لاہور سے دن دہاڑے اغوا کی جانے والی خاتون اور بچے باحفاظت بازیاب، گرفتار ملزم کون ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
لاہور:
لاہور کے علاقے ڈیفنس اے سے خاتون اور تین بچوں کو اغوا کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کر کے خاتون اور بچوں کو باحفاظت بازیاب کروالیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیفنس اے، میں خاتون کو اغواء کے معاملے پر پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ضلع وہاڑی کی تحصیل لڈن سے ملزم کو گرفتار کر کے خاتون اور تین بچوں کو بازیاب کروالیا۔
پولیس کے مطابق ملزم کی شناخت ایوب کے نام سے ہوئی جو خاتون کا شوہر اور بچوں کا باپ ہے اور اُس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دن دہاڑے کاتون کو اغوا کیا تھا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعہ کا نوٹس لے کر اسپیشل ٹیم تشکیل دی تھی، جس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کا سراغ لگایا اور ریکی کر کے انہیں گرفتار کیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ مغویہ کو بچوں سمیت بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا، وقوعہ میں استعمال ہونے والی مہران گاڑی نمبری 6613 بھی برآمد کر لی گئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی ایس پی کینٹ، ایس ایچ او سمیت پوری ٹیم کو شاباش دی اور کہا کہ خواتین اور بچے ہماری ریڈ لائن، کسی بھی قسم کی ذیادتی ہرگز برداشتت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کو ہاتھ لینے والے کسی بھی رعائت کے مستحق نہیں ہیں۔ ابھی تک اغوا کی وجہ سامنے نہیں آسکی تاہم امکان ہے کہ خاتون شوہر کے ساتھ نہیں رہ رہی تھی جس پر اُس نے یہ قدم اٹھایا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خاتون اور
پڑھیں:
افغان سرزمین سے کی جانے والی دہشتگردی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، فیلڈ مارشل
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران قبائلی عوام کی ثابت قدمی اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ غیر مشروط تعاون کو سراہا۔ اسلا ٹائمز۔ پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے لیکن پاکستان کے خلاف افغان سرزمین سے کی جانے والی دہشت گردی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار آرمی چیف نے پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب کے دوران کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آج پشاور کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران آرمی چیف نے پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات کی۔ بعد ازاں انہیں ہیڈکوارٹرز الیون کور میں سیکیورٹی صورتحال، آپریشنل تیاریوں اور پاک افغان سرحد پر امن و استحکام کے لیے جاری انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران قبائلی عوام کی ثابت قدمی اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ غیر مشروط تعاون کو سراہا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا کے عوام کی قربانیوں اور عزم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ قبائلی عمائدین نے بھی دہشت گردی اور افغان طالبان کے خلاف مسلح افواج کے شانہ بشانہ رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان افغانستان سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے تاہم افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کے تسلسل کے باوجود پاکستان نے گزشتہ چند سالوں میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور افغانستان کے ساتھ متعدد مواقع پر سفارتی اور اقتصادی تعاون بڑھایا ہے، جس کا مقصد پاک افغان دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے افغان طالبان حکومت ان گروہوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی ہے۔ آرمی چیف نے یقین دلایا کہ پاکستان، بالخصوص خیبر پختونخوا کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کیا جائے گا۔ قبائلی عمائدین نے آرمی چیف کے دو ٹوک مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ امن و استحکام کے لیے متحد ہیں اور فتنہ الخوارج کی گمراہ کن سوچ کو خیبر پختونخوا کے قبائل میں کوئی پذیرائی حاصل نہیں۔ قبل ازیں پشاور آمد پر آرمی چیف سید عاصم منیر کا استقبال کمانڈر پشاور کور نے کیا۔