈولو کے مطابق یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے بھی غزہ کی ابتر انسانی صورتحال کو ''ناقابل قبول'' قرار دیتے ہوئے فلسطینی شہریوں تک انسانی امداد کی فوری ترسیل پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ یورپی بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں کہ جب عالمی برادری خصوصا انسانی حقوق کے دعویدار ممالک و بین الاقوامی اداروں کی شرمناک خاموشی کے سائے میں، امریکہ و مغربی ممالک کی اندھی حمایت یافتہ سفاک اسرائیلی رژیم کی جانب سے جاری سنگین جنگی جرائم نے غزہ کی پٹی میں وجود میں آنے والے انسانی بحران کو ایک غیر معمولی مرحلے پر پہنچا دیا ہے جبکہ قابض اسرائیلی رژیم نہ صرف اپنی وحشیانہ فوجی کارروائیاں روکنے اور امدادی گزرگاہوں کو کھولنے سے انکاری ہے بلکہ غزہ کی پٹی سے فلسطینی شہریوں کو نکال باہر کر دینے پر مبنی مذموم ''ٹرمپ منصوبے'' کو عملی جامہ پہنانے پر بھی مصر ہے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی رژیم جنگی جرائم غزہ کی پٹی رژیم کے

پڑھیں:

سانحہ 9 مئی اور جی ایچ کیو حملوں کے سنگین مقدمات کی سماعت118 روز بعد آج اڈیالہ جیل میں ہوگی۔

سانحہ 9 مئی اور جی ایچ کیو حملے سمیت 13 سنگین مقدمات کی سماعت آج 118 روز کے وقفے کے بعد دوبارہ اڈیالہ جیل میں ہوگی۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ مقدمات کی سماعت کریں گے جبکہ جیل کے اندر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آج صبح 8 بجے کچہری عدالت میں ابتدائی سماعت متوقع ہے، جس کے بعد دوپہر کو اڈیالہ جیل میں جیل ٹرائل شروع کیا جائے گا۔ عدالت نے وکلاء، ملزمان اور گواہوں کو اڈیالہ جیل میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں دو سرکاری گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔ مقدمے میں گیٹ 4، آرمی میوزیم اور میٹرو اسٹیشن سمیت حساس عمارتوں کو نذر آتش کرنے کے الزامات شامل ہیں۔ پراسیکیوٹر کے مطابق ان کیسز میں فرد جرم عائد کی جائے گی جبکہ باقی 12 مقدمات میں چالان کی نقول تقسیم کی جائیں گی۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو کوٹ لکھپت جیل سے طلبی کے نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں جبکہ غیر حاضر گواہ مجسٹریٹ مجتبیٰ الحسن اور تفتیشی افسر سب انسپکٹر ریاض کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ آج مجموعی طور پر 1290 ملزمان عدالت میں پیش ہوں گے جن میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین، شیخ رشید، عمر ایوب، شبلی فراز اور شیریں مزاری شامل ہیں۔ جیل ٹرائل آخری بار 25 فروری کو ہوا تھا۔ وکیل صفائی فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اگر سرکاری گواہان پیش نہ ہوئے تو جیل ٹرائل ممکن نہیں ہوگا۔ جی ایچ کیو کیس میں مجموعی طور پر 119 گواہان کی فہرست ہے جن میں سے اب تک 25 کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ''جدعون کے رتھ'' اور ''امداد کے صرف 9 ٹرک'' ایک ہی سکے کے دو رخ!
  • تل ابیب، آذربائیجانی وزیر دفاع کی سفاک اسرائیلی وزیر جنگ کیساتھ ملاقات
  • تل ابیب، آذربایجانی وزیر دفاع کی سفاک اسرائیلی وزیر جنگ کیساتھ ملاقات
  • امداد کی فراہمی کا مقصد غزہ کے باشندوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنا ہے، انتہاء پسند صہیونی وزیر
  • غزہ، اسرائیلی حملوں میں یحیی السنوار کے بھائی خاندان سمیت شہید
  • یورپ سے ملک بدر کیے گئے عراقی تارکین وطن کی تلخ واپسی
  • بھارتی افواج کا نہتے پاکستانی شہریوں پر حملے کرکے جنگی جرائم کا ارتکاب
  • عالم اسلام صیہونی رژیم کے جنگی جنون کے سامنے اٹھ کھڑا ہو، اسماعیل بقائی
  • سانحہ 9 مئی اور جی ایچ کیو حملوں کے سنگین مقدمات کی سماعت118 روز بعد آج اڈیالہ جیل میں ہوگی۔