ڈاکٹر جتنا کام کریگا اتنی تنخوا ملے گی، وزیر صحت بخت کاکڑ
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ ہسپتالوں میں اے آئی کیمرے نصب کئے ہیں، ڈاکٹر جتنے دن ڈیوٹی کریگا اسے اتنے ہی دن کی تنخواہ ملے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ ماضی میں محکمہ صحت میں جو کام ہونے چاہئے تھے وہ نہیں ہوئے، لیکن اب جو ڈاکٹر جتنا کام کرے گا اسے اتنی ہی تنخواہ ملے گی۔ اب محکمہ صحت کے کسی ملازم کو بھی گھر بیٹھ کر تنخواہ کا مزہ نہیں لینے دیں گے۔ یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں ادوایات کی سپلائی کے حوالے سے چین بنانے کی ضرورت تھی۔ صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی ذاتی دلچسپی کی بدولت ہسپتالوں میں جدید مشینریز موجود ہیں۔ سول ہسپتال کوئٹہ اور شیخ زید ہسپتال میں ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کی مشینیں موجود ہیں۔ کسی مریض کو پرائیویٹ ہسپتال جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ ہسپتالوں میں اے آئی کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں۔ ڈاکٹر جتنے دن ڈیوٹی کرے گا اسے اتنے ہی دن کی تنخواہ ملے گی۔ گھر بیٹھ کر کسی کو تنخواہوں کا مزہ نہیں لینے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رات میں چیزیں بہتر نہیں ہو سکتیں۔ پارٹی قیادت اور عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ 14 اگست کو صوبے کے 164 غیر فعال بی ایچ یوز کا افتتاح ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بخت محمد کاکڑ نے کہا ہسپتالوں میں نے کہا کہ ملے گی
پڑھیں:
وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ اور گہرے تعلقات موجود ہیں۔انہوں نے دونوں ممالک کے مابین سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے باہمی تعاون اور ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر بھی گفتگو کی گئی۔(جاری ہے)
ملاقات میں صحت کے شعبے میں تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان میں ہیلتھ ٹورازم کو فروغ دینے، مقامی سطح پر ویکسین کی تیاری کے اقدامات پر زور دیا گیا۔دونوں فریقین نے صحت کے نظام کو مزید مؤثر اور جدید بنانے ٹیکنالوجی آف ٹرانسفر پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک صحت کے شعبے ایک دوسرے کے تجربات بھر پور استفادہ کر سکتے ہیں۔وزیر صحت نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان وڑن کے مطابق صحت کے شعبے میں جامع اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ترکیہ کے سفیر نے بھی پاکستان میں صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات کو سراہا۔