برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) پاکستانی پارلیمانی مشن کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسرائیل کے ایران پر بلااشتعال حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے کے امن و استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہو گیا ہے،تمام ذمہ دار اقوام اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پی پی پی میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان کے مطابق چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی عوام سے اس مشکل کی گھڑی میں دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا اور خطے کے امن و استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہو گیا ہے، ہم تمام ذمہ دار اقوام اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ذمہ دار اقوام اور اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کے لیے مل کر کردار ادا کریں، عالمی برادری کے مثبت کردار سے جارحیت اور تصادم کے بجائے دنیا میں امن اور سلامتی کو فروغ حاصل ہوگا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بلاول بھٹو زرداری

پڑھیں:

غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-19
عمان/برلن( مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ‘غزہ پلان’ کے تحت جنگ بندی کے بعد علاقے میں عالمی استحکام فورس کی تعیناتی کی تجاویز پراردن اور جرمنی، نے واضح کیا ہے کہ اس فورس کی کامیابی اور قانونی حیثیت کے لیے اسے لازماً اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا چاہیے۔ عالمی میڈیا کے مطابق، امریکا کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت زیادہ تر عرب اور مسلمان ممالک پر مشتمل ایک اتحاد فلسطینی علاقے میں فورس تعینات کرنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی استحکام فورس غزہ میں منتخب فلسطینی پولیس کو تربیت دینے اور ان کی معاونت کرنے کی ذمہ دار ہوگی، جسے مصر اور اردن کی حمایت حاصل ہوگی۔ اس فورس کا مقصد سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانا اور حماس کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے روکنا بھی ہوگا۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ “ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اس استحکام فورس کو مؤثر طریقے سے اپنا کام کرنا ہے تو اسے سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا ضروری ہے۔تاہم، اردن نے واضح کیا کہ وہ اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجے گا۔ الصفدی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے سے بہت قریب ہیں، اس لیے ہم غزہ میں فوج تعینات نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اس بین الاقوامی فورس کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب، جرمنی کے ویزرخارجہ یوان واڈیفول نے بھی فورس کے لیے اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی حمایت کی اور کہا کہ اسے بین الاقوامی قانون کی واضح بنیاد پر قائم ہونا چاہیے۔جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ان ممالک کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جو نہ صرف غزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں بلکہ خود فلسطینیوں کے لیے بھی اہم ہے جبکہ جرمنی بھی چاہے گا کہ اس مشن کے لیے واضح مینڈیٹ موجود ہو۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ منصوبہ ’اسرائیلی قبضے کی جگہ امریکی قیادت میں ایک نیا قبضہ قائم کرے گا، جو فلسطینی حقِ خودارادیت کے منافی ہے‘۔واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ نے اس خطے میں بین الاقوامی امن فورسز کئی دہائیوں سے تعینات کر رکھی ہیں، جن میں جنوبی لبنان میں فورس بھی شامل ہے، جو لبنانی فوج کے ساتھ مل کر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر 2024 کی جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ
  • پی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو
  • غزہ، صورتحال میں بہتری کے لیے مزید تعاون درکار ہے: اقوام متحدہ
  • بلاول بھٹو سے پیپلزپارٹی چترال کے وفدکی ملاقات، مسائل سے آگاہ کیا
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سےسابق وفاقی وزیر مہر ارشاد سیال کی ملاقات 
  • بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی چترال کے وفد کی ملاقات;عوام کے مسائل سے آگاہ کیا