Nawaiwaqt:
2025-11-14@13:54:31 GMT

سرکاری اسکیم کے تحت حج کے خواہشمندوں کیلیے اہم اعلان

اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT

سرکاری اسکیم کے تحت حج کے خواہشمندوں کیلیے اہم اعلان

اسلام آباد:حکومت کی جانب سے سرکاری اسکیم کے تحت حج کے خواہش مندوں کے لیے اہم اعلان کردیا گیا.ترجمان وزارت مذہبی امور کے اعلان کے مطابق حج واجبات کی دوسری قسط جمع کرانے کا کل آخری دن ہے۔ اس سلسلے میں 15 نومبر بروز ہفتہ نامزد بینک حج واجبات کی وصولی کے لیے کھلے رہیں گے۔وزارت مذہبی امور نے اپنے اعلان میں تاکید کی ہے کہ سرکاری عازمین کرام حج واجبات کی دوسری قسط کل تک لازمی جمع کروائیں اور درخواست گزار منسوخی سے بچنے کے لیے واجبات جمع کروا کر کمپیوٹرائزڈ بینک رسید ضرور حاصل کریں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ، جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز ٹیکس امور کے کیسز تک محدود

اسلام آباد(ویب ڈیسک) گزشتہ کئی ہفتوں سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس بابر ستار صرف ٹیکس امور سے جڑے کیسز کی سماعت کر رہے ہیں اور انہیں کوئی آئینی کیس سماعت کیلئے نہیں دیا جا رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال اگست میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دیا تھا جو خصوصی طور پر ٹیکس سے جڑے کیسز کی سماعت کیلئے تھا اور اس کیلئے ’’کمرشل لٹیگیشن کوریڈور‘‘ کی کیٹگری بنائی گئی تھی، یہ نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کے فیصلے کے عین مطابق تھا۔ 13؍ اگست 2025ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے باضابطہ نوٹیفکیشن کے مطابق، بینچ میں جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان شامل تھے۔ اِن دونوں ججوں کو ریونیو قوانین کے تحت دائر کردہ ریفرنسز کی سماعت کرنے اور کیسز نمٹانے کی ذمہ داری دی گئی تھی، ان کیسز میں انکم ٹیکس آرڈیننس، سیلز ٹیکس ایکٹ، فیڈرل ایکسائز ایکٹ اور کسٹمز ایکٹ کے کیسز بھی شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ انتظام نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے 11؍ جولائی 2025ء کو ہوئے 35ویں اجلاس کے فیصلے کے تحت اور اسلام آباد ہائی کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر رولز 2025ء (والیوم پنجم) کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔ بینچ کو فوری طور پر فعال ہونے اور تا حکم ثانی برقرار رہنے کی ہدایت کی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ذرائع کے مطابق اس نوٹیفکیشن کے بعد جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کو گزشتہ کئی ہفتوں سے صرف ٹیکس اور کمرشل نوعیت کے مقدمات کی سماعت تک محدود کر دیا گیا ہے۔ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ہدایت کے نفاذ کے بعد سے انہیں آئینی یا عمومی دائرہ اختیار سے متعلق کوئی کیس نہیں دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، اس خصوصی ’’کمرشل لٹیگیشن کوریڈور‘‘ کی تشکیل عدالتی اصلاحات کے ایک وسیع منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد کمرشل تنازعات کے فوری فیصلے اور پاکستان کی عالمی کاروباری آسانی (Ease of Doing Business) درجہ بندی میں بہتری لانا ہے۔
انصار عباسی

متعلقہ مضامین

  • سرکاری اسکیم کے تحت حج کے خواہشمندوں کیلئے اہم اعلان
  • سرکاری اسکیم کے تحت حج  کے خواہشمندوں کیلیے اہم اعلان؛ کل آخری دن
  • سرکاری عازمین حج 2026 متوجہ ہوں، حج واجبات کی دوسری قسط جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 نومبر ہے
  • نیول چیف کا دورہ بنگلہ دیش، عسکری قیادت سے ملاقاتیں، پیشہ ورانہ امور پر گفتگو 
  • متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر انتظام بابا گورو نانک دیو جی کے556ویں جنم دن کی تقریبا ت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز ٹیکس امور کے کیسز تک محدود
  • پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ملکی مفاد میں فیصلے کیے، اداروں کو مضبوط کیا: گورنر پنجاب
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ ہیں، حمایت جاری رہے گی: چین کا اعلان
  • گلگت بلتستان کے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کا معاملہ، اسلام آباد میں کل اہم اجلاس ہو گا