چین کی مستحکم اور ترقی کرتی معیشت دنیا کے لئے ایک نئی تحریک فراہم کر رہی ہے ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین کے 2024 کے قومی اقتصادی آپریشن کے اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں چین کی جی ڈی پی 134.9084 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی جو مستقل قیمتوں پر سال بہ سال 5.

0 فیصد کا اضافہ ہے۔غیر ملکی میڈیا نے اس کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے “توقعات سے زیادہ” کے الفاظ استعمال کیے ہیں۔


گزشتہ سال عالمی اقتصادی ترقی کی رفتارکچھ کمزور رہی ، جغرافیائی سیاسی تنازعات اور تجارتی تحفظ پسندی میں شدت آئی۔ امریکہ اور دیگر مغربی ترقی یافتہ ممالک نے ” ڈی کپلنگ ” کی کوشش کی ہے، جس نے عالمی تجارت میں بڑی غیر یقینی صورتحال پیدا کردی ہے۔ تاہم ، پیداوار اور سپلائی چین کی لچک اور کھلی پالیسیوں پر انحصار کرتے ہوئے ، چین نے دوسرے ممالک کے ساتھ دوستانہ تعاون برقرار رکھا ہے اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کیا ہے ، جس نے نہ صرف غیر ملکی تجارت کی ترقی کو فروغ دیا ہے بلکہ چین کے بڑے مارکیٹ کے مواقع کو بھی دنیا کے ساتھ بانٹنا جاری رکھا ہے۔


ناکافی موثر گھریلو طلب کے پیش نظر، چین نے گھریلو طلب کو بڑھانے اور کھپت کو فروغ دینے کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں، اور ساتھ ہی کم اور درمیانی آمدنی والے طبقے کی آمدنی کو فروغ دینے کے لئے جامع پالیسیوں کو نافذ کیا ہے، جس سے کھپت کی قوت میں اضافہ ہوا ہے. مقامی حکومت کے قرضوں جیسے کلیدی شعبوں میں خطرات کا سامنا کرتے ہوئے ، چین نے مقامی معیشت کی داخلی محرک قوت کو بڑھانے کے لئے متعدد ٹارگٹڈ اقدامات متعارف کرائے ہیں ، جن سے ترقی کی بنیاد کو مؤثر طریقے سے مستحکم کیا جاسکتا ہے۔ ان “مستحکم” پالیسیوں کے تحت 2024 میں چین کی اقتصادی ترقی کی مقدار ایک درمیانے درجے کے ملک کے معاشی حجم کے برابر ہے، اور یہ اب بھی عالمی اقتصادی ترقی کے لئے سب سے بڑی محرک قوت ہے.


درحقیقت چین کی معیشت کے “استحکام” نے دنیا کے استحکام کو فروغ دیا ہے اور چین کی معیشت کی “ترقی” بھی دنیا کی ترقی کے مترادف ہے۔ چین کی بڑی مارکیٹ ، جامع صنعتی نظام اور مضبوط معاون صلاحیت معیشت کی مستحکم اور دور رس ترقی کی بنیاد ہیں. چین سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس کے متعلقہ انتظامات پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ اعلی سطح کے کھلے پن کو وسعت دینا جاری رکھے گا ، اور یہ مستحکم آپریشن اور معیشت کی پائیدار بحالی کے لئے مضبوط حمایت فراہم کرے گا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: دنیا کے چین کی کے لئے

پڑھیں:

ٹیرف جنگ کی بدولت امریکہ کے معاشی نقصانات کا آغاز ، چینی میڈیا

ٹیرف جنگ کی بدولت امریکہ کے معاشی نقصانات کا آغاز ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن :امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے جاری کردہ معاشی صورت حال کے”بیج پیپر ” سے پتہ چلتا ہے کہ معاشی غیر یقینی صورتحال میں اضافے کے ساتھ ، بہت سے امریکی علاقوں کی معیشت میں گراوٹ آئی ہے۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا کہ اس سے ایک روز قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کی تھی جس میں 2025 میں امریکی اقتصادی نمو کی پیش گوئی میں زیادہ کمی کی گئی تھی، جو جنوری کی پیش گوئی سے 0.9 فیصد پوائنٹس کم ہے اور ترقی یافتہ معیشتوں میں سب سے بڑی کمی ہے۔

امریکی تھنک ٹینک پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس کے ڈائریکٹر ایڈم پوسن کا خیال ہے کہ امریکی حکومت کی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے امریکی معیشت میں کساد بازاری کا امکان 65 فیصد تک ہے۔حال ہی میں امریکہ کے کئی علاقوں میں لوگ حکومت کے محصولات اور دیگر پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بہت سے امریکی انٹرنیٹ صارفین اپنے بل میں”ٹیرف سرچارج” پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں. امریکہ کے سابق وزیر خزانہ سمرز نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ میں عائد کیے جانے والے محصولات سے 20 لاکھ افراد اپنے روزگار سے محروم ہو سکتے ہیں اور فی گھرانہ پانچ ہزار ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف مشی گن کی جانب سے جاری کردہ ایک سروے رپورٹ کے مطابق، اپریل تک امریکی کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس مسلسل چار ماہ تک گرتا رہا جو جون 2022 کے بعد سے کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔امریکی کمپنیوں کو بھی مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس میں بڑھتی ہوئی لاگت اور کم منافع جیسے عوامل شامل ہیں، اور یہ صورت حال چھوٹے کاروباری اداروں کے لئے زیادہ نقصان دہ ہے . امریکہ میں بہت سے چھوٹے کاروباری مالکان کا کہنا ہے کہ انہیں ملازمین کو فارغ کرنا پڑا ، اور وہ اس ٹیرف پالیسی کی وجہ سے دیوالیہ ہونے کے بارے میں اور بھی زیادہ فکرمند ہیں ۔

سی این این نے حال ہی میں ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تجارتی جنگ نے سرمایہ کاروں کو امریکہ سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے۔ بینک آف امریکہ کے تازہ ترین گلوبل فنڈ منیجر سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 2001 میں اعداد و شمار شروع ہونے کے بعد سے امریکی شیئر مارکیٹ میں اپنے حصص کو کم کرنے میں دلچسپی رکھنے والے عالمی سرمایہ کاروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔امریکہ کو اعداد و شمار کی ان سیریز سے اپنے بحران کا مطالعہ کرنا چاہئے ، سبق سیکھنا چاہئے ، اور اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مساوی مذاکرات کے ذریعے تجارتی خدشات کو حل کرنا چاہئے۔ اندھا دھند دھمکیاں اور بلیک میلنگ امریکہ کو صرف نقصان ہی پہنچائے گی اور نام نہاد “امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں” کو ایک وہم بنا دے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر”مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا،“ سینیٹ میں بھارت کیخلاف قرارداد منظور چین اور کینیا کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، اہلیہ چینی صدر چین کے ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی آبنائے تائیوان سے امریکی جنگی جہاز کے گزرنے پر مکمل نگرانی چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت چین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر چین کا  مارکیٹ تک رسائی کے لیے منفی فہرست کے نئے ورژن کا اجراء پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف جنگ کی بدولت امریکہ کے معاشی نقصانات کا آغاز ، چینی میڈیا
  • مودی سرکار کی پالیسیاں مقبوضہ وادی میں اقتصادی بحران کا سبب بن گئیں
  • پاکستان کی معیشت مستحکم ہورہی ہے،ورلڈبینک
  • فیصل بینک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کیلئے مستحکم مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا
  • فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو  سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ٹرمپ
  • چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے، چینی صدر
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے ، تحریک انصاف شامل ہو: فیصل واوڈا
  • بیجنگ میں خصوصی پروگرام “شی جن پھنگ کی اقتصادی سوچ  کا مطالعہ ” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد 
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف