ٹی ایل پی کارکنوں کا مریدکے و سادھوکے میں دھرنا، مرکزی شاہراہیں کھل گئیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
حکام نے اتوار کے روز موٹروے ایم ٹو اور ایم تھری کو ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے. تاہم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مظاہرین مریدکے اور سادھوکے میں مسلسل تیسرے روز دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اسلام آباد پہنچنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔موٹروے ایم ٹو لاہور کو اسلام آباد سے ملاتی ہے، جب کہ ایم تھری لاہور کو عبدالحکیم (ضلع خانیوال) سے جوڑتی ہے، جہاں سے یہ ایم فور کے ذریعے فیصل آباد اور ملتان تک جاتی ہے۔ایک روز قبل ٹی ایل پی کا مرکزی جلوس پولیس کی سیکیورٹی رکاوٹوں کو توڑ کر مریدکے پہنچ گیا تھا.
دوسری جانب وفاقی حکومت نے 1200 سے زائد نیم فوجی اہلکار پنجاب بھیجے ہیں. تاکہ مظاہرین کو روکا جا سکے، جو لاہور سے جی ٹی روڈ کے راستے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔گزشتہ روز پولیس نے بتایا کہ 300 افراد کا ایک گروہ، جو ٹی ایل پی کے جھنڈے، پوسٹرز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھا. ڈھوک عباسی اور آس پاس کے علاقوں سے جلوس کی شکل میں چوک پر پہنچا تھا۔ریلی کے شرکا نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور تقریریں کیں. لوگوں کو ٹی ایل پی کے احتجاج میں شامل ہونے پر اکسایا۔مظاہرین نے جی ٹی روڈ بند کر دی اور پولیس کی درخواست کے باوجود راستہ صاف کرنے سے انکار کر دیا تھا، جواباً پولیس نے طاقت کا استعمال کیا. 90 مظاہرین کو گرفتار کر لیا اور ساؤنڈ سسٹم قبضے میں لے لیا، جبکہ دیگر افراد فرار ہو گئے تھے۔گزشتہ رات پولیس نے کچھ سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ٹی ایل پی
پڑھیں:
ماتلی کی اہم شاہراہیں بدنظمی اورانتظامی غفلت کا شکار ہوچکی ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماتلی (نمائندہ جسارت)ماتلی شہر کی اہم شاہراہیں اس وقت بدنظمی اور انتظامی غفلت کی واضح مثال بنی ہوئی ہیں جہاں سڑکوں کے عین درمیان نصب بجلی کے کھمبے ٹریفک کی روانی اور شہریوں کی آمدورفت کے لیے مسلسل پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ مین حیدرآباد روڈ، اسٹیشن روڈ اور ٹنڈو غلام علی روڈ سمیت شہر کی دیگر گنجان آباد گلیوں میں کھمبوں کی درمیان میں موجودگی نے نہ صرف ٹریفک کو شدید متاثر کیا ہے بلکہ حادثات کے خطرات میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ شہریوں کے مطابق روزانہ ہزاروں گاڑیاں ان سڑکوں سے گزرتی ہیں لیکن سڑک کے بیچوں بیچ کھڑے بجلی کے کھمبوں کے باعث گاڑیوں کا رخ بار بار بدلنا پڑتا ہے جس سے ٹریفک جام کی صورتحال عام ہو چکی ہے۔شہری حلقے اس بات پر بھی سخت تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ ان کھمبوں نے دکانداروں کو تجاوزات پھیلانے کا موقع فراہم کیا ہے اور بیشتر مقامات پر پولوں کے گرد ریڑھی بانوں اور دکانداروں نے اپنے سامان کے ڈھیر لگا کر فٹ پاتھ اور سڑک کے بڑے حصے پر قبضہ جما رکھا ہے جس سے پیدل چلنے والوں کے لیے گزرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر یہ کھمبے سڑک کے کنارے منتقل کر دیے جائیں تو تجاوزات میں خود بخود کمی واقع ہوگی اور ٹریفک کی صورتحال بھی بہتر ہو جائے گی۔