عطاء اللّٰہ تارڑ —فائل فوٹو 

وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے بھرپور جواب کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ رک گیا ہے، افغان طالبان اپنی پوسٹیں چھوڑ کر بھاگ گئے۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے افغان جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے، 200 سے زائد افغان طالبان ہلاک ہوئے ہیں۔

پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 200 سے زائد طالبان و وابستہ دہشتگرد ہلاک، 30 پوسٹوں پر قبضہ کیا گیا: آئی ایس پی آر

افغان طالبان اور بھارت کی سرپرستی میں فتنہ الخوارج نے حملہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب کیا،

عطاء تارڑ نے کہا کہ طالبان کے وزیرِ خارجہ بھارت میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف بیان دیتے ہیں، اسی رات پاکستان پر دہشت گردوں سے مل کر افغان طالبان حملہ کرتے ہیں،  افغانستان کی سر زمین ہمارے خلاف استعمال ہوتی رہی، کئی بار ہم ان کو بتا چکے ہیں، ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں کہ تانے بانے وہاں سے ملتے ہیں۔

 وفاقی وزیر عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ افغانستان کے عوام اب طالبان حکومت کے پیچھے نہیں کھڑے، اب اگر انہوں نے پھر ایسا کوئی کام کیا تو بھرپور جواب ملے گا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لیے کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2014ء میں آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا، بانیٔ پی ٹی آئی نے دہشت گردوں کو واپس لا کر بسایا، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لیے بھی کوئی گنجائش نہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: افغان طالبان نے کہا کہ پاک فوج

پڑھیں:

پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹر پر ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے اور دہشت گردی کی اس کارروائی سے متعلق نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
سی ٹی ڈی کے مطابق تحقیقات میں ہلاک دہشت گردوں کے جسمانی اعضا حاصل کر لیے گئے ہیں اور انہیں ڈی این اے ٹیسٹنگ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ تینوں حملہ آور ایک ہی موٹر سائیکل پر آئے تھے۔ کوہاٹ روڈ اور سول کوارٹر کے راستے سے گزرتے ہوئے یہ حملہ آور جائے وقوعہ پر پہنچے اور ایف سی ہیڈکوارٹر سے کچھ فاصلے پر اپنی موٹر سائیکل کھڑی کی۔
سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں کے پاس کلاشنکوف اور 8 سے زائد دستی بم بھی موجود تھے۔ پولیس نے حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی قبضے میں لے لی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشت گردوں کی اس کارروائی میں تین اہلکار شہید اور 11 زخمی ہوئے، جبکہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں حملہ آور ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ تحقیقات حملے کے پس منظر اور دہشت گردوں کے ممکنہ نیٹ ورک کو سمجھنے میں مدد فراہم کریں گی۔

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد، میثاق جمہوریت کی دعوت دی، عطاء تارڑ
  • وائٹ ہاوس پر فائرنگ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی
  • ہمیں افغان طالبان سے اچھائی کی کوئی اُمید نہیں، خواجہ آصف
  • ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ ـدہشت گرد افغان تھے، آئی جی پختونخوا
  • دہشت گردوں کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی
  • ہمیں افغان طالبان سے اب کوئی امید نہیں، خواجہ آصف
  • ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، دہشتگرد افغان تھے، آئی جی خیبر پختونخوا
  • ایف سی ہیڈکوارٹر حملہ، تحقیقات میں کافی پیش رفت ہوچکی، آئی جی
  • پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت
  • افغان باشندوں کا پتھراؤ، اہلکار پولیس موبائل چھوڑ کر فرار