Daily Mumtaz:
2025-12-08@14:28:52 GMT

کسی جماعت پر پابندی کیسے لگائی جاتی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT

کسی جماعت پر پابندی کیسے لگائی جاتی ہے؟

پاکستان میں کسی جماعت پر پابندی عائد کرنے کا عمل کافی سنجیدہ اور قانونی پیچیدگیوں سے بھرپور ہوتا ہے۔ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) دہشت گردوں اور دہشت گرد گروہوں کی فہرستیں تیار کرتی ہے۔ جن افراد یا گروہوں کو یہ ادارہ دہشت گرد قرار دیتا ہے، انہیں سفری پابندیوں اور مالی پابندیوں جیسے سخت اقدامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت ایسے افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کیے جاتے ہیں جو دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہوں۔ اس فہرست کے ذریعے ان افراد کی سخت نگرانی کی جاتی ہے اور ان پر پابندیاں لگائی جاتی ہیں۔ تاریخی طور پر اس فہرست میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، لشکر جھنگوی، جیش محمد، حزب التحریر اور بلوچ لبریشن آرمی جیسے گروہ شامل رہے ہیں۔ حالیہ سالوں میں اس دائرے کو مزید وسیع کر کے خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے دیگر افراد کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان میں حکومتیں سیاسی وجوہات کی بنیاد پر بھی مخالف جماعتوں پر پابندی لگانے کی کوشش کرتی رہی ہیں، لیکن کسی سیاسی جماعت پر حتمی پابندی لگانے کا اختیار وفاقی حکومت کے بجائے سپریم کورٹ کے پاس ہے۔ آئین کے آرٹیکل 17(2) کے مطابق، اگر کسی جماعت کو “پاکستان کی خودمختاری یا سالمیت کے خلاف سرگرم” پایا جائے تو وفاقی حکومت اسے پابندی کی سفارش سپریم کورٹ کو بھیج سکتی ہے، جو اس معاملے کا حتمی فیصلہ کرتی ہے۔
حکومت پابندی کا عمل یا تو آئین کے آرٹیکل 17(2) کے تحت شروع کرتی ہے یا الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 212 کے تحت جماعت کی تحلیل کی درخواست دیتی ہے۔ دونوں صورتوں میں معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے، اس لیے زیادہ تر پابندی کی کوششیں عدالت کی جانب سے مسترد ہو جاتی ہیں۔
پابندیوں کی تاریخ اور مثالیں:
پاکستان میں سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانا کوئی نیا واقعہ نہیں۔ مثال کے طور پر، اکتوبر 2023 میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی لگائی گئی تھی، جو پشتونوں کے حقوق کی تحریک ہے۔
جولائی 2024 میں وفاقی حکومت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا ارادہ ظاہر کیا، خاص طور پر جب وہ قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بننے والی تھی۔
تاریخی طور پر، 1971 میں شیخ مجیب الرحمن کی عوامی لیگ پر پابندی لگائی گئی تھی اور اس کے منتخب اراکین کو غدار قرار دے کر نااہل کیا گیا تھا، جس کے بعد عوامی احتجاج اور تحریک نے بنگلہ دیش کے قیام کی راہ ہموار کی۔
ٹی ایل پی پر بھی 2021 میں پابندی لگائی گئی تھی جب اس کے احتجاج کے دوران پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ یہ پابندی وفاقی کابینہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت لگائی تھی، مگر کچھ مہینوں بعد جماعت کی اپیل اور احتجاج کے بعد یہ پابندی ختم کر دی گئی اور اس کے رہنما سعد رضوی کو رہا کیا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پر پابندی کے تحت

پڑھیں:

طالبان کی پاکستان سے تجارت پر پابندی کے بعد افغانستان میں ادویات کا بحران

کابل: افغان طالبان کے پاکستان سے ادویات کی تجارت روکنے کے فیصلے کے بعد افغانستان میں شدید ادویات کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔

طالبان حکومت کے نائب سربراہ اور معاشی امور کے نگران عبدالغنی برادر نے حال ہی میں پاکستانی ادویات پر مکمل پابندی کا اعلان کیا اور افغان درآمد کنندگان کو ہدایت دی کہ وہ تین ماہ کے اندر پاکستانی کمپنیوں کے واجبات ادا کریں اور ادویات کے لیے نئے ذرائع تلاش کریں۔

تاہم جرمن میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے لیے نئے سپلائرز تلاش کرنا آسان نہیں ہے۔

طالبان کے ڈائریکٹر جنرل برائے انتظامی امور نوراللہ نوری کے مطابق اس وقت افغانستان میں استعمال ہونے والی ادویات میں 70 فیصد سے زیادہ پاکستان سے آتی ہیں، لیکن دونوں ممالک کے درمیان سرحد تقریبا دو ماہ سے کشیدگی کی وجہ سے بند ہے۔

افغانستان میں ادویات کی قلت کے باعث قیمتوں میں اضافہ اور مارکیٹ میں غیر معیاری، ایکسپائریڈ یا جعلی ادویات کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔

جرمن میڈیا کے مطابق طالبان اب دیگر ممالک کے ذریعے ادویات کی فراہمی کے لیے معاہدے کر رہے ہیں۔ اسی دوران بھارت نے کابل کے لیے 73 ٹن ادویات، ویکسین اور طبی سامان بھیجنے کی تصدیق کی ہے، تاہم یہ امداد ملک کی بڑی آبادی کے لیے صرف علامتی اہمیت رکھتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جاتی امراء، شریف خاندان کی بیٹھک، تحریک انصاف کے مستقبل پر غور
  • سال 2025 میں ا پاکستان میں نٹرنیٹ پر سب سے زیادہ کیا سرچ کیا گیا؟
  • طالبان کی پاکستان سے تجارت پر پابندی کے بعد افغانستان میں ادویات کا بحران
  • وزیراعظم کا جہاز جس ملک میں داخل ہوتاسلامی دی جاتی ہے،مریم اورنگزیب
  • اجتماع عام ملت کی بیداری کا عزم
  • کوچۂ سخن
  • وزیرِ خزانہ کا ڈھانچہ جاتی اصلاحات جاری رکھنے کا عزم
  • وزیراعظم کی صدر ن لیگ نواز شریف سے جاتی امراء میں اہم ملاقات، سیاسی صورتحال پر غور
  • مینارِ پاکستان سے اٹھتی تبدیلی کی آواز
  • صوبائی حکومتیں وسائل پر قابض‘ ادارہ جاتی کھیل بحال کیے جائیں:حافظ نعیم