اجلاس میں کہا گیا کہ لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025ء کی شق نمبر (x) "گورنمنٹ لینڈ" کی تعریف کے مطابق اب تک کی جانے والی تمام الاٹمنٹس اور غیر قانونی قبضے کو نہ صرف قانونی شکل دی گئی بلکہ الاٹ شدہ اراضی کو بھی مخفی رکھا گیا ہے، جس کیوجہ سے اس ایکٹ کی اصل روح مجروح ہوچکی ہے اور گلگت بلتستان کے عوام ہزاروں کنال زمین سے محروم ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان سب ڈویژن گمبہ سکردو کا ایک اہم مشترکہ مشاورتی اجلاس سید احمد شاہ الحسینی امام جامعہ و الجماعت گمبہ سکردو کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں سب ڈویژن گمبہ سکردو کے علماء کرام و عمائدین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس میں لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025ء کا بغور جائزہ لیا گیا۔ وکلاء نے اجلاس کو بل کے حوالے سے تمام نکات پر سیر حاصل گفتگو کے بعد مندرجہ ذیل اعلامیہ جاری کیا:
 انجمن امامیہ سب ڈویژن گمبہ سکردو لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025ء کے حوالے سے روز اول سے ہی یہ موقف رکھتی ہے کہ گلگت بلتستان کی زمینیں، قدرتی وسائل، پہاڑ کی چوٹی سے دریا کے کنارے تک عوام کی ملکیت ہیں اور ہر موضع میں تمام شرعی و رواجِی قوانین واجب الارض نافذ العمل ہیں۔

لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025ء کی شق نمبر (x) "گورنمنٹ لینڈ" کی تعریف کے مطابق اب تک کی جانے والی تمام الاٹمنٹس اور غیر قانونی قبضے کو نہ صرف قانونی شکل دی گئی بلکہ الاٹ شدہ اراضی کو بھی مخفی رکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے اس ایکٹ کی اصل روح مجروح ہوچکی ہے اور گلگت بلتستان کے عوام ہزاروں کنال زمین سے محروم ہوچکے ہیں۔ اس بل کی شق نمبر 4، 7، 12 کے تحت ڈی سی/کلکٹر کو لامتناہی اختیارات دیئے گئے ہیں، جو کہ بیوروکریسی کو وائسرائے بنانے کے مترادف ہے۔

علاوہ ازیں، عجلت میں پیش کیے جانے والے اس لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025ء میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، جو کہ قابلِ تشویش ہے۔
تمام شقوں کے مطالعے سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ عوامی نمائندوں کے مقابلے میں بیوروکریسی کو طاقتور بنا دیا گیا ہے۔
باب (x) شق نمبر 17 کے تحت انتظامی افسران کے فیصلوں کے خلاف مجاز عدالتوں کے دروازے بھی بند کر دیئے گئے ہیں اور عوامی نمائندوں کا کردار علامتی بن گیا ہے۔
اس ایکٹ کے سیکشن 9 میں ویلیج ویریفکیشن کمیٹی کا کردار بھی نمائشی ہے۔
اس ایکٹ کے تحت دی جانے والی سند ملکیت میں مخفی شرائط و ضوابط اس پورے ایکٹ کو مشکوک بنا دیتے ہیں۔

اس کے علاوہ بہت ساری شقیں عوامی مفادات سے متصادم ہیں۔
یہ اجلاس متفقہ طور پر لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025ء پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کرتا ہے۔
10۔ لہذا، گورنر گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ عوامی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس بل پر دستخط کرنے کی بجائے اسے گلگت بلتستان اسمبلی واپس بھیجا جائے، تاکہ اس ایکٹ میں موجود عوامی مفادات سے متصادم شقوں میں ترمیم کی جا سکے اور عوامی مفادات کا تحفظ ممکن ہوسکے۔ بصورت دیگر، لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025ء کے خلاف شدید عوامی تحریک کا آغاز ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان عوامی مفادات اس ایکٹ گیا ہے

پڑھیں:

گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے ایوان صدر میں اہم اجلاس طلب

پپیلزپارٹی کے صوبائی قائدین سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی پیداوار کے بڑے وسائل موجود ہیں، گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی کی پیداوار کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے جس نے نہ صرف علاقے میں تعمیر و ترقی ہوگی بلکہ نوجوان کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ کی قیادت میں پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی قائدین، سابقہ و متوقع ٹکٹ ہولڈرز، ڈویژنل، صوبائی اور ضلعی تنظیموں کے صدور کی گلگت میں اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان کے اہم مسائل کے حل کے لئے ایوانِ صدر میں اہم اجلاس طلب کر لیا۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی پیداوار کے بڑے وسائل موجود ہیں، گلگت بلتستان میں سیاحت اور بجلی کی پیداوار کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے جس نے نہ صرف علاقے میں تعمیر و ترقی ہوگی بلکہ نوجوان کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم ہونگے۔ گلگت بلتستان کے لئے خصوصی ائر لائن ہونی چاہئے تاکہ سیاحت کو فروغ اور یہاں کے عوام کو سفری سہولیات میسر آسکیں۔ انہوں نے اس حوالے سے عملی اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لئے پر عزم ہے جس کے لئے بتدریج عملی اقدامات کئے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے گلگت بلتستان کے لئے اس وقت انقلابی اقدامات کئے جب اس علاقے میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں تھیں۔ پھر 2009ء میں پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کو شناخت دی اور نیم آئینی اختیارات تفویض کئے جس کے نتیجے میں آج گلگت بلتستان کے عوام اپنے نمائندوں کا انتخاب اپنی مرضی سے کرتے ہیں اور اپنے مسائل کے حل کے لئے اسمبلی میں قانون سازی کرتے ہیں۔ صدرِ مملکت نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان سے غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے گی۔ یہ علاقہ معدنی اور قدرتی وسائل سے مالامال ہے تعمیر و ترقی و خوشحالی گلگت بلتستان کے عوام کا بنیادی حق ہے یہاں کے عوام کو یہ حق دیا جائے گا۔ گلگت بلتستان کے غیور عوام نے خود آزادی حاصل کی ہے اور یہ پاکستان کے وفادار لوگ ہیں۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد بھی پیش کی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں: امیر مقام
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • ترکیہ میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلاکا مطالبہ کرےگا
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے ایوان صدر میں اہم اجلاس طلب
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • گلگت، وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت گلگت بلتستان انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ کا پہلا باضابطہ اجلاس