پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جمعے کے روز ڈالر 1 پیسہ سستا ہوکر 281 روپے 2 پیسے پر بند ہوا، جب کہ گزشتہ روز یہ 281 روپے 3 پیسے پر بند ہوا تھا۔
اگرچہ یہ تبدیلی بظاہر معمولی ہے، مگر ماہرین کے مطابق ڈالر کی شرح میں معمولی اتار چڑھاؤ بھی پاکستانی معیشت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ روپے کی کمزوری سے درآمدی اشیاء، ایندھن اور مشینری مہنگی پڑتی ہیں، جس سے افراطِ زر میں اضافہ اور زندگی کے اخراجات بڑھنے کا خدشہ رہتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دبئی:دنیا بھر کی نظریں پاک بھارت مکسڈ مارشل آرٹس مقابلے پر مرکوز
دبئی(ویب ڈیسک)گزشتہ سال رضوان نے بھارتی حریفوں کیخلاف 3 ناک آؤٹ فتوحات حاصل کی تھیں، اور وہ پاکستان کے ابھرتے ہوئے مکسڈ مارشل آرٹس کا ’روشن ستارہ‘ ہیں۔کل جمعرات کے روز تمام نگاہیں ناقابلِ شکست پاکستانی فائٹر رضوان علی ’دی حیدر‘ پر مرکوز ہوں گی، جب وہ دبئی کے ایجنڈا ایرینا میں ہونے والے رشین بیسڈ ایبسلوٹ چیمپئن شپ اخمت (اے سی اے) کے ابتدائی کارڈ میں ایک نہایت پُرجوش لائٹ ویٹ مقابلے میں بھارت کے رانا رودر پرتاپ سنگھ کے خلاف ’پنجرے‘ میں قدم رکھیں گے۔رضوان، جو 10 صفر کے شاندار ریکارڈ کے حامل ہیں، اگست میں مصر کے ادھم محمد کے خلاف اپنے پچھلے سخت مقابلے کے بعد دوبارہ اپنی برتری ثابت کرنے کے خواہاں ہیں۔گزشتہ سال رضوان نے بھارتی حریفوں کے خلاف 3 ناک آؤٹ فتوحات حاصل کی تھیں، اور وہ پاکستان کے ابھرتے ہوئے مکسڈ مارشل آرٹس (ایم ایم اے) کے سب سے روشن ستارے سمجھے جاتے ہیں۔
ان کے سامنے 28 سالہ رودر پرتاپ (12-2) ہوں گے، جن کا زیادہ تر ریکارڈ بینٹم ویٹ کیٹیگری میں بنا ہے، جس سے یہ مقابلہ دونوں فائٹرز کے لیے خطرناک مگر فائدہ مند چیلنج بن گیا ہے۔پاکستان ایم ایم اے فیڈریشن کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اس ایونٹ میں الٹی میٹ فائٹنگ چیمپئن شپ ( یو ایف سی) کے اہلکاروں کی موجودگی متوقع ہے، یہ ایک ایسا موقع ہے، جو رضوان کے حتمی خواب سے بخوبی مطابقت رکھتا ہے۔رضوان نے رواں سال ’ڈان‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یو ایف سی میں کوئی پاکستانی فائٹر نہیں ہے، اور میں پہلا پاکستانی بننا چاہتا ہوں۔
یہ اہم اور پرجوش مقابلہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب پاکستانی ایم ایم اے تیزی سے ترقی کر رہا ہے، جہاں شہاب علی، عبدالمنان اور ایان حسین کی جارجیا میں حالیہ بین الاقوامی فتوحات نے ملک کی پہچان کو مزید مضبوط کیا ہے۔اگر ’دی حیدر‘ رضوان علی یہ لڑائی جیت لیتے ہیں، تو نہ صرف وہ اپنے ناقابلِ شکست ریکارڈ کا تحفظ کریں گے، بلکہ ممکن ہے کہ وہ عالمی سطح پر یو ایف سی کے دروازے پاکستانی فائٹرز کے لیے کھول دیں، اور یوں پاکستانی فائٹنگ اسپورٹس کی تاریخ میں رہنما اور علمبردار کے طور پر اپنا نام رقم کر جائیں۔