انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
کراچی:
کامیاب سفارتی رابطوں کے نتیجے میں پاک امریکا تعلقات نئے دور میں داخل ہونے، امریکا کی توانائی، کان کنی، معدنیات، آئی ٹی اور کرپٹو سمیت مختلف شعبوں میں وسیع پیمانے پر متوقع سرمایہ کاری، کینیڈا کی ریکوڈک اور ترکمانستان کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی جیسے حوصلہ افزا فنڈامینٹلز کے باعث منگل کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی روپیہ مستحکم رہا۔
امریکا کی ٹیرف پالیسی کے بعد خطے میں سب سے کم ٹیرف سے پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں ممکنہ نمایاں اضافے کی توقعات، سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد میں ممکنہ اضافے کی خبروں کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 20پیسے کی کمی سے 282روپے 25پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی وبیرونی ادائیگیوں کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 04پیسے کی کمی سے 282روپے 41پیسے کی سطح پر بند ہوئی ۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں منگل کو دوسرے دن بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 284روپے 90پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
گیلپ سروے میں پاکستان کے کاروباری اداروں کا ملک کے معاشی سمت پر اعتماد 4سال کی بلند سطح پر پہنچنے اور حکومت کی تسلسل پر مبنی معاشی پالیسیوں پر اعتماد جیسے عوامل بھی زرمبادلہ کی مارکیٹوں پر اثرانداز رہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں ڈالر کی
پڑھیں:
اسٹاک مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ: انڈیکس کی نئی بلند سطح پرکاروبار کا اختتام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت دن رہا۔ 100 انڈیکس 291 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 58 ہزار 236 پربند ہوا ہے جو انڈیکس کی تاحال بلند ترین اختتامی سطح ہے۔ شیئرز بازار میں آج ایک ارب 78 کروڑ حصص کے سودے ہوئے جن کی مالیت 54 ارب 52 کروڑ روپے سے زائد رہی۔
کاروباری روز کے آغاز پر مارکیٹ نے مثبت انداز میں پیش رفت کی اور ابتدائی گھنٹوں میں کے ایس ای 100 انڈیکس 1000 سے زائد پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر 159,046.60 پوائنٹس کی بلند ترین سطح تک جا پہنچا جو مارکیٹ کی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح ہے .تاہم کچھ دیر کے لیے فروخت کے دباؤ کے باعث مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا اور انڈیکس کچھ نیچے آیا مگر دن کے اختتام پر پھر بھی مثبت زون میں بند ہوا۔
پورے دن کے دوران مارکیٹ میں 1 ارب 2 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا جن کی مالیت تقریباً 37.51 ارب روپے رہی جو کہ گزشتہ کاروباری دن کی 58.72 ارب روپے مالیت کے مقابلے میں کچھ کم تھی۔کاروبار کے دوران 483 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا، جن میں سے 194 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 252 کے شیئرز میں کمی، جبکہ 37 کمپنیوں کے نرخ مستحکم رہے۔
سرمایہ کاروں کی دلچسپی نمایاں طور پر بینکاری، سیمنٹ، کھاد، تیل و گیس کی تلاش، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، پاور سیکٹر اور ریفائنری کے شعبوں میں دیکھی گئی۔ انڈیکس میں نمایاں کردار ادا کرنے والے بڑے اسٹاکس میں این آر ایل، حبکو، ایماری، او جی ڈی سی، پی او ایل، پی پی ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، ایچ بی ایل، ایم سی بی، میزان بینک، نیشنل بینک اور یو بی ایل شامل تھے۔