سعودی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتے ہیں، حکومت برآمدات بڑھانے کیلیے پرعزم ہے، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتے ہیں اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ورچوئل خطاب سے وزیر خزانہ نے کہا کہ سعودی عرب کے ویژن 2030 کو دنیا میں منفرد مقام حاصل ہو رہا ہے اور ہم اس ویژن سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ تین بڑی عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستانی معاشی اشاریوں کو مثبت قرار دیا جو مثبت رجحان ظاہر کر رہے ہیں، اب برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ توانائی اور ٹیکس سمیت دیگر معاشی شعبوں میں بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں جبکہ اصلاحاتی عمل متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے آگے بڑھا رہے ہیں، حکومتی کاوشوں کی بدولت ملک نے معاشی استحکام حاصل کرلیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کی بحالی کا چیلنج درپیش ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کو جائیداد خریدنے کی اجازت
غیر ملکی سرمایہ کار ان علاقوں میں جائیداد خرید سکیں گے جن کی منظوری کابینہ دے گی
تفصیلی رہنما اصول، زوننگ پالیسی اور سرمایہ کاری کی شرائط جلد جاری کی جائیں گی
سعودی عرب نے غیر ملکیوں کیلئے جائیداد کی خرید و فروخت اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے قوانین میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی پراپرٹی مارکیٹ کو باضابطہ طور پر عالمی سرمایہ کاروں کے لیے کھول دیا ہے ۔رئیل اسٹیٹ جنرل اتھارٹی کے مطابق نیا فریم ورک مقامی اور غیر ملکی دونوں افراد اور کمپنیوں کو رہائشی، تجارتی اور زرعی زمین میں سرمایہ کاری کی اجازت دیتا ہے ۔ یہ اقدام سعودی وژن 2030کے تحت متعارف کرایا گیا ہے ۔نئے قانون کے تحت غیر ملکی سرمایہ کار ملک کے ان علاقوں میں جائیداد خرید سکیں گے جن کی منظوری سعودی کابینہ دے گی۔ ان علاقوں سے متعلق تفصیلی رہنما اصول، زوننگ پالیسی اور سرمایہ کاری کی شرائط جلد جاری کی جائیں گی۔ ریگا کے مطابق قوانین وضع کرتے وقت شہری ترقی، معاشی استحکام اور پائیدار ترقی جیسے عوامل کو ترجیح دی جا رہی ہے ۔سعودی عرب اس وقت نیوم، قدیہ، اور ریڈ سی گلوبل جیسے عالمی سطح کے میگا پراجیکٹس پر تیزی سے کام کر رہا ہے ، جن کے لیے بھاری غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے ۔ ماہرین کے مطابق جائیداد کی ملکی مارکیٹ کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کھولنا نہ صرف ان منصوبوں کو تقویت دے گا بلکہ سعودی معیشت کو بھی نئے ترقیاتی امکانات فراہم کرے گا۔ریگا نے اسے سعودی رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے ایک تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی طویل مدتی معاشی حکمتِ عملی کا اہم حصہ ہے اور آئندہ برسوں میں رئیل اسٹیٹ، تعمیرات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں نمایاں مثبت اثرات مرتب کرے گا۔