لیویز اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنیکا ناکام تجربہ کیا گیا۔ اب ایک مرتبہ پھر وہی ناکام کوشش جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع قلات میں لیویز فورس کے اہلکاروں نے پولیس میں ضم ہونے کے خلاف احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان نے لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس کے بعد لیویز فورس بلوچستان کے متعدد اضلاع میں سراپا احتجاج ہیں۔ اس سلسلے میں لیویز فورس قلات کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس میں لیویز فورس قلات کے عہدیداروں سمیت دیگر اہلکاروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر لیویز فورس کے افسران اور جوانوں نے کہا کہ لیویز فورس ایک مثالی فورس ہے جو کہ 142 سال قدیم ہے۔ امن وامان کے قیام میں لیویز فورس بلوچستان کا کردار نمایاں ہے۔ وطن عزیز کے لئے لیویز جوانوں نے جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔ اس سے پہلے بھی لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا ناکام تجربہ کیا گیا۔ اب ایک مرتبہ پھر وہی ناکام کوشش جاری ہے۔ سرکاری ملازمین نے حکومت بلوچستان سے اپیل کی کہ عدالت عالیہ کے اسٹے آرڈر پر عملدرآمد یقینی بنائے اور انضمام سے متعلق جاری کردہ نوٹیفکیشن واپس لے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں لیویز فورس پولیس میں ضم

پڑھیں:

ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل پر بم دھماکے میں 3 اہلکار شہید، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مذمت

ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل کو نشانہ بنا کر کیا جانے والے بم دھماکے میں 3 اہلکاروں شہید ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دھماکا پنیالہ پولیس کی حدود میں اس وقت ہوا جب پولیس موبائل معمول کی گشت پر تھی۔ دھماکے میں اے ایس آئی گل عالم، کانسٹیبل رفیق اور ڈرائیور سخی جان شہید ہوگئے، جبکہ کانسٹیبل آزاد شاہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔

یہ بھی پڑھیے: بنوں میں سرکاری گاڑی پر حملہ، اسسٹنٹ کمشنر سمیت 4 افراد شہید، 3 زخمی

واقعے کے بعد علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ ڈی ایس پی پنیالہ اور ایس ایچ او موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی مذمت

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے شہید اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہدا نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کر کے قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مالم جبہ ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، ایک پولیس جوان شہید، 3 زخمی

سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ پولیس کے جوان کم وسائل کے باوجود فرنٹ لائن پر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہ کارروائی انتہائی بزدلانہ ہے، دشمن عناصر ایسے حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔

وزیر اعلیٰ کی جانب سے شہید اہلکاروں کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعا کی گئی، جبکہ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے اور انہیں ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بم دھماکا پولیس خیبرپختونخوا پولیس

متعلقہ مضامین

  • ٹک ٹاک ویڈیوز بنانا مہنگا پڑ گیا،  لاہور کے تین پولیس اہلکار برطرف
  • پولیس وردی میں ٹک ٹاک بنانے پر تین اہلکار نوکری سے برخاست
  • بلوچستان سے کراچی موبائل فون اسمگلنگ ناکام، 2 ملزمان گرفتار
  • بلوچستان میں محکمہ فشریز نے غیر قانونی ٹرالنگ کی کوشش ناکام بنا دی
  • ڈی آئی خان میں پولیس موبائل پر دہشت گردوں کا حملہ، 3 اہلکار شہید
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل پر بم دھماکے میں 3 اہلکار شہید، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مذمت
  • بنوں میں فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان اور پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید
  • شمالی وزیرستان کے اسسٹنٹ کمشنر شاہ ولی اللہ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
  • بلوچستان عوامی پارٹی کا پی بی 36 میں فوری انتخابات کا مطالبہ
  • بنوں میں گاڑی پر حملہ، اسسٹنٹ کمشنر شمالی وزیرستان شہید