بھارتی کرکٹ میں ’کام کی زیادتی‘ کی بحث: محمد سراج کبھی نہیں تھکتے!
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج نے ’ورک لوڈ مینجمنٹ‘ کے حوالے سے جاری بحث کو اہمیت نہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انگلینڈ کے خلاف سیریز میں ایک اور ٹیسٹ میچ ہوتا تو وہ اسے بھی کھیلنے کے لیے تیار ہوتے۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی حکومت کی نئی قانون سازی، بھارتی کرکٹ بورڈ کو 350 کروڑ سے زائد کا نقصان
سراج نے انگلینڈ کے خلاف 5 میچز کی ٹیسٹ سیریز کے تمام میچز کھیلے اور 23 وکٹیں حاصل کر کے سیریز کے سب سے کامیاب گیندباز ثابت ہوئے۔ اس وقت وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کے لیے قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں سراج نے کہا کہ جہاں تک تھکن کی بات ہے سچ کہوں تو اگر ایک اور ٹیسٹ ہوتا تو میں وہ بھی کھیلتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے تھکن محسوس نہیں ہوئی کیوں کہ میں ایک خاص زون میں تھا اور جب آپ اس زون میں ہوتے ہیں تو آپ کو معلوم نہیں ہوتا کہ آپ کیا کر رہے ہیں بس دل میں ہوتا ہے کہ کچھ کرنا ہے۔
اوول ٹیسٹ سے پہلے جب جسپریت بمراہ دستیاب نہیں تھے تو کپتان شبمن گل نے سراج سے پوچھا کہ کیا وہ میچ کھیلنے کے لیے تیار ہیں تو اس پر انہوں نے کہا کہ ’ایک دم فرسٹ کلاس‘۔ سراج نے شبمن سے یہ بھی کہا کہ وہ کھیلیں گے۔
جب شبمن نے کہا کہ دیکھ لیں آپ خود فیصلہ کرلیں کہ کھیل سکیں گے یا نہیں تو اس پر سراج نے کہا کہ وہ 100 فیصد فٹ ہیں اور پرفارم کریں گے۔
بمراہ کو کیوں نہیں کھلایا گیا؟اوول ٹیسٹ میں جسپریت بمراہ کی عدم موجودگی پر سوالات اٹھائے گئے تھے اور سابق کرکٹرز نے تنقید کی تھی کہ انہیں میچ چننے کی آزادی نہیں ہونی چاہیے۔ تاہم سراج نے بمراہ کی غیر موجودگی کا دفاع کرتے ہوئے ان کی انجری کی سنگینی پر روشنی ڈالی۔
مزید پڑھیے: بھارتی کرکٹر محمد شامی کی سابق اہلیہ پر قاتلانہ حملے کا الزام، ویڈیو وائرل
انہوں نے کہا کہ بمراہ بھائی کو باہر کی باتوں کی پرواہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کمر میں سنگین انجری ہوئی تھی اور بڑی سرجری بھی اور اگر وہ اس میچ میں بولنگ کرتے اور انجری دوبارہ ہو جاتی تو شاید دوبارہ بولنگ بھی نہ کر پاتے۔
سرا کا کہنا تھا کہ بھارتی شائقین کو سمجھنا چاہیے کہ وہ ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی ممکن ہوگا وہ ضرور کھیلیں گے اور جسی بھائی نے بالکل درست فیصلہ لیا۔
پس منظر: ورک لوڈ مینجمنٹ کی اہمیتگزشتہ کچھ برسوں میں بھارتی کرکٹ میں ورک لوڈ مینجمنٹ کو خصوصاً فاسٹ بولرز کے لیے بہت اہمیت دی گئی ہے تاکہ انہیں فٹ اور طویل مدت تک کھیلنے کے قابل رکھا جا سکے۔
مزید پڑھیں: کونسا مشہور بھارتی کرکٹر مودی کو پیارا ہوگیا؟
جسپریت بمراہ اس پالیسی کا نمایاں چہرہ رہے ہیں جنہیں کئی سیریز یا میچز سے آرام دیا جاتا ہے تاکہ وہ مکمل صحت یابی کے بعد کھیل سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارتی کرکٹ اور ورک لوڈ بھارتی کرکٹرز بھارتی کرکٹرز محمد سراج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت بھارتی کرکٹرز بھارتی کرکٹرز محمد سراج بھارتی کرکٹ نے کہا کہ انہوں نے ورک لوڈ کے لیے
پڑھیں:
دوستین ڈومکی کا وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سے متعلق بیان غیر ذمہ دارانہ ہے، بخت کاکڑ
اپنے بیان میں صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ اگر کسی بھی نوعیت کا فیصلہ درپیش ہو تو اسکا باقاعدہ اعلان غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعے نہیں، بلکہ حکومتی سطح پر کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر و پیپلز پارٹی کے رہنماء بخت محمد کاکڑ نے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر دوستین ڈومکی کے حالیہ بیان کو بے بنیاد اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موصوف کے ریمارکس حقائق کے برعکس ہیں اور ایسے بیانات صرف سیاسی ابہام پیدا کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ بخت محمد کاکڑ نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا درست سیاسی رویہ نہیں ہے۔ ایسے تبصروں کا مقصد صرف عوامی ذہنوں میں بے یقینی پیدا کرنا ہوتا ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں مکمل ہم آہنگی کے ساتھ اپنے فرائض ادا کر رہی ہیں اور اس حوالے سے کسی قسم کے اختلاف یا تبدیلی کی خبریں محض قیاس آرائیاں ہیں۔ بخت کاکڑ نے واضح کیا کہ اگر کسی بھی نوعیت کا فیصلہ درپیش ہو تو اس کا باقاعدہ اعلان حکومتی سطح پر کیا جائے گا، نہ کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعے۔ ان کا کہنا تھا کہ بے بنیاد دعوے سیاسی ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں اور ایسی باتوں کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے۔