محب مرزا اور صنم سعید کے ہاں بیٹے کی پیدائش، کیا نام رکھا؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کے اداکار محب مرزا اور اداکارہ صنم سعید کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔ جس کا اعلان انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر کیا۔
انہوں نے مداحوں کو اپنے بیٹے کی آمد کی خوشخبری ایک ماہ بعد دی اور اپنے مشترکہ پیغام میں خوشی اور تشکر کا اظہار کرتے ہوئے بیٹے کے نام کا بھی اعلان کیا۔
پوسٹ میں بتایا گیا کہ ان کے بیٹے کا نام “ولی حسن مرزا” رکھا گیا ہے، جس کی پیدائش 18 مئی 2025 کو ہوئی۔ دونوں فنکاروں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ وہ اپنے بیٹے کے استقبال پر بے حد خوش اور شکر گزار ہیں، اور مداحوں سے دعا کی درخواست بھی کی۔
View this post on InstagramA post shared by Sanam Saeed Mirza (@sanammody)
بیٹے کی پیدائش کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر مبارکباد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ساتھی فنکاروں اور سوشل میڈیا صارفین نے صنم اور محب کو ننھے مہمان کی آمد پر مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آیت اللہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت بنائی جائے گی،رضا پہلوی
واشنگٹن: سابق ایرانی ولی عہد رضا پہلوی نے ایران میں رجیم کی تبدیلی کے بعد کا منصوبہ بیان کردیا۔
رضا پہلوی کا کہنا ہے کہ ایران فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کنٹرول کھو دیا ، موجودہ حکومتی نظام کا خاتمہ قریب ہے۔
ایران کے سابق بادشاہ محمد رضا پہلوی کے بیٹے رضا پہلوی نے اپنے بیان میں کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت بنائی جائے گی۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں رضا پہلوی نے کہا کہ ایرانی عوام اسلامی جمہوریہ ایران کے سقوط کے بعد کے دور کے بارے میں فکرمند نہ ہوں، ہمارے پاس ایران کے مستقبل کے لیے منصوبہ موجود ہے۔
ہم نے ابتدائی 100 دن کی عبوری حکومت اور اس کے بعد کی قومی جمہوری حکومت کے لیے تیاری کی ہوئی ہے۔
انہوں نے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سے کہاکہ وہ ایک ایسی حکومت کے لیے عوام کی مخالفت میں کھڑے نہ ہوں جس کا اختتام قریب ہے۔
خیال رہے کہ ایران اسرائیل تنازع کے دوران ایران کے سابق ولی عہد کی سرگرمیاں اچانک سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں رضا پہلوی مقبوضہ بیت المقدس کے دورے پر نظر آئے ہیں جہاں وہ یہودیوں کے مقدس مقام دیوار گریہ پر بھی پہنچے۔