امریکہ مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، سید عباس عراقچی
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
اپنے ایک انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان گہرا اعتماد پایا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ ہم ہمیشہ جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ مگر مذاکرات میں اصل رکاوٹ امریکہ کا رویہ ہے۔ امریکی فریق ہی ہے جس نے حقیقی اور منصفانہ مذاکرات کے لیے کبھی سنجیدہ رویہ نہیں اپنایا۔ وہ مذاکرات کی بجائے ڈکٹیشن اور اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے۔ سید عباس عراقچی نے ان خیالات کا اظہار فرانس24 کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ماضی میں ریاض اور تہران کے درمیان کشیدگی کے باوجود، واشنگٹن_تہران کے درمیان ثالث کے طور پر سعودی عرب کے کردار کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اب ایران اور سعودی عرب کے درمیان گہرا اعتماد پایا جاتا ہے۔ انہوں نے اس امر کی بھی یقین دہانی کروائی کہ ان کا امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی "اسٹیو وٹکوف" یا سیکرٹری خارجہ "مارکو روبیو" سے حال ہی میں کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک امریکہ، حقیقی مذاکرات کے لیے تیار نہیں، ایران کو بھی كوئی جلدی نہیں۔
اس موقع پر انہوں نے جاسوسی کے الزام میں قید دو فرانسوی شہریوں "سیسل کوهلر" اور "جیک پیرس" کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں اس بات کی تصدیق کی کہ مذکورہ قیدیوں کی حوالگی، تبادلے کے تناظر میں انجام پا رہی ہے۔ واضح رہے کہ دونوں مذکورہ قیدیوں کو حال ہی میں جیل سے رہا کیا گیا، لیکن یہ اب بھی ایران میں نظر بند ہیں۔ اسی سلسلے میں سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے اور میرے خیال میں اگلے دو ماہ کے اندر عدالتی طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ تبادلہ مکمل ہو جائے گا۔ ایران کی جانب سے سب کچھ تیار ہے اور تہران اب فرانس میں عدالتی عمل کے اختتام کا انتظار کر رہا ہے۔ اسی ضمن میں فرانس24 نے رپورٹ دی کہ ان شہریوں کے بدلے میں ایک ایرانی شہری "مہدیہ اسفندیاری" كو رہا کیا جائے گا جنہیں فرانس میں دہشت گردی کی تبلیغ کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ ان کی عدالتی سماعت جنوری کے وسط میں طے کی گئی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران رواں برس جون کے مہینے میں امریکہ و اسرائیل کے خلاف جنگ میں فاتح کے طور پر ابھرا۔ ایرانی جوہری تنصیبات پر دوبارہ اسرائیلی حملے کے ارادے کے بارے میں سید عباس عراقچی نے کہا کہ اگر آپ پہلے ہی ایک اقدام اٹھا چکے ہیں اور وہ ناکام ہو چکا ہے، تو عقل یہ کہتی ہے کہ اسے دُہرانے سے آپ دوبارہ صرف شکست کا ہی مزہ چکھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی کے درمیان انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
این آئی سی وی ڈی،چیف سیکیورٹی آفیسر فضل عباس کی تعیناتی پر سنگین اعتراضات
فضل عباس کو ستر سال کی عمر میں کنٹریکٹ پر رکھا ، تین برس سے خلاف قانون عہدے پر موجود
تعیناتی پسندیدگی اور اقربا پروری کا نتیجہ قرار، ادارے پر غیر ضروری مالی بوجھ بڑھا ، آڈٹ رپورٹ
کراچی ڈی جی آڈٹ رپورٹ میں چیف سیکیورٹی آفیسر فضل عباس کی تعیناتی پر سنگین اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فضل عباس کو ستر سال کی عمر میں کنٹریکٹ پر رکھا گیا تھا اور وہ تین برس سے خلاف قانون طور پر عہدے پر موجود ہیں۔ یہ تعیناتی پسندیدگی اور اقربا پروری کا نتیجہ قرار دی گئی ہے جس سے ادارے پر غیر ضروری مالی بوجھ بڑھا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادارے میں کئی سینئر سیکیورٹی افسران موجود ہیں لیکن انتظامی نااہلی کے سبب فضل عباس کو برقرار رکھا گیا۔ ان کی عمر اب تہتر برس ہو چکی ہے ۔ سینئر افسران نے اس عمل کو ادارے کے مفاد کے خلاف قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پبلک فنڈز کا تحفظ ضروری ہے اور غیر معمولی اخراجات بند کیے جائیں اعداد و شمار کے مطابق اس تعیناتی کے خاتمے سے ہر ماہ تقریباً آٹھ لاکھ روپے کی بچت ممکن ہے ۔ ادارہ سالانہ ایک کروڑ روپے کے قریب بچا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق فضل عباس پورا دن کمرے تک محدود رہتے ہیں۔ وہ پیدل چلنے اور فعال ڈیوٹی انجام دینے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے ۔ متعلقہ افسران نے کہا کہ یہ صورتحال ادارے کے نظم و ضبط اور کارکردگی کو متاثر کرتی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فضل عباس کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور خالی اسامی پر میرٹ کے مطابق افسر تعینات کیا جائے ۔