سموگ تدارک مہم دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بھاری جرمانے
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
علی ساہی:صوبہ بھر میں سموگ کے تدارک کے لیے کارروائیاں جاری ہیں, ٹریفک پولیس نے ماحولیاتی آلودگی اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں۔
ڈی آئی جی ٹریفک محمد وقاص نذیر نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائیوں کا حکم دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق گزشتہ 13 روز میں ایسی گاڑیوں پر 3 کروڑ 92 لاکھ 88 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے، جبکہ رواں ماہ کے دوران مجموعی طور پر 11 کروڑ 26 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق 19 ہزار 600 سے زائد دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو چالان ٹکٹ جاری کیے گئے، 82 گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ اور 27 سے زائد گاڑیوں کے روٹ پرمٹ معطل کر دیے گئے۔
اسی طرح 22 گاڑیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی جبکہ 3 ہزار 200 سے زائد گاڑیاں دھواں چھوڑنے پر بند کی گئیں۔
سیمنٹ سستاہوگیا
مزید بتایا گیا کہ 1700 سے زائد ریت اور مٹی سے لدی آن کورڈ گاڑیوں پر بھی آلودگی پھیلانے پر بھاری جرمانے کیے گئے۔
ڈی آئی جی ٹریفک محمد وقاص نذیر نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر 2 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے اور قانون کی سختی سے عملدرآمد جاری ہے۔
انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ ناقص انجن آئل اور غیر معیاری فیول کے استعمال سے گریز کریں۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے ہدایت دی کہ پنجاب کو سموگ فری بنانے کے لیے تمام ٹریفک افسران متحرک ہوکر کام کریں، جبکہ حکومتی ہدایات پر سختی سے عملدرآمد کرایا جا رہا ہے۔
نادرا کی جانب سے شہریوں کیلئے نئی سہولت
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے بڑھانے کی منظوری، شہریوں کو آگاہی مہم شروع
حکومت پنجاب نے موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں چوتھی ترمیم کی منظوری دے کر لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانے بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس کے تحت مختلف خلاف ورزیوں پر ایف آئی آر درج کی جا سکے گی اور ڈرائیونگ لائسنس بھی معطل ہو سکتا ہے۔
سی ٹی او لاہور ڈاکٹر اظہر وحید کے مطابق نئی ترمیم کے بعد موٹر سائیکل کی خلاف ورزیوں پر 2 ہزار سے 3 ہزار روپے، تھری وہیلر گاڑیوں پر 2 ہزار سے 3 ہزار روپے، اور کم سے درمیانے سائز کی کار/جیپ پر 2 ہزار سے 5 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ 2 ہزار سی سی سے زیادہ گاڑیوں پر جرمانہ 5 ہزار سے 20 ہزار روپے تک ہوگا، جبکہ کمرشل گاڑیوں کے لیے یہ رقم 10 ہزار سے 20 ہزار روپے تک مقرر کی گئی ہے۔
سی ٹی او نے بتایا کہ ہر ٹریفک خلاف ورزی پر پوائنٹس کٹوتی ہوگی، اور اگر کسی ڈرائیور کے 20 پوائنٹس ایک سال میں کٹ جائیں تو لائسنس چھ ماہ کے لیے معطل ہو جائے گا۔ بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی چلانے یا ون وے خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج ہوگی، جس پر چھ ماہ تک قید یا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کم عمر ڈرائیورز کی مدد کرنے والے افراد، گاڑی کی ساخت میں غیر قانونی تبدیلیاں کرنے والے، بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی چلانے والے، اور سیاہ شیشوں والی گاڑی چلانے والے افراد کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی۔ تھری وہیل گاڑیوں میں ہیلمٹ پہننا لازمی ہوگا اور اگلی نشست پر بیٹھنے والے مسافروں کے لیے سیٹ بیلٹ کا استعمال ضروری ہوگا۔
سی ٹی او نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ نئے جرمانوں اور قوانین کے بارے میں آگاہ رہیں اور ٹریفک پولیس کے سوشل میڈیا چینلز سے معلومات حاصل کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوانین کی بالادستی اور سڑکوں پر نظم و ضبط کے لیے بعض اوقات سخت اقدامات ضروری ہوتے ہیں اور امید ہے کہ شہری ان کے نفاذ میں پولیس کا ساتھ دیں گے۔