گلین میکسویل کیساتھ شادی نہ کرنے سے متعلق سوال؛ پریتی زنٹا بھڑک اٹھیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں پنجاب کنگز کی مشترکہ اونر و اداکارہ پریتی زنٹا آسٹریلوی کرکٹر گلین میکسویل کیساتھ شادی نہ کرنے سے متعلق سوال پر بھڑک اٹھیں۔
گزشتہ روز آئی پی ایل کی معروف فرنچائز پنجاب کنگز کی مشترکہ مالک پریتی زنٹا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بات چیت کا سیشن رکھا جس میں ایک صارف نے اِن سے آسٹریلیا کے جارح مزاج کرکٹر گلین میکسویل سے شادی کا سوال کیا؟ جس پر اداکارہ ناراض ہوگئیں۔
صارف نے لکھا کہ میڈم میکسویل کی آپ سے شادی نہیں ہوئی، اس لیے وہ آپ کی ٹیم کی طرف سے اچھا نہیں کھیلتا تھا؟۔
مزید پڑھیں: پریتی زنٹا اپنی ہی فرنچائز کے شریک مالک کیخلاف عدالت پہنچ گئیں
جس پر فرنچائز کی شریک مالک نے جواب دیا کہ "کیا آپ یہ سوال تمام ٹیموں کے مرد ٹیم مالکان سے پوچھیں گے، یا یہ امتیازی سلوک صرف خواتین کے ساتھ ہے؟ میں کبھی نہیں جان پاتی کہ خواتین کیلئے کارپوریٹ سیٹ اَپ میں کام کرنا کتنا مشکل ہے اگر میں کرکٹ میں کام نہیں کرتی تو"۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل میں چیئرلیڈر، ڈی جیز کو نہ بلایا جائے، مگر کیوں؟
انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ آپ نے یہ سوال مزاحیہ انداز میں پوچھا ہے لیکن یہاں موجود لوگ سمجھ رہے ہیں کہ سوال کا مقصد کیا تھا، میں نے گزشتہ 18 سالوں سے بہت محنت کرکے یہاں تک قدم جمائے ہیں، لہذا براہ کرم مجھے وہ عزت دیں جس کی میں حقدار ہوں اور صنفی قیاس آرائیوں سے رک جائیں"۔
مزید پڑھیں: پریتی زنٹا کے پشتو سیکھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
واضح رہے کہ پریتی زنٹا کی پنجاب کنگز آئی پی ایل پوائنٹس ٹیبل پر 11 میچوں میں 7 فتوحات اور 3 شکستوں کیساتھ 15 پوائنٹس کے ہمراہ تیسری پوزیشن پر موجود ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پریتی زنٹا پی ایل
پڑھیں:
بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کیساتھ ملکر سہ فریقی اتحاد بنانے کی خبروں کی تردید کردی
بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کے ہمراہ مل کر کر سہ فریقی اتحاد کے قیام کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ تینوں ممالک کے وفود کی چین میں حالیہ ملاقات کوئی سیاسی اقدام نہیں بلکہ ایک رابطے اور تجارت سے متعلق سرگرمی تھی۔
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین نے جمعرات کو وزارت خارجہ میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی اتحاد تشکیل نہیں دے رہے ہیں، یہ چین کی طرف سے شروع کیا گیا تھا اور یہ مکمل طور پر سرکاری سطح پر تھا، سیاسی نہیں۔ یہ ایک عملی بات چیت تھی جس کا مقصد رابطہ کاری میں بہتری اور تجارت کو فروغ دینا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: چین، بنگلہ دیش اور پاکستان کے سہ فریقی اجلاس کا آغاز، تعاون کے نئے دور کی بنیاد
واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس اور چین اور پاکستان سے جاری سرکاری بیانات میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کا ذکر کیا گیا تھا تاکہ سہ فریقی تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے، مگر بنگلہ دیش ایسے کسی گروپ کے قیام کی تردید کی ہے۔
خارجہ امور کے مشیر نے کہا کہ ہمیں کسی بات سے انکار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جو ہم نے اپنے بیان میں کہا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ کوئی منظم یا رسمی فریم ورک پر بات چیت نہیں ہوئی تھی۔ ہر ملک نے اپنے تناظر سے بات چیت کو دیکھا۔ اگر مستقبل میں کوئی زیادہ منظم شکل اختیار کرتی ہے، تو ہم آپ کو مناسب وقت پر آگاہ کریں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 19 جون کو کنمنگ، چین میں ایک سہ فریقی ملاقات ہوئی، جس میں بنگلہ دیش، چین اور پاکستان کے خارجہ سیکرٹریز ایک نمائش کے دوران ملے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیشی وزارت خارجہ میں اہم تبدیلی، اسد عالم سیام نئے سیکریٹری خارجہ مقرر
انہوں نے زور دیا کہ یہ سہ فریقی روابط کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں اور بنگلہ دیش دیگر ممالک کے ساتھ بھی اسی طرح کے تعاون کے لیے تیار ہے، اگر بھارت، نیپال، اور بنگلہ دیش مل کر رابطہ کاری کے بارے میں بات کرنا چاہیں، تو میں تیار ہوں۔ اس ملاقات نے توجہ اس میں شامل ممالک یعنی چین اور پاکستان کی وجہ سے حاصل کی۔
بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ چین میں ہونےوالی اس ملاقات کی بنیاد پر زیادہ قیاس آرائیاں نہ کریں، یہ معمول کی بات چیت تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں