سعودی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتے ہیں، حکومت برآمدات بڑھانے کیلیے پرعزم ہے، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتے ہیں اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ورچوئل خطاب سے وزیر خزانہ نے کہا کہ سعودی عرب کے ویژن 2030 کو دنیا میں منفرد مقام حاصل ہو رہا ہے اور ہم اس ویژن سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ تین بڑی عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستانی معاشی اشاریوں کو مثبت قرار دیا جو مثبت رجحان ظاہر کر رہے ہیں، اب برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ توانائی اور ٹیکس سمیت دیگر معاشی شعبوں میں بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں جبکہ اصلاحاتی عمل متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے آگے بڑھا رہے ہیں، حکومتی کاوشوں کی بدولت ملک نے معاشی استحکام حاصل کرلیا۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کی بحالی کا چیلنج درپیش ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
دنیا میں عزت بڑھنے کے باوجود ہم ایک پیسے کی سرمایہ کاری نہیں لا پارہے، مفتاح اسماعیل
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم 50 ہزار کمانے والے سے ٹیکس لیتے ہیں اور ہزار ایکڑ زمین والے سے نہیں لیتے، پاکستانی صنعت کا رکو ایکسپورٹ کے قابل بنانے کے لیے ٹیکس ریٹ کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ لمحہ فکریہ ہے دنیا میں عزت بڑھنے کے باوجود ہم ایک پیسے کی سرمایہ کاری نہیں لا پارہے۔ خصوصی کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بیروزگاری کی شرح میں اضافہ متوقع تھا کیونکہ معاشی گروتھ نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ دنیا میں عزت بڑھنے کے باوجود ہم ایک پیسے کی سرمایہ کاری نہیں لا پارہے۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ادارہ جاتی اصلاحات کیے بغیر 6 فیصد کی گروتھ کے دور دور تک آثار نظر نہیں آر ہے، ہم 50 ہزار کمانے والے سے ٹیکس لیتے ہیں اور ہزار ایکڑ زمین والے سے نہیں لیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی صنعت کا رکو ایکسپورٹ کے قابل بنانے کے لیے ٹیکس ریٹ کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔