Express News:
2025-10-04@16:55:34 GMT

پٹرول، مہنگائی اور غربت

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

ابھی بجٹ 2025-26 کا آغاز ہوا ہی تھا کہ پاکستان کے غریب عوام کے سر پر اولے پڑنے لگے۔ حکومت نے یکم جولائی کی تاریخ کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں پٹرول، ڈیزل وغیرہ کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کر دیا۔

ابھی صبح ہوئی، اس نوجوان کو دیکھیے جوگھر سے دفتر کے لیے نکلا تھا کہ پٹرول پمپ پہنچا اور نئی قیمت سن کر اس کے ہوش اڑ گئے، اب کیا ہوگا۔ روزانہ دفتر جانا، واپسی پر پارٹ ٹائم کے لیے جانا، پھر اتنی دور سے گھر لوٹنا، ان ہی سوچوں میں گم تھا کہ آواز آئی ’’ صاحب! کتنا پٹرول؟‘‘ ہڑبڑاتے ہوئے جلدی جلدی اپنے کپکپاتے ہوئے سیدھے ہاتھ کو جیب میں ٹھونسا، ہاتھ نے بھی پھرتی دکھائی، جیب سے ساری رقم سمیٹی، پمپ والے کو دکھایا جسے دیکھتے ہی وہ آگ بگولا ہو کر بولا’’ یہ تو پرانی قیمت ہے، اب قیمت بڑھ گئی ہے‘‘ اس نے پھر اپنے ناتواں ہاتھ کو اپنی زخمی جیب میں بھر دیا، اس کی زخمی جیب سے ایک آہ نکلی مالک! میری جیب خالی ہے اور دل زخمی۔ بے بسی کے عالم میں ہاتھ میں جو رقم تھی پمپ والے کے سامنے رکھ کر ملتجی نگاہوں سے اسے دیکھنے لگا۔

بس جتنی رقم تھی اتنا ہی پٹرول خرید کر گزارے سے کم سطح پر آ کھڑا ہوا۔ اسے کہتے ہیں غربت سے کم سطح پر زندگی بسر کرنا۔ کیونکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہر ہر شے کی قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے، سبزی والا کہتا ہے سبزی مہنگی ہو گئی، کیوں کہ سبزی منڈی کا آڑھتی کہتا ہے کہ ٹرک والوں کے دام بہت بڑھ گئے اور سبزی والے کو سوزوکی والے کو بھی زیادہ کرایہ دینا پڑ گیا۔

دکاندار بھی کہنے لگا اب تھوک فروش کہتے ہیں کہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ ہوگیا ہے، لہٰذا دال، چاول، آٹا، گھی، چینی، پتی، صابن یوں ہر چیزکی قیمت بڑھ گئی ہے اور تو اور میڈیکل اسٹور والا بھی یہی بات کہنے سے باز نہیں آ رہا۔ پہلے تو بڑے پیار سے سمجھاتا ہے کہ ’’ بھائی، جس سوزوکی میں دوا لاتا ہوں اب اس کا کرایہ مہنگا ہوگیا ہے کیونکہ پٹرول جو مہنگا ہوگیا ہے۔‘‘ یعنی ایک پٹرول کی قیمت کیا بڑھتی ہے ہر شے اس سے متاثر ہوکر اپنی بھی قیمت بڑھا دیتی ہے۔

رکشے والا، ٹیکسی والا، سوزوکی والا، ٹرک والا تو پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمت پہلے بھی ادا کرتا چلا آیا ہے اور اب بھی ادا کر رہا ہے اور ادا کرتا رہے گا۔ حکومت اب ان کی طرف توجہ دے جو پروٹوکول کے نام پر لاکھوں لیٹر پٹرول کا ضیاع کر رہے ہیں جن کو سیکڑوں لیٹر پٹرول بھی مفت میں ملتا ہے۔ ہزاروں یونٹ بجلی بھی مفت، سفری سہولیات بھی مفت اور تنخواہ لاکھوں میں، پنشن سالانہ کروڑوں میں۔ حکومت اس پر نظرثانی کرے۔ سوائے چند اداروں کے جن کو پٹرول کی مفت فراہمی لازمی ہے۔ چاہے وہ دفاعی مقاصد کے لیے ہو یا امن و امان کی بہتری کے لیے ہو۔

ان اداروں کو پٹرول کی فراہمی جاری رکھی جائے۔ باقی بہت سے ادارے ایسے ہیں جن کی گاڑیاں شام کے اوقات میں شاپنگ پلازوں، مارکیٹوں کے ارد گرد نظر آتی ہیں ان پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔عموماً پٹرول کے مہنگا ہونے کے ساتھ ہی بسوں، ویگنوں اور مزدا والے اب ملک بھر میں چنگچی والے بھی بڑی تعداد میں ہیں۔

صرف کراچی کے بارے میں ایک اندازے کے مطابق 60 ہزار چنگچی والے ہیں، اب ان سب کے بشمول رکشے والے، ٹیکسی والے سب کے کرایوں میں اضافہ ہو کر رہے گا، خاص طور پر شہری علاقوں میں سفر کرنے والے مسافروں کے لیے پہلے دو سے تین دن بڑے ہی بھیانک ہوتے ہیں۔

جب کنڈیکٹر کڑک دار لہجے میں کہتا ہے ’’ پہلے کرایہ 80 روپے تھا، اب پورے 100 روپے ہو گئے ہیں‘‘ کنڈیکٹر کی آواز میں تلخی، غصہ، گرج اور کڑک تھی’’ کرایہ پورا نہیں دو گے تو بس سے اتر جاؤ‘‘ ۔ مسافر بھی اپنی بپتا بیان کرتا ہے ’’ بھائی! میں بھی ایک ٹھیکیدار کے پاس مزدور ہوں، کل کی دیہاڑی بھی نہیں ملی، جیب میں صرف 90 روپے پڑے ہیں، 100 تو نہیں ہیں، یہ تم لے لو۔‘‘ کنڈیکٹر 90 روپے لیتا ہے، پھر کچھ سوچتا ہے، 10 روپے واپس کر دیتا ہے۔ غربت کے خلاف جنگ ہم کبھی اکیلے نہیں جیت سکتے۔ ہاں ایک دوسرے کا دکھ درد بانٹ کر، غریب کی مجبوریوں کو سمجھ کر جیت سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پٹرول کی کی قیمت کے لیے ہے اور

پڑھیں:

ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ، سالانہ شرح 4.07 فیصد ریکارڈ

ادارہ شماریات نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق دوسری جانب سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 4.07 فیصد رہی۔

یہ بھی پڑھیں: اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 3 فیصد پر آگئی

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 20 اشیا کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق ٹماٹر سب سے زیادہ مہنگے ہوئے اور ایک ہفتے میں ان کی قیمت فی کلو 88 روپے 22 پیسے بڑھ گئی۔

اسی طرح پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بھی 4 روپے سے زائد بڑھ گئیں۔

لہسن کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 6 پیسے اضافہ ہوا جبکہ بیف، دہی، تازہ دودھ، گندم کا آٹا، دال ماش اور سگریٹ بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ، ادارہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ جاری

ایک ہفتے میں چکن فی کلو 27 روپے 39 پیسے سستا ہوا جبکہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 12 روپے 87 پیسے کم قیمت پر دستیاب رہا۔

رپورٹ کے مطابق دوسری جانب کچھ اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی۔

اسی طرح کیلے فی درجن 1 روپے سستے ہوئے جبکہ آلو، دال مونگ، انڈے، چاول اور چینی کی قیمتوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ادارہ شماریات اشیا پیٹرول ڈیزل شرح مہنگائی

متعلقہ مضامین

  • سیاسی حالات اور مہنگائی نے بہت کچھ بدل دیا: گورنر سندھ
  • ملک میں حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ
  • امریکا میں 2 سروں والا نایاب سانپ ’ہاریبو‘ دریافت
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ، سالانہ شرح 4.07 فیصد ریکارڈ
  • مزید مہنگائی ، مزید غربت ، مزید قرضے
  • مہنگائی میں کمی، موجودہ شرح سود اب مزید قابلِ جواز نہیں رہی،ایس ایم تنویر
  • مہنگائی کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • ایلون مسک 500 ارب ڈالر کی مجموعی مالیت رکھنے والے پہلی شخصیت گئے
  • ہچکولے کھاتی معیشت کے استحکام کے دعوے!
  • 2025 میں غربت کی شرح میں مزید اضافے کا خطرہ ہے