پاکستان اور افغانستان کے درمیان تناؤ کی وجہ ٹی ٹی پی ہے، ملیحہ لودھی
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ افغان نمائندوں نے یقین دہانی کرائی کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی لائن بالکل کلیئر ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان تناؤ کی وجہ ٹی ٹی پی ہے۔ نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ افغان حکومت کو بار بار ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کا کہا گیا، افغان طالبان حکومت نے عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ افغان نمائندوں نے یقین دہانی کرائی کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہو گی۔ ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ میں نہیں سمجھتی کہ افغانستان اور بھارت کے تعلقات پاکستان کے لیے کوئی مسئلہ ہے، جغرافیہ تبدیل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ہے، بھارت نہیں، افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے پاکستان پر انحصار کرتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملیحہ لودھی نے کہا کہ کہ افغان کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا پہلا دور مکمل
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا پہلا دور مکمل WhatsAppFacebookTwitter 0 18 October, 2025 سب نیوز
دوحہ(سب نیوز)دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق فریقین نے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، جب کہ مذاکرات اتوار کو بھی جاری رہیں گے۔سرحدی کشیدگی کے بعد پاکستان اور افغان طالبان کے مابین مذاکرات کا پہلا دور قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہو ا۔پاکستان کی جانب سے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف اور قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر)عاصم ملک نے مذاکرات میں شرکت کی، جبکہ افغان وفد کی قیادت وزیرِ دفاع ملا محمد یعقوب اور انٹیلی جنس چیف ملا واثق نے کی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے افغانستان سے سرحد پار سے ہونے والے حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ٹی ٹی پی کے حملے نہ ہوئے تو پاکستان بھی کسی ردِعمل سے گریز کرے گا۔مذاکرات میں قطر کی جانب سے بھرپور سہولت کاری کی گئی، پاکستان نے افغان طالبان پر زور دیا کہ وہ ہمارے جائز سیکیورٹی خدشات دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔وفود کے درمیان بات چیت ایک نکاتی ایجنڈے پر ہو ئی، جس کا مقصد پاکستان پر خوارج کے حملے روکنا ہے۔ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق بات چیت کا محور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے اور امن و استحکام کے فروغ پر ہے۔ پاکستانی وفد نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ خوارج کے حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے اور اگر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔فریقین نے مذاکرات کے دوران 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کو مذاکرات کے دورانیے تک برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے کابل انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشتگرد گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق کارروائیاں کرے۔ترجمان نے قطر کی جانب سے جاری ثالثی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ مذاکرات خطے میں پائیدار امن و استحکام کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، وزیراعلی خیبرپختونخواسہیل آفریدی افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، وزیراعلی خیبرپختونخواسہیل آفریدی جج میڈیا پر بات نہیں کرسکتا، ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کی تفصیلات سامنے آ گئیں فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کیلئے درخواست دائر پنجاب،پرتشدد احتجاج میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 5600سے زائد ہوگئی احتجاج کیس میں علیمہ خان کو ضمانت منسوخی کیلئے نوٹس جاری پاک افغان کشیدگی میں دونوں ممالک کا جانی و مالی نقصان ہورہا ہے، بیرسٹر سیفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم