راولپنڈی: استاد کا پانچویں جماعت کے طالبعلم پر بدترین تشدد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
— فائل فوٹو
پنجاب کے ضلع راولپنڈی کے علاقے کلر سیداں میں نجی اسکول کے استاد نے طالب علم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔استاد کے تشدد سے طالبعلم کے جسم پر نشانات پڑ گئے۔
متاثرہ طالب علم کا کہنا ہے کہ سبق یاد نہیں تھا جس پر استاد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ طالب علم کے والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور سی ای او ایجوکیشن سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
متاثرہ بچے کے والدین نے استاد کے خلاف سخت قانون کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
متاثرہ طالب علم کے والدین کا کہنا ہے کہ ارمان آصف پانچویں کلاس کا طالب علم ہے۔
اسکول انتظامیہ کے مطابق طالبعلم پر تشدد کرنے والے استاد کو نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے جبکہ متعلقہ استاد کے خلاف قانونی کارروائی والدین کا استحقاق ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طالب علم
پڑھیں:
امیرِ جماعتِ اسلامی کا 21 دسمبر کو ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان
سٹی 42: امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے 21 دسمبر کو پنجاب کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔
لاہور میں پنجاب کے بلدیاتی قانون کے خلاف مظاہرے سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ یہ پہلا ایکٹ لاتے ہیں اور اس کو چیلنج کر کے قوم کو بیوقوف بناتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کا بلدیاتی ایکٹ نہیں ہے، یہ کالا قانون ہے، یہ قانون شہروں کا اور یونین کونسل کا حق بھی کھا رہا ہے۔امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ جاگیرداروں نے پورے سسٹم پر قبضہ کیا ہوا ہے، یہ لوگ ظلم کے اس نظام کو قائم رکھتے ہیں۔
گوجرانوالہ کا ترقی کی شاہراہ پر بڑا قدم؛ شہباز شریف نے بیلچہ چلادیا
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا ہم 21 دسمبر کو پورے پنجاب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں دھرنا دیں گے، یہ جو کچھ بانٹتے ہیں اپنے ہی خاندان میں دیتے ہیں۔حافظ نعیم نے کہا کہ 40، 40 سال پولٹیکل ورکر محنت کرتا ہے لیکن کبھی پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا، یہاں تو چچا وزیرِ اعظم اور بھتیجی وزیرِ اعلیٰ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب قوم کے سامنے جھوٹ بولتے ہیں، ہم نے مل کر اس نظام کا خاتمہ کرنا ہے، جماعتِ اسلامی عوام کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے، میں حکومت سے پوچھتا ہوں کہ کوئی عوام کی آواز کے لیے بینر لگائے اور آپ اتار دیں؟امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ تمام اختیارات بلدیاتی حکومتوں کے حوالے ہونے چاہئیں، تحصیل گورنمنٹ کا اختیار ہونا چاہیے، یہ ملکاؤ اور بادشاہوں کا نظام نہیں ہے، جس کو چاہا نواز دیا، ہم اس کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔
پشین؛ عوام کو دیکھ کر میر سرفراز بگٹی اچانک گاڑی سے اتر کر لوگوں میں گھل مل گئے
اُن کا کہنا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ ان لوگوں نے عدالتوں میں بھی قبضہ کیاہوا ہے، یہ جو خاندانی پارٹیاں ہیں، یہی مضبوط ہوتی رہیں، اس حوالے سے شعور آنا بہت ضروری ہے۔میں میاں نواز شریف سے پوچھتا ہوں کہ یہ کونسی ووٹ کو عزت ہے کہ حکمراں انڈر پاسز اور سڑکوں پر اپنی تختیاں لگاتے ہوئے نظر آئیں؟